ہواوے کو امریکی پابندیوں کے نتیجے میں اسمارٹ فونز کی تیاری کے لیے درکار پرزہ جات کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

مگر اب لگتا ہے کہ ان مشکلات میں کسی حد تک کمی آئی ہے کہ کیونکہ کوالکوم کو 4 جی موبائل چپ ہواوے کو فروخت کرنے کے لیے امریکی حکومت کا لائسنس مل گیا ہے۔

خبررساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کوالکوم کی ایک ترجمان نے کہا 'ہمیں مختلف پراڈکٹس کا ایک لائسنس ملا ہے جس میں کچھ 4 جی پراڈکٹس بھی شامل ہیں'۔

ترجمان نے واضح نہیں کیا کہ کوالکوم کو کونسی مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت ملی ہے، بس یہ بتایا کہ یہ موبائل ڈیوائسز کے لیے ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کوالکوم کی لائسنس کی دیگر درخواستیں ابھی تک حکام کے پاس ہیں اور ہم ان کی منظوری کا انتظار کررہے ہیں۔

رواں سال اگست میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے خدشات کو بنیاد بنا کر امریکی محکمہ تجارت نے ہواوے کی امریکی سافٹ ویئر اور آلات کی مدد سے تیار ہونے والی چپس تک رسائی کے لیے پابندیوں کو سخت کردیا تھا۔

اس وقت امریکی محکمے کا کہنا تھا کہ وہ ہواوے کے لیے عارضی لائسنس کی مدت میں توسیع نہیں کررہی، جس سے چینی کمپنی کو مختلف آلات کے حصول میں مدد ملتی تھی۔

یہ عارضی لائسنس گزشتہ سال مئی میں کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد سے جاری کیا جارہا تھا۔

اسی مہینے ہواوے نے بتایا تھا کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں وہ پراسیسر چپس کی قلت کا سامنا کررہی ہے۔

ہواوے کے کنزیومر بزنس کے سی ای او رچرڈ یو نے بتایا تھا کہ ان پابندیوں کے نتیجے میں رواں سال ہواوے کے کیرین پراسیسر کی تیاری کا آخری سال بھی ہوسکتا ہے۔

امریکی پابندیوں کے باوجود رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران ہواوے نے پہلی بار سام سنگ سے دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی کا اعزاز چھین لیا تھا۔

مگر یہ اعزاز تیسری سہ ماہی میں سام سنگ نے پھر واپس حاصل کرلیا۔

ٹیکنالوجی انڈسٹری کے ایک تجزیہ کار نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ کوالکوم کو جاری کیے گئے لائسنس سے ہواوے کی مشکلاات میں زیادہ کمی نہیں آئے گی کیونکہ یہ 4 جی چپس تک محدود ہے، جبکہ اب صارفین نئے 5 جی فونز کا انتخاب کررہے ہیں۔

خبررساں ادارے کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں کہ کوالکوم کو 5 جی چپس ہواوے کو فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے یا نہیں۔

ہواوے کو یہ ریلیف اس وقت مل رہا ہے جب رواں ماہ کے شروع میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ چینی کمپنی اپنے چپ سیٹ پلانٹ کو لگانے کی تیاری کررہی ہے تاکہ اسے دیگر کمپنیوں پر انحصار نہ کرنا پڑے۔

فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ہواوے کا ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سیکشن اس پلانٹ کو چلائے گا اور اسے چینی حکومت کی حمایت حاصل ہے۔

آغاز میں ہواوے کی جانب سے 45 این ایم چپ سیٹس کو تیار کیا جائے گا جن کو سب سے پہلے 2007 میں متعارف کرایا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں