گندم کی امدادی قیمت ایک ہزار 650 روپے فی من مقرر

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2020
گندم کی موجودہ قیمت 14 سو 75 روپے فی من پر برقرار رہے گی—تصویر: اے ایف پی
گندم کی موجودہ قیمت 14 سو 75 روپے فی من پر برقرار رہے گی—تصویر: اے ایف پی

اسلام آباد: حکومت نے گندم کی آئندہ فصل کے لیے کم از کم امدادی قیمت ایک ہزار 650 روپے فی من مقرر کردی اور فیصلہ کیا ہے کہ حالیہ سیزن کے دوران اطمینان بخش اسٹاک کو یقینی بنانے کے لیے مزید 4 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا جس کی سربراہی وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کی۔

اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کے 11 ارب 68 کروڑ روپے کے واجب الادا بقایا جات کی سیٹلمنٹ کی بھی منظوری دے دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:کابینہ نے گندم کی امدادی قیمت میں اضافے کا فیصلہ 2 روز کیلئے مؤخر کردیا

گندم کے حوالے سے کیے گئے دونوں فیصلوں کی روشنی میں رواں سال کی فصل کے لیے مقرر فی من قیمت 14 سو روپے میں 17.85 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ اضافی درآمد کرنے سے رواں برس گندم پر دی جانے والی سبسڈی 25 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گی۔

اس طرح سرکاری شعبے میں درآمد کی گئی گندم کا کل حجم 22 لاکھ ٹن تک بڑھ جائے گا جبکہ 18 لاکھ ٹن پہلے ہی بک کی جاچکی ہے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ جس نے گندم کی امدادی قیمت 2 ہزار روپے فی من کرنے کی حمایت کی تھی اس سمیت تمام صوبوں نے ایک ہزار 650 روپے فی من کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

خیال رہے کہ چند ہفتوں قبل کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئندہ فصل کے لیے گندم کی امدادی قیمت 16 سو روپے فی من کرنے کی تجویز دی تھی تاہم اپوزیشن میں دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے اراکین نے اس کی مخالفت کی تھی۔

مزید پڑھیں: گندم کی کم سے کم امدادی قیمت 1600 روپے فی من مقرر کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر ای سی سی نے گندم کی طلب و رسد کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی غور و خوص کیا تھا اور مقامی منڈی کو مستحکم کرنے اور ملک بھر میں آٹے کی قیمت کم کرنے کے لیے ٹھوس فیصلے کیے تھے۔

اس حوالے سے جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق ’ای سی سی نے گندم کی فصل کے لیے کم از کم امدادی قیمت 16 سو 50 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ موجودہ قیمت 14 سو 75 روپے فی من پر برقرار رہے گی‘۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان (ٹی سی پی) کے آخری ٹینڈر سے 15 لاکھ ٹن گندم کا انتظام ہوا۔

ملک میں درآمد کی جانے والی گندم کی مجموعی مقدار 32 لاکھ ٹن کے قریب ہوجائے گی جس میں 22 لاکھ ٹن گندم سرکاری جبکہ 15 لاکھ ٹن نجی شعبے میں درآمد کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی سی کا گندم کی امدادی قیمت میں 25 فیصد اضافہ کرنے سے گریز

اجلاس کو بتایا گیا کہ اکتوبر میں ٹی سی پی کے 4 بحری جہاز 2 لاکھ 17 ہزار ٹن گندم لے کر کراچی پہنچے تھے لیکن نومبر میں کسی جہاز کی آمد متوقع نہیں ہے۔

مزید برآں 6 لاکھ ٹن گندم لے کر 12 بحری جہاز دسمبر اور اس کے بعد 6 لاکھ 80 ہزار ٹن گندم 13 جہازوں سے جنوری میں پاکستان پہنچے گی۔

ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ گندم سے متعلق تمام فیصلے وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر خصوصی کمیٹی کے بند کمرہ اجلاس میں کیے جائیں گے تا کہ کم سے کم اندر کی معلومات مارکیٹ پلیئرز تک پہنچے۔

علاوہ ازیں ای سی سی نے آٹا ملز کو یومیہ 38 ہزار ٹن گندم جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا جس میں 25 ہزار ٹن گندم پنجاب، 8 ہزار ٹن گندم سندھ، 4 ہزار ٹن خیبر پختونخوا اور ایک ہزار ٹن بلوچستان میں فراہم کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں