اسلام آباد: نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے کراچی کو بلوچستان سے جوڑنے والے پرانے حب پل کی کمزوری سے متعلق خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ساختی اعتبار سے مضبوط ہے اور اس میں کوئی خامی نہیں ہے۔

این ایچ اے کے ترجمان نے پل کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں اٹھائے گئے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پل 500 میٹر لمبا ہے اور یہ 50 سال پہلے تعمیر کیا گیا تھا۔

ویڈیو میں ان ستونوں کی شکل کے بارے میں بات کرتے ہوئے جو سیدھے نظر نہیں آرہے ہیں ترجمان نے کہا کہ یہ پل کے ڈھانچے کے اصل ڈیزائن کے مطابق تھا۔

مزیدپڑھیں: 13 سال بعد حب ڈیم میں پانی کی بلند ترین سطح

انہوں نے کہا کہ این ایچ اے نے 18-2017 میں ستونوں کی مرمت کی تھی۔

ترجمان این ایچ اے نے بتایا کہ پل کی معیاد کو بڑھانے کے لیے این ایچ اے نے 'اسفالٹ' بھی لگایا ہے اور پل کو جوڑنے والے جوائنٹس کو بھی تبدیل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائرل ہونے والی ویڈیو میں 'ستون' دراصل طوفانی بارش کے دوران حب ڈیم سے زیادہ پانی کے بہاو کی وجہ سے ہوا ہے۔

علاوہ ازیں ترجمان این ایچ اے نے کہا کہ بنیادی مسئلہ پل کے ستونوں کے اطراف سے مٹی، ریت اور بجری کا غیر قانونی طور پر اٹھایا جانا ہے جس کی وجہ سے ستونوں کو درکار زمینی سطح نہیں مل رہی۔

این ایچ اے نے مطالبہ کیا کہ مقامی انتظامیہ پل کے نیچے ریت وغیرہ اٹھانے پر پابندی عائد کرے۔


یہ خبر 6 ستمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں