ہر طرف مشین گنیں لگی نظر آتی ہیں، کیا ایسی ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2020
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال اٹھایا کہ 14ماہ گزر گئے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے—فائل فوٹو: سپریم کورٹ ویب سائٹ
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال اٹھایا کہ 14ماہ گزر گئے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے—فائل فوٹو: سپریم کورٹ ویب سائٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواست پر اٹارنی جنرل فار پاکستان، الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیے اور انتباہ دیا کہ آئین پر عمل درآمد نہ ہوا تو صوبائی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کے پی کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کی شق 39 اور 41 پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت میں صوبائی حکومت کی جانب سے کے پی کے ایکٹ کی شق 39 اور 41 سے متعلق رپورٹ پیش کی جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا:بلدیاتی حکومتوں کو مختص رقم سے63 ارب روپےکم جاری ہونےکا انکشاف

عدالت نے ہدایت کی کہ بلدیاتی حکومت کی منقولہ اور غیر منقولہ املاک کی تفصیل اپ لوڈ کی جائے۔

درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ 14 ماہ گزر گئے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، تیسری دنیا کے ممالک میں پہلی دنیا کا طرز حکمرانی کیا جا رہا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے پیش نہ ہونے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے بہت مصروف آدمی ہیں؟

مزید پڑھیں: حکومت کا ملک میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ عوام کے پیسے سے تنخواہ لیتے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل کا عدالت میں پیش ہونا ان کی ذمہ داری ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کی عدم حاضری پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے وکلا کیوں ڈرتے ہیں، صوبائی حکومت کے وکلا حکومت کو بچانے کی کوشس کیوں کر رہے ہیں؟

انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ آپ عوام کے پیسے سے حکومت کرتے ہیں کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، آپ کی حفاظت کرنے والا اللہ ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ملک میں ہر طرف وی آئی پی کلچر کے تحت روٹ لگے ہوتے ہیں، کیا ایسی ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ ہر طرف مشین گنیں لگی نظر آتی ہیں، کچھ ہوا تو کیا یہ گنز عوام پر ہی چلیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: ضلعی حکومتیں بلدیاتی نظام میں آمدن بنانے میں ناکام

انہوں نے ریمارکس دیے کہ کشمیر پر الیکشن کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن صوبے میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرواتے، کیا صوبے میں عوام کے حقوق نہیں ہیں؟

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مزید کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کروا کر عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے، ہر طرف لوگ شاہانہ طرز زندگی گزار رہے ہیں۔

بعدازاں عدالت نے اٹارنی جنرل فار پاکستان، الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں