اٹلی کے اکثر قصبوں میں معمر آبادی کے اضافے کے بعد نئے خون کو وہاں بسانے کی خواہش پائی جاتی ہے۔

عام طور پر اس مقصد کے لیے دنیا بھر سے لوگوں کو ایک یورو میں خالی مکانات دینے کی پیشکش کی جاتی ہے، جس کا مقصد وہاں کی آبادیوں میں اضافہ کرنا ہے۔

اٹلی کے اکثر مقامات پر ہزاروں گھر خالی پڑے ہیں جو بہت بڑا مسئلہ ہے جس کا حل اکثر مختلف قسم کی پرکشش آفرز کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔

مگر اس کے ساتھ مکان کی تزئین نو ایک مخصوص وقت میں کرنے کی شرط بھی عائد کی جاتی ہے۔

مگر بہت کم جگہیں اٹلی کے خطے پولیا میں واقع قصبے کینڈیلا جیسی ہیں، جہاں 2017 میں لوگوں کو وہاں بسنے پر 2 ہزار یورو دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔

اور اب اس سے بھی بہتر پیشکش آبروزو میں واقع گاؤں سانتو اسٹیفنو ڈی سیشنو کی جانب سے کی گئی ہے، جو وہاں بسنے اور کاروبار شروع کرنے والے افراد کو رقم دینے کے ساتھ رہنے کے مکانات کے کرائے میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔

وہاں کے میئر فابیو سانٹاویسا نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا 'ہم کسی کو کچھ بھی نہیں فروخت کررہے، یہ کوئی کاروباری قدم نہیں، ہم بس اپنے گاؤں کی رونق بحال کرنا چاہتے ہیں'۔

اور اس کی شرط کیا ہے؟ خواہشمند افراد کو اٹلی کا شہری ہونا چاہیے یا شہری بننے کی قانونی اہلیت ہونا) اور 40 سال یا اس سے کم عمر ہونا۔

یہ پہاڑی گاؤں سطح سمندر سے 1250 فٹ بلندی پر واقع ہے، جہاں اس وقت صرف 115 افراد مقیم ہیں، جن میں سے نصف معمر جبکہ محض 20 سے کم 13 سال سے کم عمر ہیں۔

یہ تو سرکاری اعدادوشمار ہیں، میئر کے مطابق سال بھر میں عموماً یہ تعداد 60 سے 70 ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ حکام حالات بدلنا چاہتے ہیں۔

ٹاؤن کونس کی جانب سے وہاں منتقل ہونے والے نئے رہائششیوں کو 3 سال تک ہر ماہ ایک مخصوص رقم دی جائے گی۔

مجموعی طور پر ہر سال 8 ہزار یورو (15 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) دیئے جائیں گے، جبکہ کاروبار کے لیے 20 ہزار یورو (37 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) بیک وقت دیئے جائیں گے۔

ان کو رہائش کے لیے ایک جائیداد بھی ملے گی جس کا علامتی کرایہ لیا جائے گا، تاہم یہ علامتی کرایہ کتنا ہوگا، اس بارے میں ابھی کچھ واضح نہیں۔

میئر کے مطابق تمام درخواستوں کا تجزیہ کرنے کے بعد مالیاتی تفصیلات کا تعین کیا جائے گا۔

اب تک ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد نے اس کے لیے درخواستیں دی ہیں مگر کونسل فی الحال 5 جوڑوں تک محدود رہنا چاہتی ہے اور بتدریج ان میں اضافہ کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں