نواز شریف کا حملہ آرمی چیف پر نہیں بلکہ فوج پر ہے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2020
وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کو خوش آمدید کہا—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کو خوش آمدید کہا—فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پہلے جلسے کو سرکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا حالیہ بیان آرمی چیف پر نہیں بلکہ پوری فوج پر حملہ ہے۔

اسلام آباد میں ٹائیگر فورس کنونشن سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ پاک فوج کے خلاف بیانیہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنایا، مودی نے متعدد مرتبہ بیان دیا کہ انہیں نواز شریف پسند ہے لیکن آرمی چیف دہشت گرد ہے، مودی بار بار ایسا کہتے رہے لیکن نواز شریف خاموش رہے'۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پی ڈی ایم کا سرکس ہوا جہاں کئی فنکاروں نے مظاہرہ کیا لیکن سوئی ڈیزل پر رک گئی'۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 'مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کے خلاف جو زبان استعمال کی، گیڈر دم دبا کر لندن بھاگ کر وہاں سے دفاعی اداروں کے سربراہان کے خلاف باتیں کرتا ہے'۔

مزید پڑھیں: 'تحریک اب چل پڑی، یہ حکومت آنے والا دسمبر نہیں دیکھ سکےگی'

'نواز شریف فوجی آمر ضاالحق کے جوتے پالش کرکے وزیر اعلیٰ بنے'

عمران خان نے نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ وہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام جیلانی خان کے گھر کے اوپر سریا بناتے ہوئے وزیر اعظم بنے اور فوجی آمر ضاالحق کے جوتے پالش کرکے وزیر اعلیٰ بنے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'نواز شریف نے آئی ایس آئی کے سابق چیف جنرل اسد درانی کی ایما پر مہران بینک سے کروڑوں روپے وصول کیے تھے تاکہ انتخابات لڑ سکے'۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی سپریم کورٹ میں رپورٹ موجود ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک کی عدالتوں نے نواز شریف کی ہمیشہ مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف وہ شخص ہیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو دو مرتبہ جیل بھیجا۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے نواز شریف کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ دائر کرایا۔

عمران خان نے انگریز مصنف کی کتاب کا حوالہ دے کر بتایا کہ مصنف نے اپنی کتاب میں تحریر کیا کہ نواز شریف اپنی فوج سے خوفزدہ تھے اور امریکی فوجیوں کو ملک میں آنے کی دعوت دے رہے تھے'۔

انہوں نے کہا کہ 'آصف علی زرداری اور نواز شریف نے وہ کیا ہے جو میر صادق اور میر جعفر نے اپنی قوموں سے کیا تھا'۔

'آرمی چیف کے خلاف نواز شریف کے بیان کو بھارتی میڈیا نے اہمیت دی'

پی ڈی ایم کے جلسے سے سابق وزیراعظم کے آن لائن خطاب سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 'نواز شریف کا حملہ صرف آرمی چیف پر نہیں بلکہ پوری فوج پر ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'مودی مجھے کیوں نہیں کہتے کہ عمران خان ٹھیک ہیں لیکن آرمی چیف نہیں کیونکہ مودی کو معلوم ہے کہ میں نے پوری دنیا کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ واضح کیا کہ وہ کتنا بڑا انتہا پسند ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف کے آرمی چیف کے خلاف بیان کو بھارتی میڈیا میں غیر معمولی اہمیت دی جاری ہے اور نواز شریف کو جمہوری قرار دیا جارہا ہے'۔

مزید پڑھیں: جب میڈیا آزاد ہوگا تو کرپشن کی کہانیاں سامنے آئیں گی، مریم نواز

عمران خان نے کہا کہ کیا بھارت کو نہیں معلوم کہ ضیاالحق نے نواز شریف کو پالا اور نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کروایا؟

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ نواز شریف ہی تھا جس نے جسٹس ملک محمد قیوم کو فون کر کے کہا تھا کہ بے نظیر بھٹو کو 3 نہیں بلکہ 5 سال سزا دو'۔

'کرپٹ انسان کو نیب کا چیئرمین لگا کر نواز شریف نے کرپشن کیسز بند کروائے'

انہوں نے کہا کہ 'نواز شریف نے کرپٹ ترین انسان قمر زمان کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا چیئرمین بنا کر اپنے خلاف تمام کیسز بند کیے اور جب تک نواز شریف کے ساتھ عدلیہ کھڑی ہے تب تک عدلیہ ٹھیک ہے، حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ بند ہوا تو عدلیہ اچھی ہے، 5 رکنی بینچ نواز شریف کو سزا سناتا ہے تو 'کیوں نکالا' کہہ کر عدلیہ کو بدنام کرتے ہیں'۔

عمران خان نے کہا کہ 'نواز شریف کی پارٹی نے ضمنی انتخاب میں قوم کے ڈھائی سو کروڑ روپے خرچ کیے'۔

مزید پڑھیں: 18 اکتوبر کو ہم سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کے لیے چیلنج دیں گے، بلاول بھٹو

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے صرف یہ عمران خان نے دیکھا ہے لیکن اب جو عمران خان دیکھیں گے وہ بہت مختلف ہوگا۔

'اب کسی بھی ڈاکو کو پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا'

عمران خان نے واضح کیا کہ 'اب کسی بھی ڈاکو کو پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا'.

انہوں نے مزید کہا کہ 'شہباز شریف کے اوپر 23 ارب روپے کرپشن کا الزام ہے، جب تک عدالتوں میں جواب نہیں دیا جاتا تب تک پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا اور نہ ہی کسی دوسرے کو ملے گا'.

وزیر اعظم نے نیب اور عدلیہ کو اپنے پیغام میں کہا کہ لوگ تنگ آگئے ہیں، لوگ انصاف کے منتظر ہیں، عدلیہ کو حکومت کی جانب سے جو لوجسٹیکل سپورٹ درکار ہے وہ ہم دینے کو تیار ہیں، آپ سیاسی ڈاکوؤں کے خلاف قانونی کارروائی جلد از جلد مکمل کریں۔

انہوں نے نیب پر زور دیا کہ وہ کیسز کو منطقی انجام تک پہنچائے۔

عمران خان نے کہا کہ 'نواز شریف کی گزشتہ روز کی تقریر سن کر اب نیا عمران خان بن گیا ہوں اور کسی بھی سیاسی قیدی کو وی آئی پی جیل نہیں ملے گی بلکہ عام جیل میں رکھیں گے'۔

ایک مرتبہ پھر پی ڈی ایم کے جلسے کو سرکس قرار دیتے ہوئے انہوں نے اپوزیشن اتحاد کو پیغام دیا کہ آپ سب کسی نہ کسی کا سہارا استعمال کرکے اوپر پہنچے ہیں لیکن 20 سال دنیا بھر کے بہترین کھلاڑیوں سے مقابلہ کرنے کے بعد میں واحد سیاسی رہنما ہوں جس نے 22 سال کی محنت سے عوامی پارٹی بنائی ہے اور کسی کا سہارا نہیں لیا۔

مزید پڑھیں: دسمبر تک حکومت نہیں رہے گی، مولانا فضل الرحمٰن

انہوں نے کہا کہ 'اب آپ کو میں مقابلہ کرکے دکھاؤں گا، حکومت کے ماتحت آنے والے اداروں کو تیار کروں گا اور ملکی دولت لوٹ کر فرار ہونے والوں کو پکڑ کر لائیں گے'۔

'نواز شریف جو گیم کھیل رہے ہیں اس سے واقف ہوں'

وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی تقریر سے امریکا میں موجود اسرائیلی اور بھارتی لابی کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی اور پاکستانی اداروں میں انتشار پھیلانے کے لیے ان اداروں کے سربراہان کے خلاف بیان دیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف جو گیم کھیل رہے ہیں اس بارے میں مکمل واقف ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آرمی چیف نے حکومت کی ہر سطح پر مدد کی، 2 مرتبہ دفاعی بجٹ میں کمی لائے کیونکہ انہیں فکر تھی پاکستان کے پاس پیسہ نہیں ہے، کورونا میں بھرپور تعاون اور کراچی میں بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیش پیش رہے'۔

عمران خان نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے تناظر میں آرمی چیف نے بھرپور ساتھ دیا۔

انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرکے کہا کہ 'آج سے میری پوری کوشش ہوگی کہ تم کو ملک میں واپس لایا جائے'۔

'پی ڈی ایم کے جلسے میں دو بچوں نے تقریر کی تھیں'

وزیر اعظم عمران خان نے 11 برس قبل دیے گئے انٹرویو کو بھی نشر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ جب چوروں کی چوری پر ہاتھ پڑے گا تو سارے جمع ہوجائیں گے'۔

انہوں نے نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا نام لیے بغیر کہا کہ گزشتہ رات پی ڈی ایم کے جلسے میں دو بچوں نے تقریر کی تھیں میں اس پر بات نہیں کروں گا، ان میں سے ایک نانی بن گئی ہیں لیکن وہ میرے لیے بچوں کی طرح ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم جلسہ: رہنماؤں کے حکومت پر وار،نواز شریف کا ویڈیو لنک سے خطاب، فوجی قیادت پر الزامات

ان کا کہنا تھا کہ 'ان بچوں نے اپنی پوری زندگی میں ایک گھنٹہ بھی حلال کا کام نہیں کیا، اپنے دونوں باپوں کی حرام کی کمائی پر یہاں تک پہنچے'۔

عمران خان نے کہا کہ ان دونوں پر تبصرہ کرنا وقت کا ضیاع ہے۔

انہوں نے پی ڈی ایم رہنماؤں کو ٹیم کا 12واں کھلاڑی قرار دیا۔

ٹائیگر فورس کے رضا کاروں کو خراج تحسین

وزیر اعظم نے ٹائیگر فورس کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ ان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 28 مارچ کو ہم نے ٹائیگر فورس بنائی، اس وقت سے اب تک رضاکاروں نے جو بھی مثبت کام کیے میں اس پر قوم کی طرف سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے غیر مناسب وقت میں بارش ہوئی جس کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں کمی ہوئی۔

عمران خان نے کہا کہ جب گندم کی قلت ہوئی تو اس کی قیمت میں اضافہ ہوا اور ہمیں دیر سے معلوم ہوا کہ گندم کی پیداوار کم ہوئی کیونکہ گندم کی پیداوار سے متعلق آگاہی دینے کا جو نظام موجود ہے وہ خراب تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت، کشمیر کا سودا ہوجانے کا بیانیہ پھیلا رہا ہے، معید یوسف

ان کا کہنا تھا کہ 'گندم کی کمی کا جتنا بھی خسارہ تھا وہ درآمدی طریقے سے پورا کر لیا گیا'۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران ذخیرہ اندوزی شروع ہوگئی جو ملک میں سب سے بڑی لعنت ہے اور اسی کی جانب قائد اعظم نے بھی اشارہ کیا تھا۔

'ٹائیگر فورس کے رضاکار خود جاکر مداخلت نہیں کریں گے'

ان کا کہنا تھا کہ 'ذخیرہ اندوزوں کے خلاف موثر حکمت عملی کے لیے مجھے ٹائیگر فورس کی ضرورت ہے، ٹائیگر فورس کے رضاکار خود جاکر مداخلت نہیں کریں گے بلکہ موبائل فون پر تصویر لے کر حکومت کے شکایتی پورٹل پر اپ لوڈ کریں تاکہ انتظامیہ ایکشن لے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس طرز عمل سے ٹائیگر فورس کے رضاکار انتظامیہ کی مدد کر سکیں گے'۔

عمران خان نے زور دیا کہ رضاکار خود مداخلت نہیں کریں گے ورنہ ایسے لوگ ٹائیگر فورس کا حصہ بننے لگیں گے جو دکانداروں کو بلیک میل کرکے پیسہ کمائیں گے'۔

انہوں نے چینی بحران سے متعلق کہا کہ پہلی مرتبہ تفصیلی انکوائری میں ساری چیز معلوم ہوگئی، اس لیے جو منصوبہ لے کر آرہے ہیں آئندہ چینی مہنگی نہیں ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں