یونان: تارکین وطن کی گاڑی کو حادثہ، پاکستانی شخص ہلاک

اپ ڈیٹ 10 اکتوبر 2020
پولیس کو شبہ ہے کہ ہلاک پاکستانی اسمگلنگ ریکٹ کے لیے کام کرتا تھا۔ فائل فوٹو:اے پی
پولیس کو شبہ ہے کہ ہلاک پاکستانی اسمگلنگ ریکٹ کے لیے کام کرتا تھا۔ فائل فوٹو:اے پی

شمالی یونان میں تارکین وطن کی اسمگلنگ میں ملوث ایک کار حادثے کا شکار ہوگئی، جس کے نتیجے میں ڈرائیور ہلاک اور تمام 9 مسافر زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ جمعرات کی شام ہونے والے حادثے میں ہلاک ہونے والے ڈرائیور کا تعلق پاکستان سے ہے اور انہیں شبہ ہے کہ پاکستانی شخص اسمگلنگ کے ریکٹ کے لیے کام کرتا تھا۔

پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے مسافروں میں سے بھی مبینہ طور پر ایک پاکستانی اسمگلر ہے جبکہ دیگر 8 افغان باشندے ہیں۔

مزید پڑھیں: ترک سرحد پر موجود ہزاروں تارکین کی موجودگی سے یونان کو تشویش

پولیس نے بتایا کہ گاڑی شمالی شہر کاوالا کے قریب پولیس ٹریفک چوکی پر روکی گئی تھی تاہم وہ وہاں سے بھاگ گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں انتہائی تیزرفتاری کے باعث گاڑی سڑک سے نیچے چلی گئی تھی۔

حکام نے بتایا کہ تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں تارکین وطن اور مہاجرین ہمسایہ ملک ترکی سے یونان میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی مقدونیہ: یورپ جانے کے خواہش مند 81 پاکستانیوں سمیت 148 تارکین وطن گرفتار

ان میں سے بیشتر ترکی کے ساحل سے یونانی جزیروں کی طرف جاتے ہیں تاہم چند شمال مشرقی تھریس خطے میں زمینی سرحد کے پار بھی جاتے ہیں اور یونان کے دوسرے بڑے شہر تھیسالونیکی کا رخ کرتے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق تھریس میں حکام نے رواں سال ستمبر میں 804 تارکین وطن اور 49 اسمگلروں کو حراست میں لیا تھا۔

یہ تعداد 2019 کے اسی مہینے کے مقابلے میں کم تھی جہاں 2019 میں ایک ہزار 446 تارکین وطن اور 56 اسمگلرز کو حراست میں لیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں