ہوٹل روانڈا کے 'ہیرو' کو دھوکے سے روانڈا لے جانے کا انکشاف

اپ ڈیٹ 22 ستمبر 2020
پال روسیسا باگینا کو 31 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا—فوٹو:روانڈا انویسٹی گیشن بیورو
پال روسیسا باگینا کو 31 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا—فوٹو:روانڈا انویسٹی گیشن بیورو

1994 میں روانڈا میں ہونے والی نسل کشی پر مبنی ہولی وڈ فلم کے اصل زندگی کے کردار پال روسیسا باگینا نے روانڈا میں گرفتاری سے متعلق کہا ہے کہ ان کا خیال تھا کہ میں برونڈی جارہا ہوں لیکن مجھے روانڈا لے جایا گیا۔

خیال رہے کہ 31 اگست کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر روانڈا کے انویسٹی گیشن بیورو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پال روسیسا باگینا 'بین الاقوامی تعاون' سے گرفتار کیے جانے کے بعد سے ان کی تحویل میں ہیں۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 66 سالہ پال روسیسا باگینا پر 'انتہاپسند دہشت گرد، مسلح تنظیموں کے بانی، لیڈر اور اسپانسر' ہونے کے الزامات ہیں۔

مزید پڑھیں: 'ہوٹل روانڈا' فلم کے ہیرو دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار

بعدازاں روسیسا باگینا کی لے پالک بیٹی کیرین کانیمبا نے اے پی کو بتایا تھا کہ انہوں نے والد کی گرفتاری سے ایک ہفتہ پہلے اس وقت بات کی تھی جب وہ دبئی جانے والے تھے لیکن وہ ان کے دورے کی نوعیت سے آگاہ نہیں تھیں۔

تاہم وہ اس دعوے کی حمایت میں شواہد نہیں فراہم کرسکی تھیں کہ پال روسیسا باگینا کو اغوا کیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں ہوٹل روانڈا روسیسا باگینا فاؤنڈیشن کی ترجمان کِٹی کرتھ نے کہا تھا کہ پال روسیسا باگینا کی گرفتاری کی ویڈیو ڈراما معلوم ہوتی ہے۔

تاہم کیگالی حکام پال روسیسیا باگینا کے اغوا کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔

بعدازاں 14 ستمبر کو کیگالی کی عدالت میں پال روسیسا باگینا پر دہشت گردی، قتل میں ملوث ہونے اور غیرمنظم مسلح گروہ کی تشکیل سمیت 13 فرد جرم عائد کی گئیں۔

روانڈا پروسیکیوشن اتھارٹی کے ترجمان نے فاسٹن نکوسی نے رائٹرز کو فون پر بتایا تھا کہ کچھ جرائم کے لیے پال روسیسا باگینا کو 25 برس اور یہاں تک کہ کچھ میں عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

اب نیویارک ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ انہیں روانڈا کی حکومت کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا اور حکومتی عہدیداران کی موجودگی میں گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

پال روسیسا باگینا نے بتایا کہ میں یہاں کیسے پہنچا، یہ حیرت کی بات ہے، میں حقیقت میں یہاں نہیں آرہا تھا۔

—فوٹو: اسکرین شاٹ
—فوٹو: اسکرین شاٹ

انہوں نے بتایا کہ میرا خیال تھا کہ میں ایک پادری کے دعوت نامے پر مشرقی افریقی ملک برونڈی جارہا ہوں لیکن اس کے بجائے مجھے روانڈا لے جایا گیا جہاں میں دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہوٹل روانڈا' فلم کے ہیرو کی بیٹی نے والد کی گرفتاری کو 'اغوا' قرار دے دیا

پال روسیسا باگینا نے کہا کہ وہ دبئی میں ایک نجی جہاز میں سوار ہوئے تھے اور ان کا خیال تھا کہ وہ برونڈی کے دارالحکومت بوجمبورا جارہے تھے جہاں انہوں نے مقامی پادری کے دعوت نامے پر گرجا گھروں سے خطاب کرنا تھا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق روانڈا کے انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ کہتے ہیں کہ پال روسیسا باگینا نے خود گرفتاری تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پال روسیسا باگینا جس جہاز میں سوار ہوئے تھے وہ یونان میں موجود ایک چارٹر کمپنی گین جیٹ کی جانب سے آپریٹ کیا جاتا ہے اور اکثر اوقات کگامے کے استعمال میں ہوتا ہے۔

تاہم نیویارک ٹائمز کی اس پادری سے بات نہیں ہوسکی جس نے پال روسیسا باگینا کو بلایا تھا اور روانڈا کے حکام کا ماننا ہے کہ وہ دراصل برونڈی اور کانگو میں موجود مسلح گروہوں سے تعاون کے لیے وہاں جارہے تھے۔

دوسری جانب رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پروسیکیوشن کے ترجمان نے بتایا کہ پال روسیسا باگینا کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق پروسیکیوشن کی جانب سے تحقیقات ختم ہونے تک وہ 30 دن تک جیل میں رہیں گے۔

خیال رہے کہ پال روسیسا باگینا 1996 سے بیلجیئم میں مقیم تھے اور اس کے بعد ٹیکساس چلے گئے تھے۔

—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

پال روسیسا باگینا اس وقت زیادہ مشہور ہوئے تھے جب ہوٹل روانڈا نامی فلم میں 1994 میں ہونے والی نسل کشی میں سیکڑوں افراد کو اپنے ہوٹل میں پناہ دینے کی کوششوں کو بیان کیا تھا۔

نسل کشی میں توتسی اقلیت سے تعلق رکھنے والے 8 لاکھ افراد مارے گئے تھے۔

ان افراد کو ہوتو انتہاپسندوں نے قتل کیا تھا جنہیں صدر پال کگامے اور ان کے توتسی اکثریتی روانڈا پیٹریاٹک فرنٹ (آر پی ایف) نے ایسا کرنے پر مجبور کیا تھا۔

مزید پڑھیں:'ہوٹل روانڈا' فلم کے ہیرو کی بیٹی نے والد کی گرفتاری کو 'اغوا' قرار دے دیا

بعدازاں انہوں نے ایک اپوزیشن پارٹی بھی شروع کی تھی جس کا ایک مسلح ونگ جمہوریہ کانگو میں موجود تھا۔

2011 میں پال روسیسا باگینا پر روانڈ میں بغاوت کی فنڈنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا لیکن ان پر مزید کوئی الزام نہیں تھا۔

اس وقت انہوں نے اسے مسترد کیا تھا اور اپنے خلاف مذموم مہم قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'ہوٹل روانڈا' کے ہیرو پر فرد جرم عائد، الزام ثابت ہونے کی صورت میں عمر قید کا خدشہ

پال روسیسا باگینا 1996 میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد سے روانڈا میں نہیں رہتے اور انہیں نسل کشی کے دوران لوگوں کو بچانے کی کوششوں کے اعتراف میں انسانی حقوق کے کئی اعزازت سے نوازا جاچکا ہے جن میں 2005 میں دیا گیا امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم شامل ہے۔

انہیں امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم سے بھی نوازا گیا تھا—فوٹو: واشنگٹن پوسٹ
انہیں امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم سے بھی نوازا گیا تھا—فوٹو: واشنگٹن پوسٹ

خیال رہے کہ 2004 میں ریلیز ہونے والی فلم 'ہوٹل روانڈا' میں پال روسیسا باگینا کی کہانی بیان کی گئی ہے کہ کس طریقے سے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ہوتو قبیلے کے شخص نے ایک توتسی سے شادی کی تھی۔

اس فلم میں دکھایا گیا تھا کہ انہوں نے کیگالی کے ملی کولنز ہوٹل میں پناہ لینے والے تقریبا 12 سو افراد کو محفوظ طریقے سے فرار ہونے کے لیے ملٹری حکام کو رضامند کرنے لیے رشوت دی تھی اور اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا تھا۔

فلم ہوٹل روانڈا میں ڈان چیڈل نے پال روسیسا باگینا کا کردار ادا کیا تھا اور اس فلم نے مختلف ایوارڈز بھی حاصل کیے تھے۔

تاہم روانڈا میں نسل کشی میں بچ جانے والے گروہ ایبوکا نے ماضی میں کہا تھا کہ پال روسیسا باگینا نے 100 روز تک جاری رہنے والے قتل عام میں اپنے کردار کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں