کورونا وائرس: ایئرلفٹ کا 31 دسمبر تک سروس معطل رکھنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2020
ایئرلفٹ نے 18 مارچ کو سروس معطل کرنے کا اعلان کیا تھا — فائل فوٹو: ایئر لفٹ
ایئرلفٹ نے 18 مارچ کو سروس معطل کرنے کا اعلان کیا تھا — فائل فوٹو: ایئر لفٹ

ٹرانسپورٹ کی نجی سروس 'ایئرلفٹ' نے عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے 31 دسمبر 2020 تک سروس معطل رکھنے کے فیصلے کا اعلان کردیا۔

صارفین کو ارسال کئی گئی ای میل میں ایئرلفٹ نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا دنیا بھر میں لوگوں کو متاثر کررہی ہے اس لیے ہم نے 31 دسمبر 2020 تک اپنی خدمات معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان کے مطابق آن لائن بس سروس کی جانب سے یہ فیصلہ صارفین کی صحت اور حفاظت کے اولین عزم کو برقرار رکھتے ہوئے کیا گیا۔

ایئر لفٹ نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ریکارڈ ہورہا ہے، بسز اور وینز میں اس کے پھیلاؤ کو روکنا ممکن نہیں۔

مزید پڑھیں: سردیوں میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خدشہ ہے، وزیراعظم

بیان میں کہا گیا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے یکم جنوری، 2021 کو مذکورہ فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا۔

ایئرلفٹ نے کہا کہ محفوظ ہونے کی صورت میں ہم صارفین کو سروس فراہم کرنے کے لیے پُرجوش ہیں۔

خیال رہے کہ 18 مارچ کو رائیڈ شیئرنگ سروس نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں ابتدائی طور پر 19 مارچ سے لے کر 6 اپریل تک ملک میں سروس معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں ایئرلفٹ نے صارفین سے سفر سے گریز کرنے کی ہدایات کی تھی۔

تاہم 6 اپریل کے بعد بھی ایئرلفٹ کی سروس بحال نہیں ہوئی تھی اور جون میں جاری کردہ بیان میں بس سروس نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کی شرح کے صارفین کے لیے خدشات موجود ہیں لہذا صورتحال میں بہتری ہونے تک سروس معطل رہے گی۔

یاد رہے کہ جون کے آغاز میں حکومت سندھ نے صوبائی دارالحکومت کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ اور سفری سہولیات کی دیگر سروسز بحال کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ایئرلفٹ نے اپنی سروسز بحال نہیں کی تھیں جبکہ دیگر آن لائن سروسز جیسا کہ کریم، اوبر وغیرہ ایس او پیز کے ساتھ خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

جس کے بعد 11 اگست کو ایئر لفٹ نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کے خطرات کی وجہ سے اگست اور ستمبر میں ان کی خدمات معطل رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ايئرلفٹ اور سويول سروس بند کرنے کا حکم نہيں دیا، سيکريٹری ٹرانسپورٹ

صارفین کو ارسال کردہ ای میل میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کے باوجود اس کا خطرہ موجود ہے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی مراعات اسد عمر نے کہا تھا کہ شادی ہالز اور ریسٹورنٹس وائرس ہاٹ اسپاٹس میں تبدیل ہورہے ہیں۔

علاوہ ازیں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ(این آئی ایچ) نے حکام کو ہائی الرٹ جاری کرنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ موسم سرما کے دوران کورونا وائرس سمیت 7 بیماریوں کےتیزی سے پھیلاؤ کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے سے بچاؤ کے لیے قوم کو عوامی مقامات پر ماسک پہننے پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ خدشہ ہے کہ موسم سرما میں وبا کی دوسری لہر سر اٹھا سکتی ہے،

تبصرے (0) بند ہیں