آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں پولیس نے ایک 22 سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار لیا جس نے رواں ماہ کے شروع میں اپنی 20 سالہ منگیتر کا ریپ کیا اور پھر گلا دبا کر قتل کردیا تھا۔

ایچ ایس او راشد حبیب مسعودی نے بتایا کہ مظفر آباد میں خلیفہ بن زید النہیان (ایس کے زیڈ این) ہسپتال میں مقتولہ کی کی پوسٹ مارٹم کی عارضی رپورٹ کی بنیاد پر گرفتاری عمل میں آئی۔

ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ مقتولہ اور ملزم کے مابین کچھ عرصے سے تعلقات میں کشیدگی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ مقتولہ نے ملزم پر کسی دوسری خاتون کے ساتھ فون کالز اور سوشل میڈیا کے ذریعے تعلقات کا الزام عائد کیا تھا۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: 45 لڑکیوں کو ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے والے میاں بیوی گرفتار

ایس ایچ او نے بتایا کہ دونوں کی تقریباً 3 سال قبل منگنی ہوئی تھی اور اکتوبر میں شادی متوقع تھی۔

انہوں نے بتایا کہ 8 اگست کو لڑکی تقریباً سوا ایک بجے اپنے بھائی کے ساتھ اپر جلال آباد محلے میں واقع گھر سے نکلی اور بھائی کو دوست کے گھر چھوڑنے کے بعد لڑکی 2 بجے کے قریب بابو محلہ میں ملزم کی رہائش گاہ پر پہنچی۔

ایس ایچ او کے مطابق اس دن مشتبہ ملزم کے خاندان کا کوئی دوسرا فرد گھر پر نہیں تھا کیونکہ وہ سب مظفر آباد کے نواح میں اپنے آبائی گاؤں گئے ہوئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ شام 6 بجے کے قریب زیر حراست مشتبہ شخص نے اپنے دو دوستوں، جو بھائی تھے، کو مدد کے لیے بلایا اور بتایا کہ اس کی منگیتر کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور اسے ہسپتال لے جانے کی ضرورت ہے۔

ایس ایچ او کے مطابق جب متاثرہ لڑکی کو ایس کے زیڈ این ہسپتال لایا گیا تو وہ مر چکی تھی جس کے بعد ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں نے سٹی پولیس کو طلب کرلیا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ اسی اثنا میں مقتولہ کے والد نے اپنی بیٹی کی اچانک موت کی تحقیقات کے لیے پولیس میں درخواست درج کرائی جس کے بعد پولیس نے کریمنل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) کے سیکشن 174 کے تحت ایف آئی آر کے بعد تفتیش شروع کردی۔

مزید پڑھیں: 12 سالہ لڑکی کو ریپ کے بعد 80 فٹ گہرے کنویں میں پھینک دیا

انہوں نے مزید کہا کہ آج پولیس کو متاثرہ لڑکی کی عارضی پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہوئی جس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ موت کی وجہ گلا گھونٹنے سے ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر شواہد کی روشنی میں ڈاکٹر نے لڑکی کے ساتھ 'ریپ' کا امکان بھی ظاہر کیا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ اس کے بعد مشتبہ ملزم کو گرفتار کیا گیا جس نے ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ جب اس کی منگیتر نے اس پر دوسری لڑکیوں سے بات کرنے کا الزام لگایا تو ساتھ ہی اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ بھی 'اپنے کزنز' سے بات کرتی تھی۔

پولیس کے مطابق ملزم نے بتایا کہ معاملے پر شدید بحث شروع ہوئی۔

ایس ایچ او کے مطابق مشتبہ شخص نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنی منگیتر کا گلا پہلے ہاتھوں، پھر ایک تکیے اور آخر کار اس کے دوپٹے سے گھونٹ دیا۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: 22 سالہ لڑکی کے 'ریپ' میں ملوث 3 پولیس اہلکار گرفتار

انہوں نے ملزم کے حوالے سے بتایا کہ 'مشتبہ شخص نے سخت مزاحمت کے باوجود لڑکی کا ریپ کرنے کا بھی اعتراف کیا'۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو جسمانی ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں