جن کی وجہ سے سی پیک بنا، انہیں اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا، بلاول بھٹو

اپ ڈیٹ 01 نومبر 2020
بلاول بھٹو کا گلگت بلتستان میں جلسے سے خطاب—تصویر: ڈان نیوز
بلاول بھٹو کا گلگت بلتستان میں جلسے سے خطاب—تصویر: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سی پیک بنانے کا مقصد یہ تھا پسماندہ علاقوں کو اس سے فائدہ ہو اور صرف گلگت بلتستان کے راستوں اور بلوچستان کے گوادر کی کی وجہ سے یہ منصوبہ گیم چینجر ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج گلگت بلتستان کا یوم آزادی ہے، یہاں کے بہادر اور غیور عوام نے اپنی آزادی چھین کر حاصل کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے آزادی لینے کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے ایف سی آر، راج گیری نظام کا خاتمہ کیا اور 70 کی دہائی میں ظلم سے دوبارہ آزادی دلوائی اور آواز دی۔

یہ بھی پڑھیں: پوری دنیا کو بتانا ہے گلگت بلتستان کو حقوق دو، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے گلگت بلتستان کے عوام کو اتنا روزگار دیا کہ لینے والے کم پڑگئے، انہوں نے کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ساتھ کپڑوں پر بھی سبسڈی دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے قراقرم کی بنیاد رکھ کر یہاں کے عوام کے لیے معاشی انقلاب شروع کیا تھا، اسی نظریے کو فالو کرتے ہوئے ہم ان کے مشن کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ایسا کیوں ہے کہ جب پاکستان پیپلز پارٹی حکومت میں ہو اس وقت ہی حقوق ملتے ہیں اور جب پی پی پی حکومت میں نہیں ہوتی تو یہاں کے عوام کو بھلا دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے 70 کی دہائی میں ایف سی آر کا خاتمہ کیا لیکن اس کے بعد 1979 سے 1994 تک ان کے حقوق میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، کوئی کام نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے اقتدار میں آکر لیگل فریم ورک آرڈرز سمیت دیگر اصلاحات کے ساتھ یہاں کی سیاسی جماعتوں کو یہاں کام کرنے کی اجازت دی کیوں کہ وہ بھی عوام کو غربت، بے روزگاری سے آزادی دلوانا چاہتی تھیں۔

مزید پڑھیں: جنوری میں اسلام آباد پہنچ کر کٹھ پتلی کو گھر بھیج دیں گے، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے لیڈی ہیلتھ ورکرز اور خواتین پولیس قائم کی کیوں کہ وہ جانتی تھیں کہ ہر طبقے کو معاشی مواقع دیے جائیں اس وقت ہی ملک کی معشیت بہتر ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی تھی جس نے گلگت بلتستان کو شناخت دی، یہاں اسمبلی قائم کی، گورنر اور وزیراعلیٰ کے عہدے دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی سمجھ رہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بینظیر کی تصویر ہٹا کر وہ عوام کے دل سے انہیں مٹا سکتا ہے لیکن یہ ان کی بھول ہے، یہاں کے عوام اور اس ملک کی ہر عورت بینظیر بھٹو کو کبھی نہیں بھول سکتی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تاریخ میں گلگت بلتستان کو سب سے زیادہ روزگار پی پی پی کی گزشتہ حکومت میں ملا تھا جب 25 ہزار نوکریاں دی گئی تھیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم نے پاک چین اقتصادی راہداری کی بنیاد رکھی تا کہ پاکستان کے پسماندہ علاقے کی قسمت بدل سکیں اور معاشی انقلاب لے کر آئیں لیکن آج کل ہر کوئی سی پیک کی اونر شپ لینا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے عوام کو حق حاکمیت و ملکیت دلائیں گے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ وہ جو ہم پر تنقید کیا کرتے تھے کہ چائنا کے اتنے دورے کیوں کیے جارہے ہیں وہ اب کہتے ہیں کہ ہم نے سی پیک شروع کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان بھی کہتا ہے کہ وہ سی پیک پر کام کرے گا لیکن آپ نے دیکھا کہ انہوں نے کچھ نہیں کیا، پی پی پی کا سی پیک بنانے کا مقصد یہ تھا پسماندہ علاقوں کا فائدہ ہو اور صرف گلگت بلتستان کے راستوں اور بلوچستان کی وجہ سے یہ گیم چینجر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سی پیک کا روٹ گلگت، غذر اور چترال کے تحت گزارنا تھا ان نااہل اور نالائقوں لوگوں کو سمجھ ہی نہیں کہ سی پیک کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک سے گلگت، فاٹا اور بلوچستان کے عوام کو فائدہ پہنچنا تھا لیکن ایسا کیوں ہے کہ جن کی وجہ سے سی پیک بنا انہیں اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا نہ ان کا کوئی اسٹیک ہے، اگر پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی تو سی پیک کی ترجیح گلگت بلتستان کے عوام کی ہوتی۔

تبصرے (0) بند ہیں