دلیپ کمار کا گھر خریدنے کیلئے حکومت فنڈ مہیا کررہی ہے، معاون خصوصی

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2020
بولی وڈ لیجنڈ کی پیدائش پشاور میں ہوئی تھی— فائل فوٹو: فرسٹ پوسٹ
بولی وڈ لیجنڈ کی پیدائش پشاور میں ہوئی تھی— فائل فوٹو: فرسٹ پوسٹ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے کہا ہے کہ بولی وڈ اداکاروں کے گھروں کو میوزیم میں تبدیل کرنے کے فیصلے کے بعد اب دلیپ کمار کے گھر کی خریدو فروخت سے متعلق سیکشن 4 عائد کردی گئی ہے۔

معاون خصوصی نے اس حوالے سے جاری کردہ ویڈیو بیان میں کہا کہ صوبائی حکومت بولی وڈ کے لیجنڈری اداکار دلیپ کمار کا 4 مرلے کا گھر خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مد میں اداکار کے گھر کی خرید و فروخت پر سیکشن 4 نافذ کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کے پی حکومت کا دلیپ اور راج کپور کے گھروں کو میوزیم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

اداکار کا گھر خریدنے سے متعلق کامران بنگش کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں گھر کو خریدا جائے گا جس کے لیے حکومت فنڈ مہیا کررہی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں گھر کی مرمت اور اسے اصل حالت میں بحال کرنے کا کام ہوگا۔

کامران بنگش نے کہا کہ بحالی کے منصوبے کے تحت دلیپ کمار کے گھر کو میوزیم میں تبدیل کردیا جائے گا۔

اس ضمن میں پشاور کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے زمین کے حصول سے متعلق 1894 ایکٹ کے تحت نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔

6 اکتوبر کو جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق محلہ خداد قصہ خوانی ضلع پشاور میں واقع دلیپ کمار کے قدیم گھر کو تحفظ کے لیے سرکاری مقاصد کے لیے سرکاری اخراجات پر حکومت حاصل کرے گی۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یہ نوٹی فکیشن زمین کے حصول کے ایکٹ 1894 کے سیکشن 4 کے تحت جاری کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سائرہ بانو پشاور میں بولی وڈ اداکاروں کے گھروں کو میوزیم بنانے کے فیصلے پر خوشی سے سرشار

نوٹی فکیشن کے مطابق مذکورہ شق میں تفویض کردہ اختیار کے مطابق ڈپٹی کمشنر پشاور، افسران کو اپنے ورکرز کے ساتھ اس علاقے میں موجود کسی بھی اراضی میں داخل ہونے اور سروے کرنے، اس شق میں موجود اجازت کے تحت کام کرنے کی اتھارٹی دینے پر خوش ہیں۔

مزید کہا گیا کہ مذکورہ اراضی کے پلان کی جانچ ڈپٹی کمشنر / لینڈ ایکوئسشن کلیکٹر پشاور اور ڈائریکٹوریٹ برائے آثار قدیمہ و میوزیمز حکومت خیبرپختونخوا پشاور کے دفتر میں کی جائے گی۔

علاوہ ازیں دلیپ کمار کے آبائی گھر سے متعلق نوٹی فکیشن کے اجرا کے 30 دن کے اندر تحریری شکل میں کوئی اعتراض جمع کرایا جاسکتا ہے۔

گزشتہ ماہ ستمبر کے اواخر میں صوبائی حکومت نے پشاور میں دلیپ کمار اور راج کپور کے آباؤ اجداد کے گھروں کو سرکاری تحویل میں لے کر میوزیم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: دلیپ کمار اپنے آبائی گھر کی تصاویر بھیجنے پر مداحوں کے شکر گزار

محکمہ آثار قدیمہ و میوزیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ دونوں بولی وڈ لیجنڈز کے آبائی گھروں کو خریدنے کے لیے سرکاری سطح پر کارروائی شروع کردی گئی۔

—فوٹو: شکیل واحد اللہ
—فوٹو: شکیل واحد اللہ

ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا تھا کہ دونوں اداکاروں کے گھروں کے حالیہ مالکان وہاں کمرشل پلازہ بنانے کے خواہاں ہیں اور انہوں نے اسی سلسلے میں دونوں تاریخی عمارتوں کی توڑ پھوڑ بھی شروع کردی تھی۔

محکمہ آثار قدیمہ و میوزیم نے کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنر پشاور کو ایک مراسلہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں مذکورہ دونوں گھروں کی خرید و فروخت کے حوالے سے دفعہ 144 نافذ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

اگرچہ انہوں نے دونوں گھروں کو میوزیم میں تبدیل کرنے کے حکومتی فیصلے کی تصدیق کی تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کب تک دونوں گھروں کو میوزیم میں تبدیل کیا جا سکے گا۔

خیال رہے کہ دلیپ اور راج کپور تقسیم ہند سے قبل متحدہ ہندوستان میں پشاور میں پیدا ہوئے تھے۔

دلیپ کمار کی پیدائش پشاور کے حالیہ علاقے قصہ خوانی بازار میں 1922 میں مسلمان گھرانے میں ہوئی تھی اور ان کا اصل نام محمد یوسف ہے۔

دلیپ کمار کو ان کی فلمی خدمات پر حکومت پاکستان نشان امتیاز سے بھی نواز چکی ہے۔

اسی طرح راج کپور کی پیدائش پشاور کے حالیہ علاقے حویلی دلگران میں ہندو خاندان میں 1924 میں ہوئی تھی۔

دونوں بولی وڈ لیجنڈز کے علاوہ بھی دیگر چند بولی وڈ شخصیات پشاور اور خیبرپختونخوا کے دیگر علاقوں میں پیدا ہوئی تھیں جب کہ متعدد شخصیات حالیہ پاکستان کے دیگر صوبوں پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں بھی پیدا ہوئی تھیں۔

—فائل فوٹو:انڈیا ٹوڈے
—فائل فوٹو:انڈیا ٹوڈے

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں