نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے اہم میچ میں ناردرن پاکستان نے حیدر علی کی شان دار اننگز کی بدولت بلوچستان کو 39 رنز سے شکست دے دی جبکہ سدرن پنجاب نے سندھ کو 70 رنز کے بھاری مارجن سے زیر کرکے سیمی فائنل تک رسائی کی امیدیں بحال کر لیں۔

راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے میچ میں ناردرن پاکستان کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور نوجوان بلے باز حیدر علی کو اوپنر کے طور بھیجا گیا۔

حیدر علی نے علی عمران کے ساتھ مل کر پہلی وکٹ میں 92 رنز کی شراکت بنا کر بہترین آغاز کیا۔

یہ بھی پڑھیں:نیشنل ٹی20 کپ پر بکیز کا حملہ، ایک کھلاڑی سے رابطہ

علی عمران 41 رنز بنا کر عماد بٹ کی گیند پر آؤٹ ہوگئے، جس کے بعد سہیل اختر اور آصف علی جلدی آؤٹ ہوئے اور 101 پر ناردرن کی 3 وکٹیں گر گئیں۔

حیدر علی نے اپنی برق رفتار نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد ٹیم کا اسکور 151 رنز تک پہنچایا تاہم ان کی اننگز 86 رنز پر اختر شاہ کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

شاداب خان نے ناقابل شکست 42 رنز بنا کر حیدر علی کی رکھی گئی بنیاد کو مزید مضبوط کیا جس کے لیے حماد اعظم نے 19 رنز بنا کر ساتھ دیا، تاہم کپتان عماد وسیم صرف ایک رن بنا سکے۔

ناردرن پاکستان نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 199 رنز بنا کر بلوچستان کی ٹیم کو ایک مشکل ہدف دیا۔

عماد بٹ نے بلوچستان کی جانب سے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں۔

بلوچستان نے ہدف کے تعاقب میں جارحانہ آغاز کیا لیکن 69 کے اسکور پر امام الحق 35 رنز کی ایک اچھی اننگز کھیل کر رن آؤٹ ہوگئے اور اویس ضیا کی 34 رنز کی اننگز بھی جلدی ختم ہوئی۔

کپتان حارث سہیل نے 28 رنز بنا کر ٹیم کو ہدف کے قریب لانے کی کوشش کی لیکن دوسرے اینڈ سے بسم اللہ خان صفر اور عبدول بنگلزئی 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

اکبرالرحمٰن نے 15 رنز بنائے جبکہ کاشف بھٹی نے آؤٹ ہوئے بغیر 14 رنز بنائے لیکن وہ اپنی ٹیم کو اس اہم میچ میں کامیابی دلانے میں ناکام ہوئے۔

بلوچستان کی ٹیم نے 20 اوورز میں 8 وکٹوں پر 160 رنز بنائے اور 39 رنز سے میچ ہار گئی اور اس کے لیے ایونٹ کے سیمی فائنل تک رسائی کے لیے مزید مشکلات کھڑی ہوگئیں۔

حیدر علی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

بلوچستان کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے اس میچ میں کامیابی ضروری تھی جبکہ ناردرن کی ٹیم 14 پوائنٹس کے ساتھ ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم ہے اور سب سے پہلے سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہے۔

مزید پڑھیں:نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ: سندھ سیمی فائنل میں پہنچ گیا، سینٹرل پنجاب بھی فاتح

خیبرپختونخوا اور سندھ نے 10،10 پوائنٹس حاصل کرکے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے جبکہ بلوچستان اور سینٹرل پنجاب 8،8 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔

سدرن پنجاب کی سندھ کو ایک اور شکست

نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کا 28واں میچ سدرن پنجاب اور سندھ کےدرمیان کھیلا گیا جس کا ٹاس سندھ کے کپتان سرفراز احمد نے جیت کر پہلے خود فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

سندھ کے باؤلرز نے صرف 8 رنز پر 3 وکٹیں حاصل کرکے کپتان کے فیصلے کا بھرپور دفاع کیا لیکن صہیب مقصود نے طویل عرصے بعد ایک اچھی اننگز کھیلی۔

صہیب مقصود اور خوش دل شاہ نے چوتھی وکٹ پر 121 رنز کا اضافہ کیا اور دونوں بلے بازوں نے نصف سنچریاں بنائیں۔

خوش دل شاہ نے 5 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 53 رنز بنائے اور 129 کے اسکور پر آؤٹ ہوئے جبکہ صہیب مقصود نے 67 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی جس میں 6 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے۔

سدرن پنجاب کے ذیشان اشرف اور عامر یامین نے جارحانہ انداز میں 19 اور 24 رنز بنا کر ٹیم کو ایک بڑے ہدف تک پہنچایا اور اس میں زاہد محمود کا آؤٹ ہوئے بغیر 13 رنز کا ساتھ تھا۔

یہ بھی پڑھیں:نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ: سندھ کی کے پی کو شکست، سدرن کی سینٹرل پنجاب کے خلاف فتح

سدرن پنجاب نے 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر 191 رنز بنائے۔

سندھ کے دانش عزیز نے 3 اور سہیل خان نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

گزشتہ میچ میں شان دار بلے بازی کرنے والی سندھ کی ٹیم نے ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور شرجیل خان شروع میں ہی ایک اور سعود شکیل 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

اعظم خان کی اننگز بھی 14 رنز سے آگے نہیں بڑھ سکی اور ان کی پیروی کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد بھی 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

سندھ کا اسکور جب 93 رنز پر پہنچا تھا تو خرم منظور 49 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور اپنی نصف سنچری بھی مکمل نہ کرپائے، جس کے بعد حسان خان صفر، دانش عزیز اور انور علی 9،9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو سندھ کے جیت کے امکانات معدوم ہوگئے۔

سہیل خان 10 اور محمد طلحہ 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور سندھ کی پوری ٹیم 17ویں اوور کی چوتھی گیند پر 121 رنز بنا کر 70 رنز کے بھاری مارجن سے شکست کھا گئی۔

سندھ کی ٹیم کو اس سے قبل بھی سدرن پنجاب سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس میچ میں خوش دل شاہ نے ریکارڈ تیز ترین سنچری بنائی تھی۔

شکست کے باوجود سندھ کی ٹیم سیمی فائنل تک رسائی کر چکی ہے جبکہ سدرن پنجاب کی ٹیم اب بھی ٹورنامنٹ کی سب سے کمزور ٹیم اور 6 پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر موجود ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں