سیاحت کا فروغ: وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کی قومی رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی

26 اگست 2020
وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت کے کنوینر ہوں گے — فائل فوٹو / عمران خان انسٹاگرام
وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت کے کنوینر ہوں گے — فائل فوٹو / عمران خان انسٹاگرام

وزیر اعظم عمران خان نے سیاحت کے حوالے سے حکومتی ترجیحات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اعلیٰ سطح کی قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت تشکیل دے دی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسوس ڈویلپمنٹ زلفی بخاری قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت کے کنوینر ہوں گے۔

کمیٹی کے دیگر ارکان میں وزارت صنعت و پیداوار، وزارتِ داخلہ، وزارتِ دفاع، وزارتِ مواصلات، وزارتِ ہوا بازی، وزارتِ مذہبی امور اور وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کے سیکریٹریز یا ان کے نمائندے (جو گریڈ 21 سے کم نہ ہو)، تمام چیف سیکریٹریز یا ایڈیشنل چیف سیکریٹریز، چیئرمین متروکہ املاک بورڈ، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک اور منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن شامل ہوں گے۔

کمیٹی کا کنوینر سرکاری یا نجی شعبے سے کسی بھی فرد کو کمیٹی میں شامل کرنے کا مجاز ہوگا۔

وفاقی اور صوبائی نمائندگان پر مشتمل کمیٹی کی ذمہ داریوں میں نیشنل ٹورازم اسٹریٹیجی پر عمل درآمد کا جائزہ لینا اور صوبائی و علاقائی سطح پر مختلف اقدامات کو نیشنل اسٹریٹیجی اور ایکشن پلان سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سال 2020 میں سیاحت کے لیے بہترین ممالک میں شامل

کمیٹی سیاحت کے حوالے سے وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل درآمد اور اس حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لے گی، جبکہ ملکی سیاحتی مقامات کی جیو میپنگ، سیاحتی سہولیات، پراڈکٹس اور سروسز کا جائزہ بھی کمیٹی کے دائرہ کار میں ہوگا۔

کمیٹی سیاحت کے فروغ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ٹھوس سفارشات مرتب کرنے اور ہدایات جاری کرنے کی مجاز ہوگی، تاکہ سیاحت کے فروغ کے لیے موزوں و موافق ماحول پیدا کیا جا سکے۔

اعلیٰ سطح کی کمیٹی پالیسی اور قانون سازی کی سطح پر حائل مشکلات کے حوالے سے اقدامات کی سفارش کرے گی، سیاحت سے متعلقہ امور میں یکساں معیار کو یقینی بنانے کے حوالے سے ریگولیٹری اور عمل درآمد کے نظام کی تشکیل کی ذمہ داری بھی کمیٹی کو سپرد کی گئی ہے۔

قومی رابطہ کمیٹی سیاحت کے شعبے میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے ذریعے سرمایہ کاری کے فروغ، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے فروغ، اور مختلف منصوبوں کے قابل عمل ہونے کے حوالے سے امور کا جائزہ لے گی۔

زلفی بخاری کی سربراہی میں کمیٹی سیاحت کے حوالے سے نئے اقدامات کی نشاندہی کرے گی، مقامی سیاحت کے فروغ کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے کی ذمہ داری بھی کمیٹی کو سونپی گئی ہے، جبکہ یہ سیاحت کے حوالے سے افرادی قوت کی صلاحیتیوں کو بڑھانے کے حوالے سے اقدامات تجویز کرے گی۔

مزید پڑھیں: سال کے 12 ماہ، پاکستان میں سیاحت کیلئے کب،کہاں جاسکتے ہیں؟

اعلیٰ سطح کی کمیٹی سیاحت کے حوالے سے مختلف وزارتوں، ڈویژنز، محکموں اور متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرنے کی مجاز ہوگی، کمیٹی بین الصوبائی، بین الوزارتی، محکموں اور اداروں کے تعاون کے حوالے سے فوکل پوائنٹ کا کردار ادا کرے گی۔

کمیٹی کا اجلاس ہر 15 دن کے بعد باقاعدگی سے منعقد کیا جائے گا جس میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا، جبکہ کمیٹی کے کنوینر ہر پندرہ دنوں کے بعد وزیرِ اعظم کو سیاحت کے فروغ کے حوالے سے حائل رکاوٹوں، سفارشات اور پیش رفت کے حوالے سے بریف کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

علی Aug 27, 2020 06:36am
پاکستان میں سیاحت صرف شمالی علاقوں کو ہی ترجیح دی جاتی ہے۔ پر شہر منفرد مقام رکھتا ہے اور اپنی تاریخ ہے۔ ہر شہر کو اپنی مارکیٹنگ کرنی چاہیے اور اپنے سیاحتی مقامات کا اندراج کروائیں