پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے صاحبزادے اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز لاہور کی جیل میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو جیل میں کورونا ہوگیا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مشرف دور میں نیب مقدمات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے بعد وہ اب نیب نیازی گٹھ جوڑ کے سیاسی انتقام کا انتہائی جراتمندی و ثابت قدمی سے سامنا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری آپ سب سے درخواست ہے کہ حمزہ کی جلد صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کریں۔

یہ بھی پڑھیں:میرے فیصلوں کی وجہ سے خاندانی کاروبار کو نقصان پہنچا، شہباز شریف

شہباز شریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے کہا کہ 'صاحبزادے کوئی سیاسی جرم میں نہیں، اربوں کی منی لانڈرنگ اور اپنی جماعت کے لوگوں اور سرکاری ٹھیکوں میں کمیشن لینے کے جرم میں بند ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان کی ضمانت ہائی کورٹ سے مسترد ہو چکی ہے، کیا آپ چاہتے ہیں آپ کے بھائی کی طرح اسے بھی لندن بھیج دیں، باقی اللہ شفا دے'۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر میں اپنے بیان میں کہا کہ یہ حکومت سیاسی مخالفین کو انسانیت سوز حالات میں رکھ کر ان کی صحت کے ساتھ کھیل رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے بھائی حمزہ شہباز اس ظلم کا شکار ہیں اور ان کا کووڈ 19 کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جبکہ مطلوبہ طبی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب کو خط میں حمزہ شہباز کو اتفاق ہسپتال لاہور منتقل کرنے کی استدعا کی۔

لیگی رہنما کے خط کے مطابق حمزہ شہباز گزشتہ ایک ہفتے سے کورونا کی علامات محسوس کررہے تھے اور ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اتفاق ہسپتال میں حمزہ شہباز کے فزیشن ڈاکٹر رضوان اختر ہیں اور ان کے پاس حمزہ کی میڈیکل ہسٹری ہے۔

عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے ہمارا خط وصول نہیں کیا جا رہا اور ہماری درخواست وصول نہ کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہماری بات نہ سنی گئی تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

یاد رہے کہ نیب نے حمزہ شہباز کو 11 جون 2019 کو لاہور ہائی کورٹ سے گرفتار کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر مل کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کی تھی جس کے بعد انہیں عدالت کے احاطے سے حراست میں لیا گیا تھا۔

بعد ازاں عدالت نے حمزہ شہباز کو رمضان شوگر مل کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری دے دی تھی لیکن منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت نہ ملنے پر انہیں رہائی نہیں ملی۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ جات: شہباز شریف، اہلِخانہ آئندہ سماعت پر طلب

واضح رہے کہ 10 ستمبر 2020 کو طبیعت ناساز ہونے پر حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے لیے احتساب عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا تھا جبکہ ان کے والد شہباز شریف اور بہن احتساب عدالت میں پیش ہوئی تھیں۔

جیل سپرنٹنڈنٹ نے حمزہ شہباز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حمزہ شہباز کی طبیعت ناساز ہے اس لیے آج عدالت پیش نہیں کر سکتے جس پر تبصرہ کرتے ہوئے نیب وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز نے ایک پیناڈول کھائی اور بیڈ ریسٹ پر لیٹ گئے ہیں تاہم عدالت نے آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں