کورونا کی دوسری لہر: ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند نہ کرنے کا فیصلہ

اجلاس میں آٹویں، نویں اور دسویں جماعت کے بورڈ امتحانات پر کوئی فیصلہ نہ ہوسکا — فوٹو: پی آئی ڈی
اجلاس میں آٹویں، نویں اور دسویں جماعت کے بورڈ امتحانات پر کوئی فیصلہ نہ ہوسکا — فوٹو: پی آئی ڈی

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے تعلیم اور متعلقہ سیکریٹریز کے علاوہ چیئرمین ایچ ای سی، چیئرمین آئی بی سی سی اور فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ (ایف جی ای آئی)، نیوی اور ایئرفورس کے نمائندوں نے شرکت کی۔

ڈائریکٹر جنرل نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر صفی نے ملک میں کووڈ۔19 کی موجودہ صورتحال کے بارے میں فورم کو تفصیلی بریفنگ دی، اسی طرح تمام صوبوں نے اپنے اپنے صوبوں کے اسکولوں اور کالجوں میں کورونا کیسز کا ڈیٹا شیئر کیا جو کہ ایک سے 2 فیصد ہے جس پر فورم نے اطمینان کا اظہار کیا۔

تمام صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اجلاس میں ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔

فورم میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ انفیکشن کی شرح میں اضافے والے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے حوالے سے فیصلہ مقامی انتظامیہ کی مدد سے سرانجام دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا کی صورتحال ایسی نہیں کہ تعلیمی ادارے بند کردیں، شفقت محمود

تمام صوبوں میں موسم سرما کی کم سے کم تعطیلات یا تعطیلات نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ صوبوں کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کووڈ۔19 سے قبل تعلیمی سال 32 ہفتوں کا تھا اور اب یہ صرف 11 ہفتوں کا رہ گیا ہے لہٰذا موسم سرما کی تعطیلات غیر مناسب ہوں گی۔

اجلاس میں آٹویں، نویں اور دسویں جماعت کے بورڈ امتحانات پر کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تمام فیڈریٹنگ یونٹس سے ملک بھر میں یکساں تعلیمی کیلنڈر کے لیے 15 دن میں تجاویز طلب کی ہیں۔

انہوں نے کووڈ۔19 کے باعث اسکولوں کی 6 ماہ کی بندش کے دوران طلبا کے نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام فیڈریٹنگ یونٹس سے اپریل سے اگست تک تعلیمی سال منتقل کرنے کے بارے میں بھی تجاویز طلب کیں۔

وفاقی وزیر نے تمام صوبوں سے کہا کہ وہ تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اگلا اجلاس دسمبر میں ہوگا۔

مزید پڑھیں: کووِڈ 19 کے باعث پاکستان میں تعلیمی بدحالی 79 فیصد تک بڑھ جانے کا امکان

واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ چند روز سے کورونا وبا کی دوسری لہر دیکھی جارہی ہے اور موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

حکومت نے دوسری لہر کے دوران وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں اور گھروں سے باہر جانے والے تمام افراد کے لیے ماسک پہننا لازم قرار دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ مارکیٹوں، بازاروں، شادی ہالز کو رات 10 بجے جبکہ تفریحی مقامات اور پارکس کو 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں