سعودی عرب میں کتوں کے لیے پہلا کیفے کھل گیا

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2020
کیفے میں اپنے کتوں کے ساتھ آنے والی خواتین بھی بولڈ لباس میں ہوتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی
کیفے میں اپنے کتوں کے ساتھ آنے والی خواتین بھی بولڈ لباس میں ہوتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

اسلامی دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب میں جہاں کتوں اور بلیوں سمیت دیگر جانوروں کو عوامی مقامات پر لانے کی ممانعت تھی، وہاں اب کتوں کے لیے پہلا کیفے بھی کھل گیا۔

خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کے مطابق سعودی عرب میں کتوں کا پہلا کیفے مشرقی صوبے کے شہر الخبر میں کھولا گیا۔

الخبر شہر دمام سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے اور مذکورہ شہر کے زیادہ تر باشندے تیل نکالنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو میں کام کرتے ہیں۔

خواتین کیفے میں نہ صرف کتوں بلکہ مَردوں کے ساتھ بھی اچھا وقت گزارتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی
خواتین کیفے میں نہ صرف کتوں بلکہ مَردوں کے ساتھ بھی اچھا وقت گزارتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

یہ شہر خلیج فارس کے ساحل پر واقع ہے، جس کی وجہ سے وہاں سیاحوں کا رش بھی رہتا ہے۔

الخبر میں کتوں کے لیے کھولے گئے پہلے کیفے کو 'دی بارکنگ لاٹ' کا نام دیا گیا ہے، جہاں کتوں سمیت دیگر جانوروں کو بھی لانے کی اجازت ہے تاہم مذکورہ کیفے خصوصی طور پر کتوں کے لیے کھولا گیا۔

'دی بارکنگ لاٹ' نامی کیفے کو کویتی نژاد سعودی عرب کی خاتون شہری دلال احمد نے کھولا ہے، جو خود بھی کتے پالنے کا شوق رکھتی ہیں۔

کیفے میں زیادہ تر خواتین اپنے کتوں کے ساتھ وقت گزارنے آتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی
کیفے میں زیادہ تر خواتین اپنے کتوں کے ساتھ وقت گزارنے آتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

دلال احمد کے مطابق چند سال قبل جب وہ پہلی بار سعودی عرب آئی تھیں تو انہیں اپنے کتے کے ساتھ ساحل سمندر پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جس وجہ سے وہ مایوس ہوگئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب پہلی مرتبہ خواتین کیلئے کھیلوں کے ایونٹ کی میزبانی کرے گا

دلال احمد کے مطابق مذکورہ واقعے کے بعد انہوں نے ایسے افراد اور کتوں کے بارے میں سوچا جو ایک دوسرے سے اچھا وقت گزارنے کے لیے خصوصی جگہ کے متلاشی ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے ہی انہوں نے کتوں کے لیے کیفے کھولا۔

کتوں کو ساتھ لینے والی بعض خواتین حجاب میں بھی ہوتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی
کتوں کو ساتھ لینے والی بعض خواتین حجاب میں بھی ہوتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

'دی بارکنگ لاٹ' نامی کیفے میں جہاں مالکان کو کتوں کے ساتھ آنے اور اچھا وقت گزارنے کی اجازت ہے، وہیں اس کیفے میں کتوں اور ان کے مالکان کے لیے خصوصی مشروب اور کھانوں کا انتظام بھی ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کی ریسلنگ

'دی بارکنگ لاٹ' میں بیک وقت مرد و خواتین اپنے کتوں سمیت دیگر جانوروں کے ساتھ وقت گزار سکتے ہیں۔

نوجوان خواتین کے پاس مختلف نسل کے کتے ہوتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
نوجوان خواتین کے پاس مختلف نسل کے کتے ہوتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

دلچسپ بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں اب بھی کتوں سمیت دیگر حرام تصور کیے جانے والے جانوروں کی عوامی مقامات پر موجودگی معیوب سمجھی جاتی ہے، تاہم اس کے باوجود وہاں ماحول تبدیل ہو رہا ہے اور کتوں سمیت دیگر جانوروں کے لیے خصوصی کیفے اور شیلٹر ہوم کھل رہے ہیں۔

سعودی عرب میں حالیہ چند سال میں کئی طرح کے قدرے سیکولر اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور اب وہاں خواتین کو بھی ماضی کے مقابلے زیادہ آزادی اور خودمختاری حاصل ہے۔

بعض خواتین کے پاس دراز قد اور طاقتور کتے بھی ہوتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
بعض خواتین کے پاس دراز قد اور طاقتور کتے بھی ہوتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں