نیب کا احد چیمہ کے خلاف ایل ڈی اے سٹی کیس بند کرنے کیلئے احتساب عدالت سے رجوع

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2020
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے وکلا کو 11 ستمبر کو معاملے پر بحث کے لیے طلب کرلیا۔ فائل فوٹو:زمین ڈاٹ کام
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے وکلا کو 11 ستمبر کو معاملے پر بحث کے لیے طلب کرلیا۔ فائل فوٹو:زمین ڈاٹ کام

نیب نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کے خلاف ایل ڈی اے سٹی کیس میں انویسٹی گیشن بند کرنے کے لیے احتساب عدالت سے رجوع کرلیا۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے وکلا کو 11 ستمبر کو معاملے پر بحث کے لیے طلب کرلیا۔

نیب نے احتساب عدالت میں دائر اپنی درخواست میں ایل ڈی اے سٹی میں نامزد سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ سمیت 9 افراد کے خلاف تحقیقات بند کرنے کی استدعا کی۔

مزید پڑھیں: ایل ڈی اے سٹی کیس: احد چیمہ سے تنخواہ سے زائد وصول کی گئی رقم واپس لینے کا حکم

نیب استغاثہ نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایل ڈی اے سٹی نے متاثرین کو پلاٹس دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹھیکیداروں نے ایل ڈی اے سٹی کی 90 فیصد زمین فراہم کردی ہے۔

خیال رہے کہ 21 فروری کو نیب نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ایل ڈی اے کے سابق سربراہ احد خان چیمہ کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حلقے میں ہلچل مچ گئی تھی۔

بعد ازاں احد چیمہ کے ریمانڈ میں عدالت کی جانب سے متعدد بار توسیع کی گئی اور انہیں تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا گیا تاہم اس کیس میں احد چیمہ کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) سٹی کے متاثرین کو معاوضے کے حوالے سے کیس کو نمٹادیا تھا۔

عدالت میں پنجاب کے وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید نے پیش ہوکر کہا تھا کہ ہمارے پاس اس وقت 13 ہزار کنال زمین موجود ہے جس پر فیزون بنا کر متاثرین کو دیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ایل ڈی اے سٹی میں لوگ پیسے دے کر بیٹھے ہیں لیکن انہیں زمین نہیں ملی مگر کسی کے ساتھ ظلم نہیں ہونے دیں گے۔

وزیر ہاؤسنگ پنجاب میاں محمود الرشید نے سپریم کورٹ کے حکم کے پیش نظر تیار کی گئی رپورٹ جمع کرا دی اور کہا کہ ایل ڈی اے سٹی کی زمین ٹکروں کی صورت میں موجود ہے اور 9 ہزار افراد کے پاس زمین کی فائلیں بھی موجود ہیں۔

زمین کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ ساڑھے 13 ہزار کنال زمین کی تقسیم کی منصوبہ بندی کرلی ہے جس کے تحت متاثرین کو دی جائے گی۔

عدالت نے میاں محمودالرشید کے بیان کی روشنی میں کیس کو نمٹا دیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Sep 07, 2020 03:30pm
banay giee kab??