صنعتی عمل کی بحالی سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2020
یہ بات انہوں نے گورنر سندھ عمران اسمعیل اور معروف تاجر عقیل کریم ڈھیڈی سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران کی۔ — فوٹو: اے پی پی
یہ بات انہوں نے گورنر سندھ عمران اسمعیل اور معروف تاجر عقیل کریم ڈھیڈی سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران کی۔ — فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ صنعتی عمل کی بحالی سے نہ صرف معاشی عمل میں تیزی آئے گی بلکہ نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع اور دولت کی پیداوار کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

یہ بات انہوں نے گورنر سندھ عمران اسمعیل اور معروف تاجر عقیل کریم ڈھیڈی سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ ملک میں اسٹیل ، سیمنٹ ، آٹوموبائل اور موٹرسائیکلوں کی ریکارڈ فروخت دیکھنے میں آئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت میں بہتری آرہی ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں صنعتی عمل کی بحالی خصوصاً چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی گورنر سندھ کو 'کے الیکٹرک' کا مسئلہ جلد حل کرنے کی ہدایت

اعلامیے کے مطابق ملاقات میں عقیل کریم ڈھیڈی نے صنعتوں کے فروغ کے حوالے سے وزیرِ اعظم کی ذاتی دلچسپی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار اور صنعتی عمل کے فروغ کے حوالے سے حکومتی کوششوں اور پالیسیوں کے نتیجے میں کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ملک میں کورونا کی صورتحال اور صوبہ سندھ خصوصاً کراچی میں بارش سے ہونے والے نقصانات کے بعد کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے میں مدد ملی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کی سہولت کاری اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی سرپرستی سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

بعدازاں ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا کہ ستمبر میں اسٹیل کی کھپت 62 فیصد تھی جو اس سے ایک ماہ قبل 42 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا ’اسی طرح 2 لاکھ ٹن سیمنٹ استعمال کیا گیا جو ایک اور ریکارڈ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے زراعت، ٹیکسٹائل، یوریا اور فوڈ سیکٹر میں بھی اضافے کا رجحان دیکھا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’حالیہ دنوں میں چاول اور کپڑے کی اشیاء جیسے تولیے، موزوں اور بیڈ شیٹ کی برآمد میں اضافہ ہوا ہے‘۔

عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا کہ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ اگر گندم، چاول اور دیگر فصلیں زیادہ قیمت پر فروخت کی گئیں تو اس کا حتمی فائدہ کسانوں کو ہوگا، دوسری طرف 50 کلو کی یوریا کی بوری کی قیمت 2100 روپے سے کم ہو کر 1600 روپے ہوگئی ہے جس سے کسانوں کو ایک بار پھر فائدہ ہوا۔

اس ملاقات میں اس بات پر بھی توجہ دی گئی کہ ایک چھوٹے سے دکاندار کو کس طرح سہولت دی جائے اور اس مقصد کے لیے ایک ایسی پالیسی مرتب کی جارہی ہے جس پر پیر کو ہونے والی ایک ملاقات میں وزیر اعظم سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

افغان اسپیکر اسمبلی کی وزیر اعظم سے ملاقات

افغانستان کی قومی اسمبلی ولسی جرگہ کے اسپیکر میر رحمٰن رحمانی نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور ان سے دوطرفہ تعلقات، افغان امن اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے رؤف حسن کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا

ملاقات میں قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر بھی موجود تھے۔

میر رحمٰن رحمانی اس سے قبل اسپیکر قیصر کی دعوت پر 17 رکنی پارلیمانی وفد کے ہمراہ ملک کے 6 روزہ دورے پر آئے تھے۔

اقوام متحدہ کی سالگرہ

اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم خان نے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو بھارتی قبضے سے آزاد کرنے کے مسئلے کو حل کرے۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’اقوام متحدہ کا 75 ویں سالگرہ کا دن یاد دہانی بھی ہے کہ جموں و کشمیر تنازع سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر رہنے کے باوجود حل طلب ہے اور جموں وکشمیر کے لوگ اقوام متحدہ کی جانب ان سے کیے گئے عہد کی تکمیل کے منتظر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں