کراچی کے مسائل حل کرنےکیلئے سندھ حکومت سے مکمل تعاون کریں گے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 28 اگست 2020
کورونا کے پھیلاؤ کا ابھی خطرہ موجود ہے جس کے لیے پوری قوم کا تعاون درکار ہے، وزیر اعطم — فوٹو: پی آئی ڈی
کورونا کے پھیلاؤ کا ابھی خطرہ موجود ہے جس کے لیے پوری قوم کا تعاون درکار ہے، وزیر اعطم — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہونے والی تباہی اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے مکمل تعاون کرے گی۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کووڈ 19 کا اجلاس ہوا۔

عمران خان نے وزیر اعلیٰ سندھ سے کراچی کے حالات پر خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہونے والی تباہی اور اس کے نتیجے میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے ہر ممکن تعاون کرے گی اور اس ضمن میں تمام وفاقی اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ ریلیف سرگرمیوں میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے طویل المدتی پلان تشکیل دیا جا رہا ہے، وہ آئندہ چند روز میں خود کراچی جائیں گے اور حالات کا جائزہ لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: بارش سے متاثرہ علاقوں میں شہریوں کی مشکلات برقرار، مزید 10 افراد جاں بحق

اجلاس میں محرم الحرام کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کو موثر طریقے سے روکنے کے لیے اقدامات، اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی، ٹیسٹنگ، ٹریکنگ اور قرنطینہ حکمت عملی پر عملدرآمد، مختلف شعبوں خصوصاً سیاحت کے حوالے سے ٹیسٹنگ کی حکمت عملی، مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن اور ہوائی شعبے کے حوالے سے موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس کو کورونا کے پھیلاؤ کی مجموعی صورتحال کے بارے میں تفصیلی طور پر بریفنگ دی اور اس حوالے سے عالمی اور علاقائی ممالک اور پاکستان کی صورتحال کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کورونا سے بچاؤ کے خلاف حکومت پاکستان کی جانب سے اختیار کی جانے والی حکمت عملی کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے، اللہ تعالی کے فضل و کرم اور حکومتی حکمت عملی کی بدولت پاکستان میں بیرونی دنیا اور خصوصاً ہمسایہ ممالک کی نسبت کورونا کے حوالے سے حالات میں واضح بہتری پائی جاتی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مؤثر اقدامات کی بدولت کورونا کے مثبت کیسز میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔

شرکا کو محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں کے حوالے سے اختیار کی جانے والی حکمت عملی اور ایس او پیز پر عمل درآمد پر بھی بریف کیا گیا۔

قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بہتر حالات کے پیش نظر اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے روڈ میپ، اسکولوں میں حفاظتی انتظامات اور ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کورونا کی بہتر صورتحال پر این سی او سی، طبی شعبے سے وابستہ افراد، قانون نافذ کرنے والے اداروں، صوبائی حکومتوں اور دیگر تمام متعلقین کو مبارکباد دی اور کہا کہ موثر کوآرڈینیشن اور جامع حکمت عملی کی بدولت کورونا کے خلاف کامیابی نصیب ہوئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے تقریباً 2 لاکھ 80 ہزار مریض صحتیاب، فعال کیسز 9 ہزار سے کم

انہوں نے کہا کہ حکومتی کاوشوں اور حکمت عملی کی بدولت وبا کے پھیلاؤ کو روکا گیا ہے۔ تاہم ابھی خطرہ موجود ہے جس کے لیے پوری قوم کا تعاون درکار ہے۔

محرم الحرام کے دوران وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے ضمن میں وزیر اعظم نے ماسک و دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت پر خاص طور پر زور دیا۔

انہوں نے محرم الحرام کے دوران تعاون پر علمائے کرام، ذاکرین اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے تعاون پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی رہنماؤں نے کورونا کے خلاف جنگ میں جس تعاون کا مظاہرہ کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔

اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں صوبائی حکومتوں، اسکولوں کی انتظامیہ اور دیگر متعلقین کی مشاورت سے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جائے تاکہ 15 ستمبر کو اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے 7 ستمبر کے اجلاس میں حتمی فیصلہ لیا جا سکے۔

اجلاس میں کورونا کی بہتر صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اندرون ملک ہوائی سفر کے حوالے سے ہیلتھ پروٹوکولز کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں