پاکستانی اداکار کے ساتھ سشانت کی زندگی پر ویب سیریز بنانے کی تردید

اپ ڈیٹ 21 اگست 2020
حسن خان نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں بھی ویب سیریز میں کام کرنے کا دعویٰ کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
حسن خان نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں بھی ویب سیریز میں کام کرنے کا دعویٰ کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

رواں برس 14 جون کو ڈپریشن کے باعث خودکشی کرنے والے بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر اگرچہ بھارتی فلم ساز کم از کم 2 فلمیں بنانے کا اعلان کر چکے ہیں۔

تاہم چند دن پہلے خبریں وائرل ہوئی تھیں کہ جلد ہی ایمازون پرائم ویڈیو سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر ویب سیریز بنانے کا آغاز کردے گا اور مذکورہ ویب سیریز میں پاکستانی اداکار کو کاسٹ کیا گیا ہے۔

مذکورہ خبریں اس وقت وائرل ہوئیں جب کہ ایک حسن خان نامی پاکستانی آرٹسٹ کی انسٹاگرام پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ انہیں سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر بننے والی ویب سیریز میں کاسٹ کرلیا گیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

حسن خان نے اپنی اور سشانت سنگھ کی تصویر شیئر کرتےہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بولی وڈ اداکار کا کردار نبھاتے دکھائی دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: خودکشی یا قتل؟ سشانت سنگھ راجپوت واقعے پر فلم بنے گی

ان کی جانب سے مذکورہ پوسٹ کے بعد کراچی میں موجود نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ (ناپا) کے نام سے بنے ٹوئٹر ہینڈل سے بھی مبارک باد پیش کی گئی تھی۔

مذکورہ پوسٹ کے بعد بھارتی میڈیا میں خبریں شائع ہوئی تھیں کہ ممکنہ طور پر پاکستانی اداکار سشانت سنگھ کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں کام کرتے دکھائی دیں گے۔

تاہم اب ایمازون کے پرائم ویڈیو نے ایسی خبروں کی تردید کردی۔

بھارتی نشریاتی ادارے نیوز 18 کے مطابق پرائم ویڈیو نے حسن خان کے ساتھ سشانت سنگھ کی زندگی پر ویب سیریز بنائے جانے کی خبروں کی تردید کردی۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاکہ ایمازون پرائم ویڈیو کی جانب سے جاری مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی سشانت سنگھ کی زندگی پر کسی طرح کی ویب سیریز پاکستانی اداکار کے ساتھ نہیں بنا رہا۔

اسی خبر کے حوالے سے شوبز ویب سائٹ کوئی موئی نے بھی اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ایمازون پرائم ویڈیو نے پاکستانی اداکار کے ساتھ سشانت سنگھ کی زندگی پر ویب سیریز بنائے جانے کی خبروں کی تردید کردی۔

خیال رہے کہ سشانت سنگھ نے 14 جون کو خودکشی کی تھی اور اب ان کی خودکشی کی وجوہات جاننے کے لیے بھارت کی مرکزی تفتیشی ایجنسی سینٹرل بیورو انویسٹی گیشن (سی بی آئی) تفتیش کر رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں