امن کا نوبیل انعام عالمی ادارہ خوراک کے نام

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2020
ورلڈ فوڈ پروگرام کو دسمبر میں ایوارڈ دیا جائے گا—فوٹو: عالمی ادارہ خوراک انسٹاگرام
ورلڈ فوڈ پروگرام کو دسمبر میں ایوارڈ دیا جائے گا—فوٹو: عالمی ادارہ خوراک انسٹاگرام

دنیا کا سب سے معتبر ایوارڈ دینے والی سویڈن کی نارویجن اکیڈمی آف نوبیل پرائز نے ’امن‘ کا 2020 کا نوبیل انعام اقوام متحدہ (یو این) کے ادارہ برائے خوراک (ورلڈ فوڈ پروگرام) کو دینے کا اعلان کردیا۔

نوبیل انعامات کی 5 کیٹیگریز یعنی ادب، طب، فزکس، کیمسٹری اور معیشت کا اعلان سویڈش اکیڈمی آف نوبیل پرائز کرتی ہے تاہم امن کے نوبیل انعام کا اعلان یورپی ملک ناروے میں موجود اسی ادارے کی نارویجن اکیڈمی آف نوبیل کرتی ہے۔

نوبیل پرائز کمیٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عالمی ادارہ خوراک نے دنیا بھر میں غذا کی منصفانہ فراہمی اور بھوک کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

نوبیل کمیٹی نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی دنیا بھر اور خاص طور پر غریب اور پسماندہ ممالک سمیت جنگ زدہ ممالک کے بھوک کے خاتمے کی کوششوں کا اعتراف بھی کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ خوراک نے جنگ اور تشدد زدہ علاقوں میں خوراک کی مسلسل اور منصفانہ فراہمی کو یقینی بناکر بھوک کے شکار افراد کی غذائی ضروریات کو پورا کیا اور دنیا سے بھوک کے خاتمے کو یقینی بنانے میں کردار ادا کیا۔

نوبیل کمیٹی نے اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم کی تمام کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے اسے دنیا سے بھوک ختم کرنے کا مثبت ذریعہ بھی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایتھوپیا کے وزیر اعظم کیلئے امن کا نوبیل انعام

سال 2019 کا امن کا نوبیل انعام ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کو دیا گیا تھا، جنہوں نے ایتھوپیا اور ایریٹیریا کے درمیان سرحدی جنگ اور کشیدگی کو ختم کرنے میں کردار ادا کیا تھا۔

1998 سے 2000 کے دوران ایتھوپیا اور ایریٹیریا کے درمیان سرحدی جنگ لڑی گئی تھی اور کئی سال تک دونوں ملکوں کے درمیان جاری رہنے والی دشمنی کے بعد جولائی 2018 میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بحال ہو گئے تھے۔

نوبیل کمیٹی امن کا نوبیل انعام نہ صرف شخصیات بلکہ اداروں اور تنظیموں کو بھی دیتی ہے اور یہ ایوارڈ کمیٹی کے دیگر پانچ ایوارڈز سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

عام طور پر یہ ایوارڈ کسی بھی تشدد، جنگ اور تنازع کو ختم کرنے والے اداروں یا شخصیات کو دیا جاتا ہے، امن کا نوبیل انعام دنیا سے ہتھیاروں اور دیگر منفی چیزوں کے خاتمے کے لیے کوششیں کرنے والے اداروں کو بھی دیا جاتا ہے۔

رواں سال امن کا نوبیل انعام جیتنے والے عالمی ادارہ خوراک کو 10 دسمبر کو اوسلو میں ایوارڈ اور اس کی 10 لاکھ ڈالر کی رقم دی جائے گی۔

اسی دن ہی دیگر پانچ شعبوں کے جیتنے والوں کو بھی نوبیل انعامات دیے جائیں گے تاہم دیگر پانچوں انعام سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں ہونے والی تقریب میں دیے جائیں گے۔

نوبیل کمیٹی ہر سال اکتوبر کے آغاز میں ہی نوبیل پرائز کا اعلان کرتی ہے، اس سال 5 اکتوبر سے کمیٹی نے رواں سال کے فاتحین کا اعلان کرنا شروع کیا تھا۔

نوبیل کمیٹی نے 5 اکتوبر کو طب کے نوبیل انعام جیتنے والے سائنسدانوں کا اعلان کیا تھا، طب کا انعام برطانیہ کے سائنسدان مائیکل ہوٹن اور امریکا کے ہاروی آلٹر اور چارلز رائس کو دیا گیا تھا۔

کمیٹی نے 6 اکتوبر کو فزکس کے نوبیل انعام کا اعلان کیا تھا اور وہ بھی تین سائنسدانوں برطانوی ریاضی دان راجر پینریز، امریکی خاتون سائسندان اینڈریا گیز اور جرمن سائنسدان رینہارڈ گینزل کو دیا گیا تھا۔

اسی طرح کمیٹی نے کیمسٹری کے نوبیل انعام کا اعلان 7 اکتوبر کو کیا تھا اور پہلی بار کیمسٹری کا انعام دو خواتین کو دیا گیا تھا۔

اس سال کا کیمسٹری کا نوبیل انعام فرانس سے تعلق رکھنے والی بائیوکیمسٹ ایمانوئیل کارپنٹر اور امریکا سے تعلق رکھنے والی جینیفر ڈوڈنا کو دیا گیا تھا۔

کمیٹی نے 8 اکتوبر کو ادب کا نوبیل انعام امریکی شاعرہ 77 سالہ لوئس ایلزبتھ گلک کو دینے کا اعلان کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں