برٹنی اسپیئرز ایک بار پھر والد کی’سرپرستی‘ ختم کرانے عدالت پہنچ گئیں

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2020
گلوکارہ کے والد 2008 سے ان کے سرپرست ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
گلوکارہ کے والد 2008 سے ان کے سرپرست ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

معروف پاپ گلوکارہ، اداکارہ و پروڈیوسر 38 سالہ برٹنی اسپیئرز نے ایک بار پھر والد کی ’سرپرستی‘ ختم کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔

گزشتہ ماہ 21 اگست کو ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کی سپریم کورٹ نے 38 برٹنی اسپیئرز کے والد کو مزید 6 ماہ تک ان کا سرپرست مقرر کردیا تھا۔

برٹنی اسپیئرز کے والد جیمی اسپیئرز 2008 سے ان کے قانونی سرپرسٹ (conservator) ہیں۔

امریکی عدالت نے 2008 میں برٹنی اسپیئرز کی ذہنی حالت خراب ہونے کے بعد (conservatorship) قانون کے تحت ان کے والد اور ایک وکیل کو ان کا سرپرست مقرر کیا تھا۔

عدالت نے گزشتہ ماہ 21 اگست کو گلوکارہ کے والد کو مزید مدت کے لیے سرپرست مقرر کیا تھا—فوٹو: اے پی
عدالت نے گزشتہ ماہ 21 اگست کو گلوکارہ کے والد کو مزید مدت کے لیے سرپرست مقرر کیا تھا—فوٹو: اے پی

عدالت نے گلوکارہ کے لیے قانونی سرپرستوں کا تقرر اس وقت کیا تھا جب عدالت نے دیکھا کہ برٹنی اسپیئرز اپنے مالی اور جسمانی سمیت دیگر معاملات خود سنبھال نہیں پا رہیں اور ذہنی حالت خراب ہونے کے باعث وہ اپنا برا بھلا نہیں سمجھ رہیں۔

اداکارہ کی یہ حالت اس وقت ہوئی جب ان کی دوسری شادی 42 سالہ گلوکار کیون فیڈرلائن سے طلاق پر ختم ہوئی اور انہیں اپنے 2 کم سن بچوں کی حوالگی کے لیے قانونی مسائل اور پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: برٹنی اسپیئرز کے والد مزید کچھ مدت کیلئے ان کے سرپرست مقرر

دوسری شادی کے طلاق پر اختتام اور بچوں کے نہ ملنے کے غم کی وجہ سے اداکارہ ذہنی مسائل کا شکار ہوگئی تھیں اور ان کے ساتھ ذہنی مسائل بڑھنے لگے تھے، جس کی وجہ سے عدالت نے ان کے والد اور ایک وکیل کا ان کا سرپرست مقرر کیا تھا۔

ان کے والد جیمز اسپیئرز اور وکیل اینڈریو والٹ گزشتہ سال تک ان کے سرپرست اعلیٰ کی ذمہ داریاں سنبھالتے آئے تھے اور وہ گزشتہ 12 سال سے اداکارہ کی دولت، صحت، ذہنی حالت، تعلقات اور زندگی کے ہر معاملات کا فیصلہ کرتے آ رہے تھے۔

تاہم گزشتہ برس ان کے والد نے صحت کی خرابی کے بعد سرپرست اعلیٰ کے عہدے سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور ان کے وکیل نے بھی گزشتہ برس اپنی ذمہ داریوں سے علیحدگی اختیار کی تھی۔

گزشتہ 12 سال سے اداکارہ کے ہر طرح کے معاملات دوسرے لوگ دیکھ رہےہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
گزشتہ 12 سال سے اداکارہ کے ہر طرح کے معاملات دوسرے لوگ دیکھ رہےہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

جس کے بعد عدالت نے مختصر مدت کے لیے جڈی مونٹگومری کو سرپرست اعلیٰ کے طور پر مقرر کیا تھا اور ان کی مدت رواں ماہ 25 اگست سے قبل ختم ہونی تھی۔

برٹنی اسپیئرز کے سرپرست اعلیٰ کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی مذکورہ معاملہ امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں 17 اگست کو درخواست دائر کی تھی کہ جڈی مونٹگومری کو ہی ان کا سرپرست برقرار رکھا جائے۔

تاہم عدالت نے 21 اگست کو برٹنی اسپیئرز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے والد کو ہی مزید 6 ماہ تک ان کا سرپرست مقرر کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: برٹنی اسپیئرز والد کی سرپرستی ختم کرانے کی خواہاں

لیکن اب عدالتی فیصلے کے 2 ہفتوں بعد برٹنی اسپیئرز نے ایک بار پھر والد کو سرپرست مقرر کرنے پر عدالت سے رجوع کرتے ہوئے والد کو ہٹانے کی استدعا کردی۔

اداکارہ اب والد کی سرپرستی نہیں چاہتیں—فائل فوٹو: رائٹرز
اداکارہ اب والد کی سرپرستی نہیں چاہتیں—فائل فوٹو: رائٹرز

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ستمبر کے آغاز میں لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں برٹنی اسپیئرز نے ایک اور درخواست دائر کی، جس میں انہوں نے نہ صرف والد کو سرپرست کے عہدے سے ہٹانے کی استدعا کی بلکہ انہوں نے سرپرستی کے معاہدے میں دیگر تبدیلیاں کرنے کی درخواست بھی کی۔

برٹنی اسپیئرز کے وکلا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی جانب سے گلوکارہ کی زندگی اور کیریئر کو سنبھالنے کے لیے کیا گیا (conservatorship) کا معاہدہ رضاکارانہ طور پر کیا گیا تھا اور اب گلوکارہ چاہتی ہیں کہ ان کی مالی معاملات سمیت کیریئر کے معاملات ان کے والد یا دوسرے شخص نہیں بلکہ ایک ادارہ دیکھے۔

برٹنی اسپیئرز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں (conservatorship) کی ذمہ داریاں ایک مینجمنٹ ادارے کو سوپنے کی استدعا کی گئی ہے۔

گلوکارہ کی درخواست پر عدالت آئندہ ماہ 14 اکتوبر کو سماعت کرے گی۔

ساتھ ہی اداکارہ و گلوکارہ کی جانب سے (conservatorship) کے معاہدے کو عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ عدالت نے برٹنی اسپیئرز کے (conservatorship) کا معاہدہ 2008 سے خفیہ رکھا ہے۔

گلوکارہ کے مداح بھی چاہتے ہیں کہ ان کی زندگی پر ان کا اختیار ہو—فائل فوٹو: اے پی
گلوکارہ کے مداح بھی چاہتے ہیں کہ ان کی زندگی پر ان کا اختیار ہو—فائل فوٹو: اے پی

تبصرے (0) بند ہیں