ملک کو لوٹنے والے واجب القتل ہیں، غلام سرور خان

ان چوروں و ڈاکوؤں نے جمہوریت کے نام پر ملک کو تباہ و برباد کردیا، غلام سرور خان — فوٹو: ڈان نیوز
ان چوروں و ڈاکوؤں نے جمہوریت کے نام پر ملک کو تباہ و برباد کردیا، غلام سرور خان — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ اتنا ظلم ہلاکو خان اور چنگیز خان نے نہیں کیا جنتا دو جماعتوں نے ملک کے ساتھ کیا، یہ ملک کے دشمن ہیں اور واجب القتل ہیں۔

لیبر کمپلیکس ٹیکسلا میں جاری ترقیاتی کاموں کے جائزے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غلام سرور خان نے کہا کہ '35 سال تک دو جماعتوں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے بےدردی سے لوٹا اور چوروں و ڈاکوؤں نے جمہوریت کے نام پر اسے تباہ و برباد کیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'نیب میرا احتساب کرے، میرے خاندان کا احتساب کرے، جب سے میں سیاست میں آیا 1971 سے میرا احتساب کرے، پوری وفاقی کابینہ کا احتساب ہونا چاہیے لیکن جنہوں نے 35 سال تک ملک کو لوٹا اب ان کا احتساب ہو رہا ہے تو وہ شور مچا رہے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اتنا ظلم ہلاکو خان اور چنگیز خان نے نہیں کیا جنتا دو جماعتوں نے ملک کے ساتھ کیا، یہ ملک کے دشمن ہیں اور ملک کے غریبوں کا خون چوسا ہے لہٰذا یہ لوگ واجب القتل ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: وزیر ہوا بازی کو عہدے سے برطرف کرنے کی درخواست مسترد

غلام سرور خان نے کہا کہ حکومت نے دو سال انتہائی مشکل سے گزارے ہیں، سابقہ حکومت جاتے ہوئے ملک کو دیوالیہ کرکے گئی، ملک میں مافیا کام کر رہے ہیں جن کی وجہ سے ملک میں مہنگائی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی، چینی اور گندم کے بحران میں کاروباری مافیا کا اہم کردار ہے، سندھ میں چینی اسمگل کی جاتی اور ذخیر اندازوی کی جاتی ہے جبکہ سابقہ حکمرانوں کا جینا مرنا وہاں ہے جہاں آج وہ بیٹھے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں تاخیر کے ذمہ دار سیاسی دہشت گرد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجلی، آٹا اور چینی مہنگا ہوا ہے لیکن عوام کو جلد بجلی کی مد میں 700 ارب روپے سے زائد کا ریلیف ملے گا۔

مزید پڑھیں: نیب کا غلام سرور کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی شکایت کی تصدیق کا آغاز

واضح رہے کہ غلام سرور خان اس سے قبل بھی اپوزیشن جماعتوں پر کئی بار تنقید کر چکے ہیں، لیکن رواں سال مئی میں کراچی میں طیارہ حادثے میں 97 قیمتی جانوں کے ضیاع کے بعد خود بھی شدید تنقید کی زد میں آئے تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں انہیں عہدے سے ہٹانے کی درخواست بھی دائر کی گئی تھی۔

تاہم یکم جولائی کو اعلیٰ عدالت نے یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وفاقی وزیر کے بیان سے ملک کا نقصان ہوا تو ایکشن لینا وزیر اعظم کا اختیار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں