امریکا کی نئی انتظامیہ ٹرمپ کی غلطیوں کا تدارک کرے، ایران

اپ ڈیٹ 08 نومبر 2020
انہوں نے کہا کہ ایران دنیا کے ساتھ تعمیری رابطے کا حامی ہے—فوٹو: اے پی
انہوں نے کہا کہ ایران دنیا کے ساتھ تعمیری رابطے کا حامی ہے—فوٹو: اے پی

ایران کے صدر حسن روحانی نے جو بائیڈن کے امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی کے اعلان کے بعد بیان دیا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غلطیوں کی تلافی کے لیے اس موقعے کا بھرپور استعمال کرنا چاہیے۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'رائٹز' کے مطابق ایرانی سرکاری ٹی وی سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 'امریکی عوام نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نقصان دہ پالیسی کا جواب انتخابی عمل میں مخالفت کی صورت میں دیا'۔

مزید پڑھیں: ایران کا جوہری معاہدے سے مکمل دستبرداری کا اعلان

خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں ایران نے امریکی حملے میں قدس فورس کے سربراہ کی ہلاکت کے بعد عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے مکمل طور پر دستبرداری کا اعلان کردیا تھا۔

ایران نے کہا تھا کہ 'ایران یورینیم کی افزودگی، ذخیرہ شدہ افزودہ یورینیم کی مقدار کے ساتھ اپنی جوہری سرگرمیوں میں تحقیق و ترقی میں کسی بھی قسم کی حدبندی نہیں رکھے گا'۔

اس سے قبل 8 مئی 2018 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے چین، روس، برطانیہ، جرمنی سمیت عالمی طاقتوں کے ہمراہ سابق صدر باراک اوباما کی جانب سے کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

صدر حسن روحانی نے جوبائیڈن کی زیر نگرانی انتظامیہ کو ماضی کی غلطیوں کو ختم کرنے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: جوہری معاہدہ توڑنے پر امریکا سے جواب طلب کیا جائے، ایران کا اقوام متحدہ سے مطالبہ

انہوں نے کہا کہ 'ایران دنیا کے ساتھ تعمیری رابطے کا حامی ہے'۔

حسن روحانی نے کہا کہ ایرانی عوام نے کمال بہادری کے ساتھ مزاحمت کا مظاہرہ کیا اور زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کو نا کام کردیا۔

علاوہ ازیں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹوئٹ میں کہا کہ امریکی عوام صدارتی انتخاب میں اپنا فیصلہ سنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ 'اور دنیا دیکھ رہی ہے کہ آیا نئے قائدین سبکدوش ہونے والی حکومت کی تباہ کن لاقانونیت اور غنڈہ گردی کو ترک کردیں گے اور کثیرالجہتی، تعاون اور قانون کے احترام کو قبول کریں گے'۔

واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخاب میں 4 روز تک جاری رہنے والی غیریقینی صورتحال اور سخت مقابلے کے بعد ڈیموکریٹک اُمیدوار جو بائیڈن مطلوبہ 270 سے زائد الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے کے بعد ملک کے 46ویں صدر منتخب ہوگئے۔

جو بائیڈن کے صدر اور کمالا ہیرس کے ملک کی پہلی خاتون نائب صدر بننے کے اعلان کے بعد جہاں امریکا بھر کی سڑکوں پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جشن مناتی دکھائی دی وہیں جو بائیڈن کے امریکا کے 46ویں صدر کے انتخاب کے اعلان کے بعد امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے میزبان وان جونز نشریات کے دوران آبدیدہ ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں