گندم کے لیے کم از کم امدادی قیمت 1600 روپے مقرر کرنے کی تجویز

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2020
ای سی سی کی ذیلی کمیٹی نے آئندہ فصل میں ڈی اے پی کھاد پر ایک ہزار روپے فی 50 کلو سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ — فائل فوٹو:اے ایف پی
ای سی سی کی ذیلی کمیٹی نے آئندہ فصل میں ڈی اے پی کھاد پر ایک ہزار روپے فی 50 کلو سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ — فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: دیہی اور شہری افراط زر کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی ذیلی کمیٹی نے گندم کی فصل کے لیے 40 کلوگرام پر کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) ایک ہزار 600 روپے طے کرلی۔

ڈٖان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز میں وزارت قومی غذائی تحفظ کی جانب سے ایک ہزار 745 روپے ایم ایس پی فی 40 کلو تجویز سے وزرا کے اختلاف کے بعد ای سی سی نے 21-2020 کی فصل کے لیے گندم کے ایم ایس پی میں اضافے کی تجویز کا مکمل جائزہ لینے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

ذیلی کمیٹی، جس میں وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر وقار مسعود خان، ندیم بابر، عبدالرزاق داؤد، اسد عمر اور خسرو بختیار شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ای سی سی کا گندم کی امدادی قیمت میں 25 فیصد اضافہ کرنے سے گریز

کمیٹی نے ای سی سی کے معمول کے اجلاس سے قبل فصل کے لیے ایم ایس پی کے طور پر ایک ہزار 600 روپے فی 40 کلو گرام طے کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس کے ساتھ ہی ذیلی کمیٹی نے کاشتکاروں کو کم ان پٹ لاگت کو یقینی بنانے کے لیے آئندہ فصل میں ڈی اے پی کھاد پر ایک ہزار روپے فی 50 کلو سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا۔

ذیلی کمیٹی نے وزارت قومی غذائی تحفظ کو ہدایت کی کہ وہ ان کی سفارشات کی بنیاد پر ایک سمری کو باضابطہ فیصلے کے لیے ای سی سی کے سامنے رکھے۔

ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے فورا بعد ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ای سی سی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ربیع کے موسم میں کھاد کے دو پلانٹز، ایگری ٹیک اور فاطمہ فرٹلائزرز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ری گیسیفائیڈ لیکوئیفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کی فراہمی کے لیے پیش کردہ سمری پر بات کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا گندم کی درآمد میں تاخیر پر اظہار برہمی

ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ آر ایل این جی کی فراہمی نومبر 2020 کے آخر تک جاری رہے گی۔

اجلاس نے وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کی سربراہی میں وزارت خزانہ اور وزیر قومی غذائی تحفظ کے ممبران پر مشتمل تین رکنی کمیٹی کو ایک تجویز تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔

مارکیٹ میں آٹے کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ای سی سی گندم کا ایم ایس پی 25 فیصد اضافے سے ایک ہزار 745 روپے فی 40 کلوگرام کرنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔

گندم کی امدادی قیمت میں 5 فیصد اضافے سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ مجموعی مہنگائی میں تقریبا 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ حکومت کے دوران گندم کے آٹے کی قیمتوں میں پہلے ہی 50 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Oct 22, 2020 03:08pm
Awam keh khalaf yeh jurram hai.. Bijli, Diesel aur khaad kiun nahin sastiee kie jaatei….. balkeh awam per bojh badhaya ja raha hai…….