بلوچستان حکومت کی لوک گلوکار واسو خان کیلئے مالی امداد

اپ ڈیٹ 09 اگست 2020
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واسو خان اور شہزاد رائے سے ملاقات کی تصاویر بھی ٹوئٹ کیں—فوٹو: ٹوئٹر
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واسو خان اور شہزاد رائے سے ملاقات کی تصاویر بھی ٹوئٹ کیں—فوٹو: ٹوئٹر

لگ بھگ ایک دہائی قبل معروف گلوکار و سماجی رہنما شہزاد رائے کے ساتھ ’اپنے اُلو کتنے ٹیڑھے، اب تک ہوئے نہ سیدھے‘ گانے سے شہرت حاصل کرنے والے بلوچ لوک گلوکار واسو خان کی کسم پرسی اور علالت کی خبریں سامنے آنے کے بعد بلوچستان حکومت کی جانب سے انہیں مالی مدد فراہم کردی گئی۔

چند دن قبل واسو خان کی علالت، غربت اور کسم پرسی کی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

اطلاعات تھیں کہ طویل العمری، غربت اور کوئی باقاعدہ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے واسو خان بیماری کا شکار بن کر گھر تک محدود ہوگئے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔

واسو خان کی بیماری کی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی افراد نے شہزاد رائے سے بھی لوک فنکار کی مدد کی اپیل کی۔

ایسی خبریں سامنے آنے کے بعد بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے واسو خان سے ملاقات کرکے صوبائی حکومت کی جانب سے گلوکار کا علاج کروانے اور ان کی مالی مدد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اور اب صوبائی حکومت نے واسو خان کو مالی مدد فراہم کردی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے واسو خان اور شہزاد رائے سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی تصاویر شیئر کیں اور ساتھ ہی بتایا کہ صوبائی حکومت اور شہزاد رائے کے درمیان صوبے میں تعلیم اور صحت سے متعلق کام کرنے پر گفتگو ہوئی۔

وزیر اعلیٰ کی جانب سے شیئر کی گئی 2 تصاویر میں سے ایک تصویر میں صوبائی وزیر ثقافت عبدالخالق ہزارہ واسو خان کو امدادی چیک دیتے دکھائی دیے جب کہ دوسری تصویر میں گلوکار وزیر اعلیٰ اور شہزاد رائے کے ساتھ گفتگو کرتے دکھائی دیے۔

شہزاد رائے نے بھی جام کمال خان کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر کو ری ٹوئٹ کیا، علاوہ ازیں صوبائی ترجمان لیاقت شاہوانی نے بھی تصدیق کی کہ صوبائی حکومت کی جانب سے واسو خان کی مدد کردی گئی۔

لیاقت شاہوانی نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واسو خان کو گھر بھی دلوانے کی یقین دہانی کروائی۔

یہ بھی پڑھیں: ’اپنے اُلو کتنے ٹیڑھے‘ کا واسو کس حال میں ہے؟

شہزاد رائے نے بھی اپنی ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واسو خان کی مدد کردی اور ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعلیٰ کو اپیل کی کہ وہ لوک گلوکار کو گھر بھی دلوائیں۔

شہزاد رائے نے واسو خان کی ایک مختصر ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں وہ اپنی روداد سناتے ہوئے دکھائی دیے۔

واسو خان نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ جب سے انہوں نے شہزاد رائے کے ساتھ کام کیا ہے، تب سے وہ ان کا ساتھ دیتے آ رہے ہیں۔

واسو خان کے مطابق شہزاد رائے نے انہیں جعفرآباد میں گھر بھی خرید کر دیا تھا مگر کچھ مسائل کی وجہ سے انہوں نے وہ گھر بھی فروخت کردیا تھا۔

واسو خان نے بتایا کہ شہزاد رائے نے ان کے ایک بیٹے کو ملازمت بھی دلوائی اور وہ مسلسل ان کا ساتھ دیتے آ رہے ہیں لیکن اب وہ انہیں مزید تکلیف نہیں دینا چاہتے اور وہ چاہتے ہیں کہ صوبائی حکومت ان کی مدد کرے۔

خیال رہے کہ واسو خان ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہیں اور ماضی میں شہزاد رائے ان کا آغا خان ہسپتال سے بھی علاج کروا چکے ہیں۔

واسو خان نے ابتدائی طور پر 2011 کے آخر میں شہزاد رائے کے ساتھ ’اپنے اُلو کتنے ٹیڑھے، اب تک نہ ہوئے سیدھے‘ گانا کیا تھا۔

اس کے بعد دونوں نے 2012 میں جیو ٹی وی پر ’واسو اور میں‘ نامی سماجی شو کیا تھا، جس میں وہ ملکی حالات پر بات کرتے دکھائی دیے تھے۔

شہزاد رائے کے ساتھ واسو خان کے گانے اور شو کو بہت پسند کیا گیا تھا اور انہیں اسی سے ہی ملک بھر میں شہرت ملی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں