فیصل آباد: 24 گھنٹے میں بچوں سے زیادتی کے 3 واقعات، مقدمات درج

13 ستمبر 2020
فیصل آباد پولیس کے مطابق بچوں سے زیادتی کے 5 مقدمات درج ہوئے—فائل/فوٹو:رائٹرز
فیصل آباد پولیس کے مطابق بچوں سے زیادتی کے 5 مقدمات درج ہوئے—فائل/فوٹو:رائٹرز

فیصل آباد کے علاقے تاندلیانوالا میں 4 سالہ بچی اور 15 سالہ لڑکی اور نیوسول لائن میں 9 سالہ لڑکے سے زیادتی کے الگ الگ واقعات کی شکایت پر پولیس نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) بھی درج کردی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 بچوں کے ساتھ زیادتی کے مختلف واقعات رپورٹ ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیو سول لائن میں دکان سے چیز لینے آئے ہوئے 9 سالہ بچے سے دکان دار نے زیادتی کی۔

مزید پڑھیں:پنڈ دادن خان میں لڑکی کا گینگ ریپ کرنے والے تینوں ملزمان گرفتار

فیصل آباد پولیس کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند روز میں شہر کے مختلف علاقوں میں بچوں سے زیادتی کے 5 واقعات کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جارہی ہے۔

پولیس کے مطابق ستیانہ کے علاقے میں ملزم عظمت نے 10 سالہ بچے سے زیادتی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کا ایک اور واقعہ سمندری میں پیش آیا جہاں ملزم عبدالرحمٰن نے 7 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

تھانہ سٹی تاندلیانوالا میں درج ایف آئی آر کے مطابق ممتاز آباد کے رہائشی سلمان نے دیگر 3 نامعلوم ملزمان کے ہمراہ 4 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

بچی کے والد نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا کہ میری بیٹی چیز لینے گئی تھی، جب واپس نہیں آئی تو تلاش شروع کی گئی اور جب ملزم کے گھر کے قریب پہنچے تو بچی کے رونے کی آواز آئی اور اندر گئے تو ملزم بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کررہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر دو افراد نے دھمکیاں دیں کہ اگر کسی کو بتایا تو سنگین نتائج بھگتو گے۔

علاوہ ازیں فیصل آباد کے علاقے سول لائن تھانے میں ایف آئی آر کے مطابق 9 سالہ لڑکے سے زیادتی کی کوشش کی گئی اور لڑکے کے والد نے مقدمہ درج کرایا۔

یہ بھی پڑھیں:موٹروے ریپ کیس میں نامزد 'ملزم' نے گرفتاری دے دی، الزامات مسترد

انہوں نے کہا کہ دکاندار ملزم احسن 9 سالہ لڑکے کو بہلا پھسلا کر اپنے گھر لے گیا اور زیادتی کی کوشش کی تاہم بچے کی جانب سے شور مچانے پر محلے دار نے باہر چیخنا شروع کیا جس پر بچے کو چھوڑ دیا گیا۔

درخواست گزار نے کہا کہ ملزم انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

فیصل آباد پولیس کے مطابق تیسرا مقدمہ تھانہ گڑھ میں دائر کیا گیا جہاں 15 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی گئی اور لوگوں کے جمع ہونے پر ملزم بھاگ نکلا۔

خیال رہے چند روز قبل لاہور-سیالکوٹ موٹروے پر ایک خاتون کے گینگ ریپ پر ملک بھر میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں گزشتہ چند برسوں سے اضافہ ہوا ہے۔

لاہور - سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون کے ریپ کیس میں پنجاب حکومت کی جانب سے نامزد ملزم وقار الحسن نے گرفتاری پیش کرتے ہوئے اپنے اوپر عائد الزام کو مسترد کردیا تھا۔

ماڈل ٹاؤن کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس حسنین حیدر نے وقارالحسن کی گرفتاری کے لیے شیخوپورہ میں چھاپہ مار کارروائی کی تھی جہاں اس کے دوست نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ جلد ہی گرفتاری پیش کردے گا۔

مزید پڑھیں: کراچی: پی آئی بی کالونی میں کمسن بچی کا ریپ کے بعد قتل

بعدازاں وقار الحسن اور اس کے دوست نے پولیس سے رجوع کیا اور ماڈل ٹاؤن میں گرفتاری پیش کردی۔

اس کے علاوہ ضلع جہلم کے شہر پنڈ دادن خان میں لڑکی کا گینگ ریپ کرنے والے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق پنڈ دادن خان میں تھانہ جلالپورشریف کی حدود میں واقع گاؤں پنن وال کی رہائشی لڑکی کو اس کے ماموں زاد بھائی نے اپنے دوستوں کے ہمراہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں کچرے کے ڈھیر سے 5 سالہ بچی کی لاش ملی تھی جن کوریپ کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں