فیس بک اپنے نے پہلے اسمارٹ گلاسز کو 2021 میں متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جو ممکنہ طور پر اسمارٹ فونز کی جگہ لینے والی ڈیوائس کی تیاری کے منصوبے کا حصہ ہوں گے۔

یہ اعلان فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کیا جس کے لیے سوشل میڈیا سائٹ نے ایک اور کمپنی ایسیلرلکسوٹیکا سے اشتراک کیا ہے۔

مارک زکربرگ نے کمپنی کی ورچوئل ریئلٹی و اگیومینٹڈ ریئلٹی کانفرنس کے دوران کہا 'میں اس وقت ڈیوائس کی مکمل تفصیلات تو نہیں بتاسکتا، مگر یہ اگیومینٹڈ ریئلٹی گلاسز کی جانب پیشرفت ہوگی اور وہ دیکھنے میں بہت اچھے ہوں گے'۔

فیس بک کی جانب سے کانفرنس کے دوران اوکیولس کویئسٹ وی آر ہیڈسیٹ بھی متعارف کرایا گیا جس میں اپ گریڈ پراسیسر اور ہائر ریزولوشن ڈسپلے دیا گیا ہے۔

اس ڈیوائس کو اوکیولس کویئسٹ 2 کا نام دیا گیا اور یہ سابقہ ہیڈسیٹ کے مقابلے میں 100 ڈالرز سستا ہوگا یعنی 299 ڈالرز میں دستیاب ہوگا۔

یہ اسمارٹ گلاسز اور نیا ہیڈ سیٹ فیس بک کی جانب سے سوشل نیٹ ورکنگ سے باہر نکل کر ہارڈویئر کے شعبے میں اپنے قدم مزید مضبوط کرنے کی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔

فیس بک نے ویڈیو چیٹ ڈیوائسز پورٹل کو بھی تیار کیا ہے جن کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی۔

فیس بک اور ایسیلرلکسوٹیکا کی شراکت داری سے تیار ہونے والے گلاسز فیس بک ایپس اور ٹیکنالوجیز سے لیس ہوں گے۔

اس کی قیمت اور نام سمیت دیگر تفصیلات کچھ عرصے بعد جاری کی جائیں گی۔

فیس بک کی جانب سے کافی عرصے سے اگیومینٹڈ ریئلٹی گلاسز کی تیاری پر کام ہورہا ہے مگر اب بھی ان کی تیاری میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

اس حوالے سے گزشتہ سال سی این بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ فیس بک کی جانب سے ایسے اسمارٹ گلاسز پر کام کیا جارہا ہے جو بتدریج اسمارٹ فونز کی جگہ لیں گے۔

اس مقصد کے لیے فیس بک نے رے بین کی پیرنٹ کمپنی Luxottica سے اشتراک کیا ہے تاکہ ایسے اچھے فریم تیار کیے جاسکیں جن کو لوگ پہننا پسند کریں۔

خیال رہے کہ گوگل نے بھی اپنے اسمارٹ گلاسز کے لیے اسی کمپنی سے اشتراک کیا تھا تاکہ فیشن کے لحاظ سے اچھے فریم تیار ہوسکیں گے مگر ناکامی کا سامنا ہوا۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک کے اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی سے لیس اسمارٹ گلاسز کا کوڈ نیم اورین رکھا گیا ہے جس کو پہننے پر صارفین کی آنکھوں کے سامنے ایک گرافک ڈسپلے آجائے گا جبکہ صارف کالز کرسکے گا، اپنی پوزیشن کو لائیو اسٹریم اور فیس بک پاور اے آئی سے بہت کچھ کرسکے گا۔

اس منصوبے پر واشنگٹن میں فیس بک کی رئیلٹی لیب پر برسوں سے کام ہورہا ہے اور یہ کمپنی اسے 2023 سے 2025 تک متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ویسے یہ پہلی بار نہیں جب فیس بک کی جانب سے اسمارٹ فونز کو ختم کرنے کے منصوبہ سامنے آیا ہو۔

اپریل 2017 میں فیس بک کی کمپنی اوکیولس ریسرچ کے چیف سائنسدان مائیکل ابریش نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ 5 سال کے اندر اے آر ٹیکنالوجی پر مبنی گلاسز اسمارٹ فون کی جگہ لے لیں گے اور روزمرہ کی کمپیوٹنگ ڈیوائس بن جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کی ٹیکنالوجی سے لیس یہ چشمے آج کل کے عام چشموں جیسے ہوں گے جن کا وزن کم ہوگا مگر وہ پہننے والے کی یاداشت کو بڑھانے، غیر ملکی زبانوں کا فوری ترجمہ، ارگرد ہونے والی بات چیت یا آوازوں کو کانوں میں جانے سے روکنے کے ساتھ ساتھ ایک نظر میں بچے کے جسمانی درجہ حرارت کے بارے میں بھی بتائیں گے۔

باالفاظ دیگر وہ سپر گلاسز ہوں گے جن کو پہننے کے بعد اسمارٹ فونز کی ضرورت نہیں رہے گی۔

مائیکل ابریش کے مطابق 2022 تک اسمارٹ فونز کے متبادل کے طور پر یہ گلاسز سامنے آئیں گے اور آج سے بیس سے تیس سال کے اندر ہماری پیشگوئی ہے کہ سب لوگ فونز کی جگہ یہ اسٹائلش چشمے پہننا پسند کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال کے اندر ہی یہ گلاسز ہر جگہ استعمال ہونے لگیں گے اور اسمارٹ فونز کا استعمال کم سے کم ہونا شروع ہوجائے گا۔

اگر آپ کی آنکھوں پر ایک کمپیوٹر ہوگا تو یہ صرف ٹی وی نہیں بلکہ اسمارٹ فونز، اسمارٹ واچز، ٹیبلیٹس، فٹنس ٹریکرز یا ایسی ہی دیگر ڈیوائسز کی ضرورت بھی ختم کردے گا۔

اسی طرح 2016 میں فیس بک کے سنیئر عہدیار ڈیوڈ مارکس نے موبائل فون نمبر کو ختم کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میسنجر کی بڑھتی مقبولیت کے باعث اب فون نمبروں کے دن گنے جاچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا 'خود سوچیں ایس ایم ایس فلپ فونز میں کتنے عام تھے، مگر اب اپنے فونز پر اب میسجنگ اپلیکشنز کا استعمال کرتے ہیں اور ان کی مدد سے فون کالز اور تحریری پیغامات بھی کرلیتے ہیں'۔

ان کا ماننا ہے کہ پرانے موبائل فونز کا عہد ختم ہونے بعد زیادہ بہتر، پرتنوع کمیونیکشن کو فروغ ملا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میسنجر کے ذریعے ہم لوگوں کو ٹیکسٹ کی سہولت تو دے ہی رہے ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ تصاویر، ویڈیوز، وائس کلپس، جی آئی ایف، آپ کی لوکیشن، اسٹیکرز وغیرہ کی پیشکش بھی کررہے ہیں اور لوگ اس سے رقوم بھی بھیج سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ ویڈیو اور وائس کالز کرنا بھی ممکن ہے اور اس کے لیے فون نمبر کی ضرورت نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں