کورونا وائرس: ملک میں 95 فیصد مریض صحتیاب، فعال کیسز 9 ہزار سے زائد

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2020
پاکستان میں مجموعی صورتحال بہتر ہے—فائل فوٹو: اے پی
پاکستان میں مجموعی صورتحال بہتر ہے—فائل فوٹو: اے پی

پاکستان میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال بہتر ہے تاہم کچھ روز سے کچھ مقامات پر کیسز میں اضافے کے بعد فعال کیسز کی تعداد کچھ حد تک بڑھ گئی ہے۔

ملک میں اب تک اس عالمی وبا کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 11 ہزار 916 ہے جس میں سے 2 لاکھ 96 ہزار 340 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 6 ہزار 476 کا انتقال ہوا ہے۔

آج 29 ستمبر کی شام تک ملک میں کورونا وائرس کے 697 کیسز اور 7 اموات کا اضافہ ہوا جبکہ 318 مریض شفایاب ہوگئے۔

تاہم ان کیسز میں بلوچستان کے 85 اور خیبرپختونخوا کے 26 کیسز وہ بھی تھے جو گزشتہ روز کے اعداد و شمار تھے لیکن رپورٹ آج ہوئے۔

26 فروری 2020 کو ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد یہ دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملک میں پھیل گیا۔

ابتدا میں ایک ماہ تک ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد کم تھی تاہم اپریل میں کیسز بڑھنا شروع ہوئے اور پھر مئی میں مزید کیسز رپورٹ ہوئے۔

تاہم جون میں صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہوگئی اور یومیہ 6 ہزار سے زائد کیسز اور 100 سے زائد اموات رپورٹ ہونے لگی اور ملک کے ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد کم پڑنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

بعد ازاں جولائی کے مہینے میں صورتحال بہتر ہونا شروع ہوئی اور یومیہ کیسز اور اموات میں کمی واقع ہوئی، جس کے بعد اگست میں مجموعی صورتحال مزید بہتر ہوئی اور ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں کا خاتمہ کردیا گیا۔

تاہم تعلیمی اداروں اور شادی ہالز کو مزید ایک ماہ بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم ستمبر میں مزید صورتحال بہتر ہونے کے بعد 15 ستمبر سے یہ شعبے بھی کھول دیے گئے۔

تاہم 15 ستمبر کے بعد سے کیسز کی یومیہ تعداد میں کچھ حد تک اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔

آج 29 ستمبر کو ملک میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کچھ اس طرح ہے۔

سندھ

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے جاری بیان کے مطابق سندھ میں منگل کو وبا کے مزید 400 کیسز اور 2 اموات کی تصدیق ہوئی۔

یہ ایک ہفتے کے دوران تیسرا موقع ہے جب صوبے میں ایک روز میں 400 یا اس سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

اس اضافے کے بعد صوبے میں کورونا سے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 36 ہزار 795 اور اموات 2497 ہوگئی ہیں۔

پنجاب

ملک کے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ متاثر صوبے پنجاب میں کورونا وائرس نے مزید 73 افرا کو متاثر کیا جبکہ 3 افراد کی جان لے لی۔

سرکاری پورٹل کے اعداد و شمار کے مطابق 73 نئے مریضوں کے بعد وہاں کیسز کی مجموعی تعداد 99 ہزار 292 ہوگئی۔

اس کے علاوہ 3 اموات نے مجموعی تعداد کو 2 ہزار 234 تک پہنچا دیا۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے 62 نئے مریضوں کی تشخیص ہوئی۔

ان نئے 62 مریضوں کے بعد وہاں کیسز کی مجموعی تعداد 16 ہزار 532 تک پہنچ گئی۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے 49 نئے کیسز اور ایک موت کی تصدیق ہوئی۔

اعداد و شمار کے مطابق 49 کیسز نے مجموعی متاثرین کی تعداد کو 3 ہزار 730 تک پہنچا دیا۔

اس کے علاوہ ایک فرد کورونا وائرس سے انتقال بھی کر گیا جس نے مجموعی اموات کو 82 تک پہنچا دیا۔

آزاد کشمیر

پاکستان میں سب سے کم متاثر حصے آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کے 2 کیسز رپورٹ ہوئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان نئے مریضوں نے وہاں کیسز کی مجموعی تعداد کو 2 ہزار 663 تک پہنچا دیا۔

اس کے علاوہ ایک اور فرد کے انتقال کرجانے سے مجموعی اموات 72 تک پہنچ گئیں۔

صحتیاب افراد

پاکستان میں صحتیاب افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 318 مریض شفایاب ہوئے۔

سرکاری پورٹل کے مطابق 318 مریضوں کے صحتیاب ہونے سے مجموعی طور پر شفاپانے والوں کی تعداد 2 لاکھ 96 ہزار 340 ہوگئی جو 95 فیصد سے زائد ہے۔

مجموعی صورتحال

ملک میں عالمی وبا کے کیسز، اموات اور صحتیاب افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد اگر مجموعی صورتحال پر نظر ڈالیں تو وہ کچھ اس طرح ہے:

مصدقہ کیسز: 311916

اموات: 6476

صحتیاب: 296340

فعال کیسز: 9100

ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبے سندھ اور پنجاب ہیں، صوبہ سندھ میں متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 36 ہزار 795 ہے جبکہ پنجاب میں یہ تعداد 99 ہزار 292 تک پہنچ چکی ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے 37 ہزار 727 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان میں وبا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد 15 ہزار 177 ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 ہزار 532، گلگت بلتستان میں 3 ہزار 730 اور آزاد کشمیر میں 2 ہزار 663 افراد عالمی وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔

ملک میں اموات کی صورتحال:

سندھ: 2497

پنجاب: 2234

خیبرپختونخوا: 1259

بلوچستان: 145

اسلام آباد: 181

گلگت بلتستان: 88

آزاد کشمیر: 72

تبصرے (0) بند ہیں