مالی سال 2020 میں بیرون ممالک سے آئے موبائل فون پر 5 ارب 80 کروڑ روپے ٹیکس وصول

اپ ڈیٹ 30 اگست 2020
یکم جولائی 2019 سے حکومت نے سامان کے قواعد کے تحت بیرون ملک سے ڈیوٹی فری موبائل لانے کی سہولت واپس لے لی تھی۔  اے پی پی:فائل فوٹو
یکم جولائی 2019 سے حکومت نے سامان کے قواعد کے تحت بیرون ملک سے ڈیوٹی فری موبائل لانے کی سہولت واپس لے لی تھی۔ اے پی پی:فائل فوٹو

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ملک سے آنے والے تارکین وطن اور مسافروں کے سامان میں موبائل فونز پر ٹیکس کی مد میں گزشتہ ایک سال میں 5.8 ارب روپے سے زائد اکٹھا کیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یکم جولائی 2019 سے حکومت نے سامان کے قواعد کے تحت بیرون ملک سے ڈیوٹی فری موبائل لانے کی سہولت واپس لے لی تھی۔

ایف بی آر کے مطابق فیصلہ اسکیم کے غلط استعمال کی متعدد شکایات کے بعد لیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر نے تاجر کو 10 سال کے مقررہ وقت کے بجائے ایک ماہ میں 5 ارب روپے واپس کردیے

ڈان کے پاس دستیاب سرکاری اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ مسافر مالی سال 2020 میں تقریبا 13 لاکھ 89 ہزار 707 موبائل فون اپنے سامان میں لے کر آئے اور اسے ڈیوائس شناختی اندراج اور بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) پر رجسٹرڈ کیا۔

حکومت نے موبائل فون صارفین کی سہولت اور اس کے ملک میں غیر قانونی بہاؤ کی حوصلہ شکنی کے لیے ڈی آئی آر بی ایس متعارف کرایا ہے۔

اس کے ساتھ ہی اس نئی پالیسی کا مقصد محصولات میں اضافہ، اسمگلنگ اور ممکنہ غلط استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا تھا۔

اس پالیسی سے قبل حکومت نے ایک موبائل پاکستانی مسافروں کی سہولت کے لیے سامان میں ڈیوٹی فری درآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر میں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے

تاہم اس سے زیادہ کی اجازت دینا درآمدات، محصولات میں کمی اور ممکنہ غلط استعمال کو محدود کرنے کی پالیسی کے خلاف تھا۔

نان کمرشل انفرادی درجے میں ایف بی آر نے جنوری 2019 سے لے کر 25 اگست 2020 تک مقبول برانڈز کی درآمد پر 7 ارب 4 کروڑ روپے کی آمدنی وصول کی ہے۔

اس دوران ایپل کے موبائل کی درآمد 2 لاکھ 99 ہزار 244، سیم سنگ 7 لاکھ 865، نوکیا 9 لاکھ 23 ہزار 451، ہواوے ایک لاکھ 18 ہزار665، ون پلس 4 ہزار 755، لینووو 9 ہزار 595، اوپو 3 ہزار665، اونر 22 ہزار 980 اور دیگر 3 لاکھ 83 ہزار780 ہینڈ سیٹس درآمد ہوئے۔

وزارت صنعت و پیداوار کے ایک سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت توقع کر رہی ہے کہ معروف برانڈز پاکستان کی موبائل مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کریں گے۔

اس طرح کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت نے پہلے ہی متعدد ٹیرف اور طریقہ کار کے حوالے سے نوٹی فائی کیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اطلاعات کے مطابق ٹی سی ایل کمپنی ایرلنک کمپنی کے ساتھ پاکستان کی موبائل مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جبکہ الکاٹیل کمپنی بھی اس حوالے سے غور کر رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں