دنیا کا وہ مقام جو سب سے زیادہ درجہ حرارت کا ریکارڈ بنانے کے قریب

17 اگست 2020
ایک جوڑا فرنس کریک میں واقع تھرمامیٹر کے سامنے تصویر کھچوا رہا ہے — اے پی فوٹو
ایک جوڑا فرنس کریک میں واقع تھرمامیٹر کے سامنے تصویر کھچوا رہا ہے — اے پی فوٹو

اگر تو آپ کو پاکستان میں بہت زیادہ گرمی کا احساس ہوتا ہے تو آج کل امریکا کی وادی موت جانے سے گریز کرنا چاہئے۔

جی زمین کی تاریخ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت سدرن کیلیفورنیا میں واقع وادی موت کے مقام فرنس کریک میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یو ایس نیشنل ویدر سروس کے مطابق یہ ایک صدی سے زائد عرصے کے دوران ریکارڈ کیے جانے والا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے جس کی شدت 54.4 سینٹی گریڈ تھی۔

امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق اگر اس کی تصدیق ہوئی تو یہ جولائی 1913 کے بعد سب سے زیادہ ریکارڈ ہونے والے درجہ حرارت ہوگا۔

یہ درجہ حرارت اتوار کی دوپہر کو ریکارڈ کیا گیا تھا اور امریکی ماہرین کے مطابق درجہ حرارت کی ریڈنگ کے بارے میں تصدیق کے لیے عالمی موسمیاتی ادارے سے رابطہ کیا جائے گا۔

اس ریکارڈ کی تصدیق کے لیے پہلے رسمی نظرثانی کی جائے گی۔

اب تک سب سے زیادہ درجہ حرارت کا ریکارڈ جولائی 1913 ڈیتھ ویلی کیلیفورنیا میں 56.7 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا مگر موجودہ دور کے ماہرین موسمیات اس پر شبہات کا اظہار کرتے ہوئے زور دیتے ہیں کہ اس دور کے آلات میں غلطیوں کا امکان بہت زیادہ تھا۔

ان کے مطابق جب یہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تو قریبی علاقے اتنے گرم نہیں تھے۔

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2013 میں وادی موت میں 54.88، 2016 میں کویت میں 54 سینٹی گریڈ اور 2017 میں پاکستان کے شہر تربت میں 53.5 سینٹی گریڈ اب تک زمین پر درست طریقے سے ریکارڈ ہونے والے سب سے زیادہ 3 درجہ حرارت والے مقام ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق وادی موت میں 16 اگست کو ریکارڈ ہوونے والی درجہ حرارت دنیا میں اب تک ریکارڈ ہونے الے 3 سب سے زیادہ درجہ حرارت میں سے ایک ہے بلکہ سرفہرست ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں