سیاسی جماعتوں کا سی پیک پر پیش رفت یقینی بنانے، خطرات سے حفاظت کا عزم

اپ ڈیٹ 21 اگست 2020
کانفرنس کا جے سی ایم کا انعقاد انٹرنیشنل ڈپارٹمنٹ آف کمیونسٹ پارٹی چائنا نے پاکستان چائنا انسٹیٹیوٹ  کے تعاون سے کیا—فائل فوٹو: رائٹرز
کانفرنس کا جے سی ایم کا انعقاد انٹرنیشنل ڈپارٹمنٹ آف کمیونسٹ پارٹی چائنا نے پاکستان چائنا انسٹیٹیوٹ کے تعاون سے کیا—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: بڑی سیاسی جماعتوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کو خطرات سے تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ اس کی ترقی اور پیش رفت کے لیے سازگار سیاسی ماحول اور رائے عامہ کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سیاسی جماعتوں کے مشترکہ مشاورت میکانزم (جے سی ایم) کی دوسری کانفرنس میں ایک مشترکہ اعلامیے میں سیاسی جماعتوں نے ’بیرونی طاقتوں کے ذریعے سی پیک کی پیش رفت میں رکاوٹ کی مذمت کی‘ اور سی پیک کی ترقی کے لیے سیاسی ماحول اور سازگار رائے عامہ تشکیل دینے اور اس کی حفاظت کرنے‘ کا عزم ظاہر کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جے سی ایم کا انعقاد انٹرنیشنل ڈپارٹمنٹ آف کمیونسٹ پارٹی چائنا (سی پی سی ) نے پاکستان چائنا انسٹیٹیوٹ (پی سی آئی) کے تعاون سے کیا جس کا مرکزی خیال ’اقتصادی ترقی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنا اور اعلیٰ معیار کے سی پیک تعاون کے ذریعے لوگوں کی زندگی بہتر بنانا‘ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مکمل شفافیت رکھی جائے گی، عاصم سلیم باجوہ

اس کانفرنس کی سربراہی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور چینی وزیر بین الاقوامی شعبہ سی پی سی، سون ٹاؤ نے مشترکہ طور پر آن لائن کی۔

اس وِرچووَل مشاورت میں پاکستان کی 9 سیاسی جماعتوں نے شرکت کی جس میں پاکستان تحریک انصفا، پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، بلوچستان عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی شامل تھی۔

اس کے علاہ دونوں ملکوں کے سینئر حکومتی عہدیداران اور تاجر برادری کے نمائندے بھی کانفرنس میں شریک تھے۔

کانفرنس کے لیے ایک ویڈیو پیغام میں صدر مملکت عارف علوی نے ایک چین پالیسی کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ اسلام آباد ہانک کانگ اور تائیوان سے متعلق چین کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: سی پیک کو ہر قیمت پر مکمل کیا جائے گا، وزیراعظم

چینی وزیر سونگ ٹاؤ نے سیاسی اتفاق رائے کو سراہا اور کہا کہ جیسے سی پیک اگلے مرحلے کی جانب گامزن ہے چین اور پاکستان کے مابین پارٹی ٹو پارٹی تعاون میں اضافہ ہورہا ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے کو آگے بڑھانے اور سی پیک کے تحت دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون کے لیے سیاسی حمایت فراہ م کرنے کے لیے سینیٹ اہم کردار ادا کرے گا۔

اس سلسلے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین اور پاکستان چین انسٹیٹیوٹ کے بانی چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ’ پاکستان اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع میں چین کی مکمل حمایت، عالمی وبا کو سیاسی بنانے کو مسترد، چین کے مثبت کردار کو سراہتا اور نئی سرد جنگ کے بیانے کو مسترد کرتا ہے، دونوں ممالک اہم مفادات میں ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں‘۔

اس موقع پر چینی سفیر یاؤ جنگ ننے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی اور سی پیک کی لچکدار فطرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے یہ کووِڈ 19 عالمی وبا سے بچ گیا اور مضبوط ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں