وزیراعظم و دیگر کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب

اپ ڈیٹ 12 اگست 2020
وزیراعظم و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی—فائل فوٹو: عمران خان انسٹا گرام
وزیراعظم و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی—فائل فوٹو: عمران خان انسٹا گرام

لاہور کی مقامی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کی جانب سے وزیراعظم اعظم عمران خان اور دیگر کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

صوبائی دارالحکومت کی سیشن عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج اعجاز گوندل نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی دائر درخواست پر سماعت کی۔

واضح رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کی یہ درخواست فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ نے دائر کی اور اس میں مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر ان پر ہونے والے 'حملے' کے الزام میں وزیراعظم عمران خان، مشیر داخلہ شہزاد اکبر سمیت دیگر کے خلاف مقدمے کے اندراج کی استدعا کی گئی۔

مزید پڑھیں: 'مریم نواز کی پیشی پر پتھراؤ کیلئے جاتی امرا میں 10لاکھ روپے تقیسم کیے گیے'

درخواست میں سی سی پی او لاہور اور ایس ایچ او چونگ کو فریق بنایا گیا ہے، ساتھ ہی یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مریم نواز کی نیب لاہور میں پیشی کے موقع پر سرکاری مشینری نے طاقت کا بےدریغ استعمال کیا۔

مذکورہ درخواست کے مطابق عمران خان، شہزاد اکبر اور ڈی جی نیب لاہور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی مگر مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

درخواست کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ مریم نواز کی پیشی کے دوران امن و عامہ کو قابو میں رکھنا حکومت کی ذمہ داری تھی لیکن حکومت اور نیب نے نہتے اور پرامن کارکنان پر حملہ کیا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ مریم نواز کی پیشی کے دوران حملہ کرنے والوں اور اس کے احکامات جاری کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے مذکورہ درخواست پر پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 اگست تک جواب طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ 6 اگست کو نیب نے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کو 200 کنال اراضی غیرقانونی طور پر اپنے نام کرانے کے الزام میں طلب کرتے ہوئے انہیں 11 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب میں طلب کرنے کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا، مریم نواز

جس پر جب 11 اگست کو وہ نیب دفتر میں پیشی کے لیے لیگی کارکنان کے ہمراہ پہنچی تو نیب دفتر کے اطراف پولیس نے رکاوٹیں لگا کر سڑکیں بند رکھی تھی جس پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنان مشتعل ہوگئے تھے اور پھر کارکنان اور پولیس دونوں کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا۔

پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ سے صورتحال سخت کشیدہ ہوگئی تھی جس کے باعث نیب نے ان کی پیشی منسوخ کردی تھی، مزید یہ کہ پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے درجنوں کارکنان کو گرفتار کرلیا۔

بعدازاں ایک باضابطہ اعلامیے میں نیب نے بتایا مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم مریم نواز نے اس تمام صورتحال پر کہا تھا کہ انہیں نقصان پہنچانے کے لیے نیب میں بلایا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں