وفاقی کابینہ کا اجلاس، روزویلٹ ہوٹل کی مکمل ملکیت حاصل کرلی ہے، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2020
روزویلٹ ہوٹل کے عملے کے تمام واجبات ادا کردیے گئے ہیں، شبلی فراز — فوٹو: ڈان نیوز
روزویلٹ ہوٹل کے عملے کے تمام واجبات ادا کردیے گئے ہیں، شبلی فراز — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے امریکا میں روزویلٹ ہوٹل کو نہیں بیچا بلکہ اس کے تمام قرضے کی ادائیگی کے بعد اس کی مکمل ملکیت حاصل کرلی۔

اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں بتایا کہ حکومت نے ہوٹل تمام قرض ادا کردیا جس کے بعد اب روزویلٹ ہوٹل مکمل طور پر حکومت پاکستان کی ملکیت ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اجلاس، 'حکومت ہر سال 10 ارب ڈالر کے قرضے واپس کر رہی ہے'

انہوں نے بتایا کہ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ حکومت کی جانب سے 10 کروڑ ڈالر سے زائد کی ادائیگی کی گئی جس میں ہوٹل کے عملے کے تمام واجبات بھی شامل ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن اب جبکہ کووڈ 19 کے باوجود ملک میں معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں تو اپوزیشن انتشار پیدا کرنے کے لیے جمع ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے، عوام انہیں رد کرچکے ہیں، یہ تمام لوگ اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معیشت بہتر ہوگئی تھی لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے گروتھ منفی رہی، سخت وقت تمام ممالک پر آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ملک میں کورونا وائرس دوبارہ پھیل رہا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں جیل کی تعمیر کا فیصلہ عدلیہ کے سپرد

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اپنے بچوں کو لندن میں رکھیں اور ادھر ملک کے بچوں کو جلسے میں شرکت کے لیے دباؤ ڈالے تو اس سے بڑی منافقت کیا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی باتیں کرتی تھی لیکن اب وہ کراچی میں جلسہ کر رہے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ 'مہنگائی کو کنٹرول رکھنے کے لیے جو حکمت عملی اختیار کی جائے گی وہ حقیقی ہے، ایسا نہیں کہ اس حکمت عملی کو روبہ عمل نہیں بنایا جاسکے'۔

کراچی میں بجلی کے ٹیرف میں اضافے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کا ٹیرف گزشتہ 4 سال سے دیگر صوبوں کے شہروں کے مقابلے میں کم تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس کو متوازن کرنے کے لیے مذکورہ فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ، وزیراعظم کے ریپسٹ کو سر عام پھانسی دینے کے نقطہ نظر کی حامی

شبلی فراز نے بھارتی میڈیا کو دیے گئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر معید کے انٹرویو سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کل پریس کانفرنس کریں گے، یہ سوال ان سے کیجئے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں آٹے کے ذخائر وافر ہیں اور مزید درآمد بھی جاری ہے اور بالآخر سندھ حکومت نے 15 یا 16 تاریخ سے گندم ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ انہوں نے سیاسی بدنیتی کرتے ہوئے گندم کی ترسیل روکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 20 کلو آٹے کی قیمت 13 سو سے 14سو روپے کے درمیان ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں اتنی ہی مقدار میں آٹے کی قیمت 11 سو سے 12 سو روپے ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بارشوں کی وجہ سے گندم کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے بنیادی اشیا کی قیمتوں میں کمی کو یقینی بنانے کا اعادہ کیا۔

علاوہ ازیں شبلی فراز نے کابینہ کے اجلاس سے متعلق بتایا کہ وفاقی کابینہ نے سابقہ صدور اور وزرائے اعظم پر اٹھنے والے اخراجات اور مراعات کا جائزہ لینے کی ہدایت دیتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ متعلقہ قوانین میں ترمیم کے نتیجے میں صدر اور وزیرِ اعظم کو صرف ایک کیمپ آفس رکھنے کی اجازت ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے نئے گیس ٹرمینلز کے قیام اور گیس کی ترسیل کے لیے نئی پائپ لائن بچھانے کے لیے رائٹ آف وے کا مسئلہ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کابینہ نے این آئی ٹی بی کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے تجاویز اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوانے کی ہدایت کی ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ گیس کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے ٹرمینلز کے قیام پر کام جاری ہے تاہم اس گیس کی ترسیل کے لیے نئی پائپ لائن بچھانے کے حوالے سے17کلومیٹر کی لمبائی پر رائٹ آف وے کے ایشو پر حکومت سندھ سے درخواست کی گئی ہے۔

کابینہ کے اجلاس میں منظوریاں

کابینہ نے ایکسپورٹ امپورٹ بنک آف پاکستان ایکٹ 2020 کی اصولی منظوری دے دی۔

کابینہ نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز میں ڈائریکٹر جنرل (نیشنل سوشو اکنامک رجسٹری) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی شمولیت کی منظوری دی۔

ظہیر بیگ جو کہ بطور آزاد ممبرتعینات تھے انکا استعفیٰ منظور کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے بجٹ تخمینوں برائے مالی سال 2019-20اور2020-21کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے نائیجریا میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے پیش نظر حکومت پاکستان کی جانب سے امدادی سامان بھجوانے کی تجویز کی منظوری دی۔

کابینہ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بورڈ کے حوالے سے ممبران کی تعلیمی قابلیت اور تجربہ مقرر کرنے کے حوالے سے تجویز کی منظوری دی۔

فیصلوں کی توثیق

کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 12مارچ2020اور 01اکتوبر2020میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی.

اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 07اکتوبر 2020میں لیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی.

تبصرے (0) بند ہیں