سوشل میڈیا ایپس میں فیس فلٹرز کا استعمال عام ہے بلکہ بیشتر افراد ان کے بغیر کچھ پوسٹ کرنا پسند نہیں کرتے۔

اگر یقین نہ آئے تو انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ یا ایسی ہی کسی ایپ کو اوپن کرلیں تو آپ کے سامنے سیکڑوں فلٹرز آپشن آجائیں گے جن کا استعمال آپ ایک بٹن دبا کرکے اپنے چہرے پر کرسکتے ہیں۔

یہ فلٹرز لوگوں کی شخصیت کو فوری طور پر بدل دیتے ہیں اور دیگر کی نظروں میں اچھا نظر آنے کے لیے لوگ ان کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

درحقیقت کچھ افراد کے لیے فلٹر یا ایڈٹ کیے بغیر تصویر کو پوسٹ کرنے کا خیال ہی دہشت زدہ کردینے والا ہے مگر اب اس رجحان کے خلاف ایک آن لائن مہم شروع ہوئی ہے۔

28 سالہ میک اپ آرٹسٹ ساشا لوسی پلاری نے انسٹاگرام کو استعمال کرکے اس کے خلاف #filterdrop مہم شروع کی ہے، جس کا مقصد فلٹرز کے حد سے زیادہ استعمال کے رجحان کی ذہنیت میں تبدیلی کے ساتھ لوگوں کے اندر اپنی اصل شخصیت سے محبت کرنے کی حوصلہ افزائی ہے۔

یہ مہم کیا ہے؟

ساشا پلاری نے 3 جولائی کو ایک ویڈیو انسٹاگرام پر پپوسٹ کرتے ہوئے مہم کی بنیاد کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ فلٹر ڈراپ کا مطلب کیا ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انہوں نے کہا 'میں نے اس ہیش ٹیگ کو ایک مقصد کے تحت بنایا تھا، جس کے بعد ملنے والا ردعمل بہت زیادہ تھا اور سیکڑوں افراد نے اس میں شمولیت اختیار کی، جس کے بارے میں میرا ماننا ہے کہ یہ بہت اہمیت رکھتا ہے'۔

انہوں نے اس مہم کا آغاز جون میں سوشل میڈیا پر ایک میک برانڈ کے اشتہار کے لیے بیوٹیفائنگ فلٹر کے استعمال پر کیا تھا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ساشا پلاری کے مطابق اس طرح کے اشتہارات لوگوں کی خوداعتمادی میں کمی لانے کا باعث بنتے ہیں۔

انہوں نے ایک پوسٹ کے کیپشن میں لکھا 'میں خواش کرتی ہوں کہ آپ کو مسلسل فلٹرز کے استعمال سے ہونے والے نقصان کا احساس ہو، بے داغ جلد کہیں بھی نہیں اور یہ بس فلٹرز کے بہت زیادہ استعمال کا نتیجہ ہے'۔

لوگوں کے مثبت ردعمل کے بعد انہوں نے اپنا انسٹاگرام پیج اس کے لیے مختص کردیا جس میں فلٹرز کی حقیقت بتائی جاتی ہے۔

ایک اور پوسٹ میں انہوں نے لکھا 'پلیز ہر وقت ان فلٹرز کو استعمال کرنے سے پہلے ایک بار سوچیں ضرور، کہ ان سے ہمارے معاشرے کو اب تک کیا نقصان پہنچ فکا ہے، ہم اپنے بہت زیادہ پیسے اس پر ضائع کرکے ہیں، جس سے اھا محسوس بھی نہیں ہوتا، تو یہ یاد رکھیں کہ جلد پر موجود جھریاں، مسام اور ساخت خوبصورت ہوتے ہیں'۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انہوں نے ان فلٹرز سے بچوں کی ذہنیت پر مرتب ہونے والے اثرات پر بھی سوال اٹھائے۔

کچھ عرصے قبل ایک ادارے گرل گائیڈنگ کی جانب سے ایک سروے نما تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہر 5 میں سے 2 نوجوان خواتین اس بات پر اپ سیٹ ہوتی ہیں کہ وہ آن لائن دوسروں کی طرح نظر نہیں آتیں۔

ساشا پلاری کے مطابق 'میں فلترز کے استعمال پر لوگوں کے انحصار کی ذہنیت کو بدلنے کی کوشش کررہی ہوں'۔

اور لوگوں تک ان کی بات پہنچ بھی رہی ہے اور اب تک اس ہیش ٹیگ کے تحت سیکڑوں تصاویر فلٹر کے بغیر پوسٹ ہوچکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں