ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرنے پر ماڈل نے 'بوائے فرینڈ' سے تعلقات ختم کردیے

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2020
دونوں کے درمیان گزشتہ کچھ عرصے سے تعلقات تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی/ انسٹاگرام
دونوں کے درمیان گزشتہ کچھ عرصے سے تعلقات تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی/ انسٹاگرام

امریکا میں اگرچہ کئی ایسے خاندان موجود ہیں، جن کی ایک ہی خاندان کے فرد ہونے کے باوجود سیاسی ہمدردیاں الگ الگ ہیں۔

تاہم بعض اوقات ایک ہی خاندان کے افراد کی جانب سے الگ الگ سیاسی ہمدردیوں کے باعث مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔

ایسا ہی مسئلہ فربہ ماڈل دنیس بدوت اور ان کے بوائے فرینڈ ریپر لل وائنے کے درمیان بھی پیش آیا۔

خبریں ہیں کہ لل وائنے کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرنے اور صدارتی انتخاب میں مداحوں کو اسے ووٹ دیے جانے کے معاملے پر ماڈل نے اپنے بوائے فرینڈ سے علیحدگی اختیار کرلی۔

شوبز ویب سائٹ پیج سکس نے اپنی رپورٹ میں ایک اور ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ لل وائنے اور دنیس بلدوت کے درمیان گزشتہ کچھ عرصے سے جاری تعلقات سیاسی معاملے پر ختم ہوگئے۔

ماڈل نے اپنا انسٹاگرام اکائونٹ بھی معطل کردیا—فوٹو: دینس بلدوت فیس بک
ماڈل نے اپنا انسٹاگرام اکائونٹ بھی معطل کردیا—فوٹو: دینس بلدوت فیس بک

رپورٹ میں ذرائع سے بتایا گیا کہ گلوکار لل وائنے کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کیے جانے پر ماڈل دنیس بلدوت نے ان سے تعلقات ختم کردیے۔

رپورٹ میں ماڈل کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک اسٹوری کا حوالہ بھی دیا گیا، جس میں انہوں نے شکستہ دل سے بوائے فرینڈ سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: صدارتی امیدوار کانیے ویسٹ اور ان کی اہلیہ نے کس کو ووٹ دیا؟

تاہم ساتھ ہی بتایا گیا کہ ماڈل نے انسٹاگرام اسٹوری ڈیلیٹ کردی، لیکن ماڈل کے قریبی ذرائع نے شوبز ویب سائٹ کو بتایا کہ دنیس بلدوت نے بوائے فرینڈ سے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرنے پر تعلقات ختم کرلیے۔

دینس بلدوت کا شمار امریکا کی معروف فربہ ماڈلز میں ہوتا ہے—فوٹو: دینس بلدوت فیس بک
دینس بلدوت کا شمار امریکا کی معروف فربہ ماڈلز میں ہوتا ہے—فوٹو: دینس بلدوت فیس بک

جس ماڈل نے بوائے فرینڈ سے تعلقات ختم کیے، ان کے بوائے فرینڈ کی امریکی انتخاب سے چند دن قبل ہی سوشل میڈیا پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تصویر وائرل ہوئی تھی، جس میں دونوں خوش دکھائی دیے تھے۔

مذکورہ تصویر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے لکھا کہ ریپر لل وائنے ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتی ہیں اور وہ اپنے مداحوں سے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔

لیکن گلوکار کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کیے جانے پر ان کی گرل فرینڈ نے ان سے تعلقات ختم کرلیے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی گرل فرینڈ، جوبائیڈن کی حامی ہیں، تاہم یہ واضح نہیں ہے۔

خیال رہے کہ امریکا میں 46 ویں صدر کے انتخاب کے لیے 3 نومبر کو ووٹنگ ہوئی اور ابتدائی نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے اور دونوں پُرامید ہیں کہ وہ جیت جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں