اسلام آباد: پاکستان کسٹمز میں ٹیکس اور ڈیوٹی چوری اور کرپشن کو کنٹرول کرنےکے لیے سامان کی خود کار طریقے سے جانچ کے لیے 'ورچوئل اسسمنٹ' کا نظام آئندہ برس مارچ میں فعال ہوجائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ورچوئل اسسمنٹ کا نظام بین الاقوامی سطح پر رائج طریقے کی بنیاد پر تیار کیا جائے گا اور 31 مارچ 2021 تک اس پر عمل درآمد کروایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اعلیٰ افسران کے بڑے پیمانے پر کرپشن میں ملوث ہونے کا انکشاف

خیال کیا جارہا ہے کہ درآمدی مرحلے پر سامان کی منظوری کے وقت اس نئے نظام سے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے چوری کو دور کیا جائے گا۔

کسٹمز کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا مقامی تجارت میں سہولت کاری، ڈیوٹی چوری کے امکانات کو کم سے کم کرنے اور ٹرانزٹ تجارت میں تیزی لانے کے لیے ورچوئل اسسمنٹ اصلاحات ایک بہت بڑا اقدام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جدید تکنیکی بنیادوں پر تیار ہونے والے ورچوئل اسسمنٹ نظام سمیت دیگر 28 اصلاحات کے اقدامات 30 جون 2021 تک مکمل ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے پہلے ہی سے ہر اصلاحات کے نفاذ کے لیے ٹائم لائن طے کررکھی ہے'۔

اس حوالے سے موجود کچھ دستاویزات کے مطابق ورچوئل اسسمنٹ تین مراحل میں کیا جائے گا اور مجوزہ نظام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ درآمد کنندہ / کسٹم ایجنٹ کی شناخت اسسمنٹ کرنے والے افسر اور دیگر کو نظر نہیں آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن کے بعد ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی ہوگی، وزیراعظم کا قوم کے نام پیغام

نظام کے تحت یہ بھی یقینی بنایا جائے گا کہ کم سے کم دستاویزات متعلقہ افسران طلب کریں۔

اس سلسلے میں نگرانی کا پلیٹ فارم سپروائزری افسران کو ایم آئی ایس کی رپورٹ فراہم کرے گا۔

ورچوئل اسسمنٹ کے لیے تاجروں کی مزید سہولت کے لیے نظام میں موجودہ ظاہری موجودگی کے بغیر اسسٹنٹ کلکٹر (گروپ) کے سامنے جائزہ رپورٹ آن لائن فراہم کی جائے گی۔

دوسرے بڑے اقدام کے تحت پاکستان 30 ستمبر تک آن لائن ڈیوٹی کیلکولیٹر سسٹم متعارف کرائے گا تاکہ تاجروں اور عوام / بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت مل سکے۔

یہ نظام ڈبلیو ٹی او کے تجارتی سہولت معاہدے کی ذمہ داری کی تعمیل کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں