ای کامرس کے لیے کلیئرنس سسٹم قائم

اپ ڈیٹ 14 نومبر 2020
اس کے تحت کمرشل بینکس کو ویب بیسڈ ون کسٹم میں ای کامرس کے تاجروں کو رجسٹر کرنے کی اجازت ہوگی، اعلامیہ — فائل فوٹو:سی بی سی
اس کے تحت کمرشل بینکس کو ویب بیسڈ ون کسٹم میں ای کامرس کے تاجروں کو رجسٹر کرنے کی اجازت ہوگی، اعلامیہ — فائل فوٹو:سی بی سی

اسلام آباد: پاکستان کسٹمز نے کاروبار سے صارفین کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)، وزارت تجارت اور ای کامرس آپریٹرز کے اشتراک سے ای کامرس خودکار کلیئرنس سہولت تیار کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیا نظام دستاویزات کی سہولت فراہم کرے گا۔

اس کے تحت کمرشل بینکس کو ویب بیسڈ ون کسٹم (ڈبلیو بی او سی) میں ای کامرس کے تاجروں کو رجسٹرڈ کرنے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: وزارت تجارت کا پہلی ای کامرس پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ

بی 2 سی ای کامرس برآمدات کے لیے اسٹیٹ بینک ریگولیٹری فریم ورک کے تحت برآمد کنندگان 5 ہزار ڈالر تک کی اپنی ای کامرس کی اشیا ای فارم کی ضرورت کے بغیر بھیج سکیں گے۔

شپمنٹ پاکستان کسٹم کے ساتھ رجسٹرڈ کوریئر کمپنیوں کے ذریعہ کی جائے گی جبکہ برآمد کنندگان ڈبلیو بی او سی سسٹم میں سامان ڈیکلیئریشن داخل کریں گے۔

ہر ایک سامان کی شناخت ایچ اے ڈبلیو بی کے منفرد نمبر کی بنیاد پر کی جائے گی۔

پاکستان سے سامان کی برآمد کے بعد برآمدات کی تفصیلات سسٹم میں برآمد کنندگان کے ای کامرس پروفائل کے ذریعے بینکوں کی رسائی میں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک پر اب چھوٹے کاروبار کیلئے آن لائن بزنس کرنا آسان

برآمد کنندگان کو شپمنٹ کی تاریخ سے 60 دن کے اندر برآمدات سے آمدنی کی وصولی کو یقینی بنانا ہوگا۔

برآمدی آمدنی بیرون ملک سے کمرشل بینکوں، بینکاری چینلز یا بین الاقوامی ادائیگی اسکیم/گیٹ وے کے ذریعے، غیر ملکی کرنسی میں یا پاکستانی کرنسی میں غیر مقیم روپیہ اکاؤنٹ میں وصول کی جائے گی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور تجارتی بینکوں کو برآمدی ادائیگی کے تصفیہ اور دیگر ضوابط کی تقاضوں کی تکمیل کے لیے سسٹم میں متعدد ایم آئی ایس رپورٹس بھی فراہم کی گئی ہیں۔

ای کامرس آپریٹرز نے اس اقدام کو سراہا ہے جس سے ایس ایم ای سیکٹر کے اشیا کی برآمد میں درپیش مشکلات دور ہوں گی اور اس طرح بزنس انڈیکس میں ملک کی درجہ بندی میں بہتری آئے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں