مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آپ مذاکرات کی بات کرتے ہیں میں تو اس حکومت کو تسلیم نہیں کرتی اس لیے مذاکرات کی گوئی گنجائش نہیں ہے۔

لاہور میں سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی بنیاد ہی کمزور ہے اس لیے ایک جھٹکا لگا تو سہ نہیں سکے گی۔

مزید پڑھیں: 'مریم نواز نے شہباز شریف کو چارج شیٹ کیا'

ایک اور سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ گرفتار کیا تو ہو جاؤں گی، یہ سیاہی ان کے منہ پر ملی جائے گی اور اگر ہمیں گرفتار کیا تو نواز شریف لندن سے قیادت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تین مرتبہ وزیر اعظم بننے والے نواز شریف کا کوئی مقابلہ نہیں، یہ ہی وجہ ہے کہ آج بھی ان کے خطاب کے بعد متعدد حکومتی اراکین نواز شریف کے بیان کا اثر زائل کرنے کے لیے سارا دن لگا دیتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر تمام جماعتوں کو ایک ساتھ چلنا ہے اور سابق وزیراعظم نے اس اتحاد کو برقرار رکھنے کی یقین دہانی پر خود ضرور دیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر نے کہا کہ اے پی سی نے حکومت کے خلاف جس تحریک کا ٹائم فریم دیا ہے لگتا ہے کہ حکومت اس سے پہلے ہی گر جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج کل جس پر ملک سے غداری کا الزام لگتا ہے وہ سب سے بڑا محب وطن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی: مریم نواز کے خلاف مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل

مریم نواز نے مزید کہا کہ جسے حب الوطنی کی سند مل رہی ہے اسے شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔

نائب صدر نے دہرایا کہ ’نہ وزیراعظم کو مانتی ہوں نہ اس جعلی حکومت اور اس سیٹ اپ کو جبکہ موجودہ سیٹ اپ کو پہلے دن سے للکارنا چاہیے تھا‘۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ نواز شریف کے سوالات کا جواب دیں، ان کی باتوں کو گھما پھرا کر پیش نہ کریں اور نواز شریف چوتھی مرتبہ بھی وزیراعظم بنیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’اے پی سی نے جو آخری لانگ مارچ طے کیا ہے وہ دسمبر یا جنوری میں اسلام آباد ہی جائے گا‘۔

مریم نواز نے امید ظاہر کی کہ جنوری سے پہلے ہی لانگ مارچ ہوجائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں