مائیکرو سافٹ کی جانب سے چینی کمپنی بائیٹ ڈانس کی زیرملکیت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی خریداری کے لیے مذاکرات کیے جارہے ہیں۔

درحقیقت کئی کمپنیوں کی جانب سے ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنر کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی گئی ہے مگر زیادہ امکان اسی بات کا ہے کہ مائیکرو سافٹ کی جانب سے اسے خریدلیا جائے گا۔

مگر مائیکروسافٹ کی بنیاد رکھنے والے بل گیٹس نے کمپنی کی ممکنہ ٹک ٹاک خریداری کو زہر کے پیالے سے تشبیہ دی ہے۔

گزشتہ دنوں Wired کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بل گیٹس نے واضح کیا کہ مائیکرو سافٹ کی جان سے ٹک ٹاک کے حصوں کو خریدنا آسان یا سادہ نہیں۔

انہوں نے کہا 'کون جانتا ہے کہ اس معاہدے کے ساتھ کیا ہو، مگر ہاں یہ ایک زہریلا پیالہ ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا بزنس میں ایک بڑا کھلاڑی بننا کوئی آسان کھیل نہیں کیونکہ مائیکرو سافٹ کو مواد کی جانچ پڑتال کی ایک نئی سطح تک پہنچنا ہوگا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مائیکرو سافٹ کی جانب سے سوشل میڈیا مارکیٹ میں قدم رکھنے پر فکرمند ہیں تو انہوں نے کہا کہ فیس بک کو کچھ حد تک مسابقت فراہم کرنا ممکنہ طور پر ایک اچھا امر ہے، مگر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس کے واحد حریف کو ختم کرنا بہت زیادہ مضحکہ خیز ہے۔

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہر ایک کی طرح بل گیٹس بھی ٹک ٹاک کی ممکنہ خریداری کے حوالے سے الجھن کے شکار ہیں 'میں اتفاق کرتا ہوں کہ اس پیشرفت کے اصول بہت عجیب ہیں، جیسے امریکی انتظامیہ کی جانب سے خریداری پر خزانے میں ایک حصہ جمع کرایا جائے گا، جو کہ بلاشبہ عجیب ہے، تاہم مائیکروسافٹ کو ان سب سے نمٹنا ہوگا'۔

بل گیٹس کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب مائیکروسافٹ کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ وہ ٹک ٹاک کے امریکا، آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ میں آپریشنز کو خریدنے کے معاہدے پر پیشرفت کررہی ہے۔

ایسی رپورٹس بھی سامنے آئی ہیں کہ مائیکرو سافٹ درحقیقت ٹک ٹاک کے تمام عالمی آپریشنز کو خریدنے پر غور کررہی ہے اور اس حوالے سے بات چیت ابتدائی مرحلے میں ہے۔

مائیکرو سافٹ کی جانب سے ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے بائیٹ ڈانس اور امریکی انتظامیہ سے مذاکرات کیے جارہے ہیں اور وہ اس عمل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی 45 دن کی مدت میں پورا کرنا چاہتی ہے۔

6 اگست کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر مستقبل میں پابندیوں سے متعلق جبکہ اسی دن وی چیٹ پر بھی پابندیوں سے متعلق علیحدہ ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، جس کے خلاف ٹک ٹاک نے قانونی کارروائی کا انتباہ دیا۔

امریکی صدر کی جانب سے جاری کیے گئے ٹک ٹاک سے متعلق صدارتی حکم نامے میں کہا گیا تھا اگر چینی ایپلی کیشنز کو آئندہ 45 دن میں کسی امریکی کمپنی کو فروخت نہیں کیا گیا تو ان پر امریکا میں پابندی لگادی جائے گی۔

بعد ازاں ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایپل ان متعدد کمپنیوں میں سے ایک ہے جو ٹک ٹاک جیسی مقبول سوشل میڈیا ایپ کو خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

دوسری جانب ٹوئٹر نے بھی چینی کمپنی ٹاک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے ٹوئٹر اور ٹک ٹاک کے درمیان بات چیت ابتدائی مرحلے میں ہے اور فی الحال مائیکرو سافٹ ہی اس معاملے میں آگے نظر آرہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹوئٹر کی مارکیٹ ویلیو 30 ارب ڈالرز کے قریب ہے لگ بھگ اتنی ہی قدر ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی بھی ہے اور ذرائع کے مطبق ٹوئٹر کو اس معاہدے کو کرنے کے لیے اپنی قدر میں اضافہ کرنا ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں