’ریپ‘ الزامات میں بل کوسبی کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت دسمبر میں ہوگی

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2020
بل کوسبی کی درخواست پر یکم دسمبر کو سماعت ہوگی—فائل فوٹو: اے پی
بل کوسبی کی درخواست پر یکم دسمبر کو سماعت ہوگی—فائل فوٹو: اے پی

’ریپ‘ الزامات ثابت ہونے پر تین سال سے 10 سال قید کی سزا کاٹنے والے معروف امریکی کامیڈین 83 سالہ بل کوسبی کی نظرثانی کی درخواست پر رواں برس دسمبر میں سماعت ہوگی۔

امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر فلاڈیلیفیا کی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ 16 ستمبر کو ان کی نظرثانی کی درخواست منظور کی تھی۔

بل کوسبی نے اپنی سزا کے خلاف 13 اگست کو سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔

بل کوسبی کی جانب سے دائر کی گئی نظرثانی کی درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں کمزور شواہد کی بنیاد پر سزا سنائی گئی تھی جب کہ ان کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے حکومتی وکلا نے کہا تھا کہ اداکار کو عدالت نے مکمل شواہد کی بنیاد پر سزا سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بل کوسبی نے ریپ الزامات میں سزا کے خلاف درخواست دائر کردی

بل کوسبی کو امریکا کی ریاست میری لینڈ کی مونٹگمری کاؤنٹی کی عدالت نے دسمبر 2018 میں ایک خاتون کے ریپ کا الزام ثابت ہونے پر تین سے 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

تین سے 10 سال قید کی سزا کا مطلب اداکار کو ہر حال میں تین سال تک جیل میں گزارنے ہوں گے، جس کے بعد ہی وہ ضمانت پر رہا ہوسکیں گے۔

بل کوسبی کو باسکٹ بال کی سابق کھلاڑی آندریا کوسٹائڈ سے ریپ پر مجرم قرار دیا گیا تھا—فوٹو: اے ایف پی
بل کوسبی کو باسکٹ بال کی سابق کھلاڑی آندریا کوسٹائڈ سے ریپ پر مجرم قرار دیا گیا تھا—فوٹو: اے ایف پی

بل کوسبی پر 2004 میں کینیڈا کی ایک باسکٹ بال کھلاڑی آندریا کونسٹائڈ کو نشہ دے کر ‘ریپ‘ کرنے سمیت دیگر 60 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے جیسے الزامات تھے۔

اور ان کے خلاف سب سے پہلے 5 سال قبل 2015 کو قانونی مقدمات کا آغاز ہوا، ان کے خلاف متعدد سماعتیں بھی ہوئیں۔

بل کوسبی کو جس ریپ کے کیس میں 2018 میں جیل بھیجا گیا تھا، یہی کیس ان کے خلاف 2015 سے زیر سماعت تھا۔

ایک موقع پر عدالت نے ان پر فرد جرم بھی عائد کی تھی تاہم بعد ازاں 2017 میں حیران کن طور پر انہیں اسی کیس سے جڑے متعدد معاملات میں بری کرکے مقدمے کو بند کردیا گیا تھا۔

تاہم 2017 میں شروع ہونے والی می ٹو مہم کے بعد دوبارہ بل کوسبی کے خلاف خواتین سامنے آئیں اور ان کے خلاف دوبارہ ٹرائل کا آغاز ہوا اور عدالت نے انہیں دسمبر میں مجرم قرار دے کر جیل بھیج دیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’ریپ‘ الزامات میں قید کی سزا کاٹنے والے بل کوسبی کی نظرثانی درخواست منظور

تاہم انہوں نے جیل میں ایک سال گزارنے کے بعد ہی عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دینا شروع کی تھی مگر پہلے ان کی درخواستیں مسترد کی گئی تھی اور اب ان کی درخواست سماعت کے لیے منظور کردی گئی۔

بل کوسبی کو ستمبر 2018 میں جیل بھیج دیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے پی
بل کوسبی کو ستمبر 2018 میں جیل بھیج دیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے پی

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بل کوسبی کی نظرثانی کی درخواست پر رواں برس دسمبر میں سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بل کوسبی کی درخواست پر پنسلوانیا کے شہر فلاڈیلیفیا کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی، جس میں ان پر الزامات لگانے والے 5 افراد کو بھی دوبارہ بلایا جائے گا۔

سماعت کے دوران عدالت دیکھے گی کہ کیا واقعی بل کوسبی کو کمزور اور عدم شواہد کی بنیاد پر سزا سنائی گئی؟

اے پی کے مطابق بل کوسبی نے خود کو سزا سنائے جانے کے بعد ایسے شواہد بھی عدالت میں پیش کیے ہیں، جن سے ثابت ہوسکتا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور ان ک ےخلاف پیش کیے گئے شواہد کمزور تھے۔

اگرچہ بل کوسبی کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت یکم دسمبر کو ہوگی، تاہم یہ واضح نہیں ہےکہ سماعت آن لائن ہوگی یا تمام افراد عدالت میں پیش ہوں گے۔

بل کوسبی نے الزامات کو شروع سے ہی جھوٹا قرار دیا تھا—فوٹو: ڈیلی وائر
بل کوسبی نے الزامات کو شروع سے ہی جھوٹا قرار دیا تھا—فوٹو: ڈیلی وائر

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں