کشمور میں ماں، بیٹی کے گینگ ریپ کا مرکزی ملزم ہلاک

اپ ڈیٹ 14 نومبر 2020
کشمور میں خاتون اور ان کی کم عمر بیٹی کا ریپ کیا گیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
کشمور میں خاتون اور ان کی کم عمر بیٹی کا ریپ کیا گیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

سندھ اور بلوچستان کی صوبائی سرحد کے قریب ضلع کشمور کے علاقے آر ڈی 109 میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران کم ماں اور کمسن بچی کا ریپ کرنے والا مرکزی ملزم ملک رفیق ساتھی کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

پولیس ذرائع اور ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملک رفیق کو شریک ملزم خیراللہ بگٹی کو گرفتار کرنے کے لیے بلوچستان اور سندھ کے صوبائی سرحد میں بخش پور تھانے کی حدود میں واقع علاقے میں لے جایا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس کے پہنچتے ہی خیراللہ بگٹی نے فائرنگ شروع کی، جس کے نتیجے میں ملک رفیق موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ خیراللہ بگٹی کو اسلحے سمیت گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کشمور میں ماں اور بیٹی کا ’ریپ‘، عوام میں شدید غم و غصہ

ایس ایس پی کشمور امجد علی شیخ کے سوشل میڈیا بیان کے مطابق ملک رفیق فائرنگ کے تبادلے کے دوران خیراللہ کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔

کشمور پولیس کے ترجمان نے لکھا کہ ملک رفیق کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔

موقع پر موجود پولیس ذرائع نے واقعے کی تصدیق کی۔

ایس ایس پی کشمور سے مبینہ طور پر فائرنگ کے تبادلے کے حوالے سے معلومات کے لیے رابطہ نہیں ہوسکا جبکہ ہلاک ملزم ملک رفیق عدالتی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں تھا۔

دوسری جانب لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کا کہنا تھا کہ بچی کے ڈی این اے کے لیے نمونے موصول ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ ملزم نے نوکری کا جھانسہ دے کر کراچی سے تعلق رکھنے والی خاتون اور ان کی کمسن بیٹی کو کشمور بلانے کے بعد ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

ملزمان نے خاتون کی 5 سالہ بیٹی کو یرغمال بنا لیا تھا اور اسے چھوڑنے کے لیے دوسری خاتون کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

چنانچہ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے اے ایس آئی کی بیٹی کے ذریعے جال بچھایا اور اسے گرفتار کرلیا جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمور واقعہ: پولیس اہلکار کی بیٹی کیلئے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان

بعد ازاں ایس ایس پی کشمور امجد علی شیخ نے ملزم رفیق ملک کو گرفتار کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ خاتون اور ان کی بیٹی کا طبی معائنہ کیا گیا اور ان کے نمونے فرانزک اور ڈی این اے کے لیے بھیج دیے گئے۔

کشمور پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں متاثرین ماں اور بیٹی کا تعلق کراچی سے ہے، خاتون ایک ہفتے قبل جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کراچی میں رفیق ملک کے پاس گئی تھی۔

پولیس اہلکار کے مطابق ’رفیق ملک نے خاتون کو بتایا تھا کہ اسے کشمور میں ملازمت مل جائے گی اور وہ اس پر آسانی سے راضی ہوگئی تھیں‘۔

خاتون 8 نومبر کو کشمور پہنچی تھیں اور وہاں رفیق ملک سے ملاقات کی تھی۔

ایس ایس پی کشمور کے مطابق 10 نومبر کو خاتون نے کشمور پولیس سے رابطہ کیا اور کہا کہ جب وہ رفیق ملک کی رہائش گاہ پر پہنچیں تو اس نے ان کا جنسی استحصال کیا اور پھر اسے خیراللہ بگٹی کے حوالے کردیا جو سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر رہتا ہے جبکہ اس نے بھی خاتون کا ریپ کیا۔

خاتون کی جانب سے پولیس کو بتایا گیا کہ رفیق ملک نے ان کی 5 سالہ بیٹی کو یرغمال بنالیا اور کہا کہ وہ تب اسے لے جانے دے گا جب وہ کراچی سے اس کے لیے دوسری خاتون کو لائیں گی۔

پولیس کے مطابق ملزم نے خاتون کو سفری اخراجات کے لیے کچھ رقم بھی دی تھی۔

بعد ازاں کشمور پولیس نے رفیق کی گرفتاری کے لیے ایک جال بچھایا اور اے ایس آئی محمد بخش برورو کی کامیاب حکمت عملی کے تحت ملزم ملک رفیق کو گرفتار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں