ایس ای سی پی نے ممنوعہ افراد کے لیے پابندیاں سخت کردی

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2020
ایس ای سی پی نے تمام نان بینکنگ مالیاتی اداروں کو ممنوعہ افراد کے ساتھیوں کے لیے ریڈ فلیگ جاری کرنے کی ہدایت کردی۔ فائل فوٹو:اے پی پی
ایس ای سی پی نے تمام نان بینکنگ مالیاتی اداروں کو ممنوعہ افراد کے ساتھیوں کے لیے ریڈ فلیگ جاری کرنے کی ہدایت کردی۔ فائل فوٹو:اے پی پی

اسلام آباد: مالی خدمات تک رسائی پر مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے تمام نان بینکنگ مالیاتی اداروں کو ممنوعہ افراد کے ساتھیوں کے لیے ریڈ فلیگ جاری کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس آر او 2020/(1) 881 ایس ای سی پی کے (انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت) ریگولیشنز 2018 کے تحت جاری کیا گیا جس میں سیکیورٹیز بروکرز، فیوچر بروکرز، انشورنس کمپنیاں، تکافل آپریٹرز، نان بینکنگ فنانس کمپنیوں (این بی ایف سی) اور مضاربہ کو ہدایت دی گئی کسی بھی ممنوعہ افراد سے وابستگی کے حوالے سے اپنے صارفین کے ڈیٹا بیس کا جائزہ لیں۔

ایس ای سی پی کی ہدایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ذمہ دار اتھارٹی تقاضوں کی تعمیل کرنے یا تعمیلی رپورٹ پیش کرنے میں ناکام رہی اور اس طرح کی خلاف ورزی جاری رہی تو ایک کروڑ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ایس ای سی پی کی جانب سے اینٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز جاری

واضح رہے کہ کمیشن نے جنوری میں شیڈول فور، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت نامزد افراد کے لیے مالی اعانت تک رسائی محدود کردی تھی اور موجودہ ہدایات اس فہرست میں نامزد افراد سے وابستہ افراد سے متعلق ہے۔

ہدایات کے تحت 'ریگولیٹڈ پرسنز' (آر پی) میں سیکیورٹیز بروکرز، فیوچر بروکرز، انشورنس کمپنیاں، تکافل آپریٹرز، این بی ایف سی اور مضاربہ صارف کے فنڈ، پالیسی سے متعلق الرٹ جاری کریں گے یا ان کے ٹرانزیکشن کو روکیں گے اور مشکوک ٹرانزیکشنز کی وزارت خزانہ کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) میں رپورٹ کریں گے۔

ایس ای سی پی نے آر پی کو ہدایت کی کہ وہ افراد یا اداروں کے لیے ریڈ فلیگ لگائیں جس پر مشتبہ افراد کی جانب سے یا اس کی ہدایت پر کام کرنے کا شبہ ہے۔

ہدایات ان اداروں پر بھی لاگو ہیں جن کے بورڈ یا انتظامیہ میں نامزد ممنوعہ افراد شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایس ای سی پی ریکارڈ میں تبدیلی:تحقیقات کیلئے ایف آئی اے ٹیم تشکیل

'ریڈ فلیگ' لگانے کی ہدایت میں کالعدم افراد یا اداروں سے وابستہ اکاؤنٹ ہولڈر کے طرز عمل، جس میں رہائش یا دفتر کا پتا ایک ہونا، جو نامزد ممنوعہ فرد کے معروف رہائشی یا دفتر کے پتے سے ملتا ہے، شامل ہے۔

اس کے علاوہ اگر کسی صارف نے وہی ذاتی رابطہ نمبر فراہم کیا ہے جو اس سے قبل کسی کالعدم صارف نے فراہم کیا تھا، کوئی صارف کسی ایسے اکاؤنٹ میں فنڈ جمع کراتا ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1373 کے مطابق بین الاقوامی یا غیر ملکی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے، تو بھی اسے ریڈ فلیگ میں رکھا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں