اسرائیل سے امن معاہدہ مسئلہ فلسطین کی قیمت پر نہیں کیا، متحدہ عرب امارات

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2020
متحدہ عرب امارات کے ولی عہد نے کہا کہ ہم آج بھی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے پر قائم ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
متحدہ عرب امارات کے ولی عہد نے کہا کہ ہم آج بھی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے پر قائم ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ولی عہد محمد بن زید النہیان نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اب بھی فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پرعزم ہے اور اسرائیل سے امن معاہدہ اس کی قیمت پر نہیں کیا گیا۔

تل ابیب سے پہلی کمرشل فلائٹ ابوظہی پہنچنے کے بعد اپنے بیان میں ولی عہد نے کہا کہ متحدہ عرب امارات آج بھی آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے مطالبے پر قائم ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل سے معاہدہ کرکے یو اے ای نے عالم اسلام، فلسطینوں کے ساتھ غداری کی، ایران

خیال رہے کہ 13 اگست کو متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے اسے مسلم ممالک خصوصاً ایران اور ترکی کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

اس معاہدے کے بعد پیر کو دونوں ملکوں‌ کے درمیان باقاعدہ فضائی سروس کا آغاز ہوا اور پہلی فلائٹ اسرائیل کی قومی ایئرلائن 'العال' تل ابیب سے ابوظہبی پہنچی۔

امارات اور اسرائیل کے درمیان پہلی کمرشل پرواز کے ذریعے امریکا اور اسرائیل کی اہم شخصیات امارات پہنچی تھیں۔

خبر رساں ادارے العریبیہ کے مطابق امارات کے ولی عہد الشیخ محمد بن زید ال نہیان نے کہا کہ ان کے فیصلے کا مقصد امن کے لیے مواقع پیدا کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر کی لبنان کے سیاستدانوں کو اصلاحات کیلئے سخت تنبیہ

انہوں‌ نے مزید کہا کہ امن ایک اسٹریٹیجک آپشن ہے، اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ مسئلہ فلسطین کی قیمت پر نہیں کیا گیا اور متحدہ عرب امارات آج بھی آزاد اور خود مختار فلسطینی مملکت کے قیام کے مطالبے پر قائم ہے۔

انہوں نے امارات میں‌موجود فلسطینی تارکین وطن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امارات فلسطینیوں کا دوسرا وطن ہے اور ابوظہبی مشرقی بیت المقدس پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے مطالبے پر قائم ہے۔

ادھر متحدہ عرب امارات کی وزیر خارجہ برائے اسٹریٹیجک کمیونیکیشن ہند العتیبہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے بعد متحدہ عرب امارات خطے کے ساتھ زیادہ مربوط ہوگیا ہے، یہ امن ایک امید اور خوشنما تبدیلی کا مظہر ہے اور اس سے ہم خود کو خطے سے زیادہ مربوط محسوس کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیل، یواے ای معاہدہ: 'بے باک، شرمناک، اچھی خبر'، عالمی سطح پر ملاجلا ردعمل

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں متحدہ عرب امارات میں یہ محسوس کررہے ہیں کہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں اور یہاں از خود تبدیلی کا آنے کا انتظار کرنے کے بجائے اپنی شرائط پر تبدیلیاں لارہے ہیں۔

ہند العتیبہ کا کہنا تھا کہ اس معاہدے سے تحدہ عرب امارات کے لیے امکانات کے نئے در وا ہوئے ہیں، میرے خیال میں تعلقات فطری انداز میں آگے بڑھیں گے جس کے لیے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات تیار ہیں۔

وزارت خارجہ کی عہدیدار نے مزید کہا کہ دونوں ممالک توانا اور فعال ہیں، مستقبل پر نظر رکھنے اور آگے بڑھنے والے ہیں اور مختلف شعبوں میں مثبت تبدیلیاں لانے کو تیار ہیں۔

اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کر کے اسلامی دنیا اور فلسطینیوں سے غداری کا ارتکاب کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کا بائیکاٹ ختم کردیا، فرمان جاری

انہوں نے منگل کو تقریر میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کی غداری یقینی طور پر زیادہ عرصے تک نہیں رہے گی لیکن اس شرم ناک اقدام کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

ایرانی رہنما نے الزام عائد کیا کہ اماراتی حکام نے صہیونی نظام کو خطے میں داخل ہونے کی اجازت دیتے ہوئےر فلسطینیوں کو فراموش کردیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں