اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں سے عوام مایوس

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2020
سبزیوں کی قیمتیں جلد ہی کم ہوجائیں گی کیونکہ مقامی پیداوار ہول سیل مارکیٹوں میں آنا شروع ہوگئی، سیکریٹری لاہور مارکیٹ کمیٹی - فائل فوٹو:شہاب نفیس
سبزیوں کی قیمتیں جلد ہی کم ہوجائیں گی کیونکہ مقامی پیداوار ہول سیل مارکیٹوں میں آنا شروع ہوگئی، سیکریٹری لاہور مارکیٹ کمیٹی - فائل فوٹو:شہاب نفیس

لاہور: ملک میں آمدنی میں کمی اور معاشی کساد بازاری کے ساتھ ساتھ عوام کی جانب سے حکومت پر تنقید جاری ہے کہ وہ سبزیوں اور ضروری اشیاء کی قیمتوں کو کم کرنے یا ماڈل بازار اور اوپن مارکیٹ پر کم توجہ دے رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سالوں سے جس صورتحال سے وہ گزر رہے ہیں وہ بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور حکومت کو فوری طور پر اس، قیمتوں میں اضافے کے مسئلے پر توجہ دینی چاہیے۔

جوہر ٹاؤن (میاں پلازہ) میں ماڈل بازار کا دورے کرنے والے عظمت کا کہنا تھا کہ 'میں اس بازار میں بھی سبزیوں کی قیمتوں کو دیکھ کر حیران ہوں جو خصوصی طور پر حکومت کے زیر انتظام ہے اور اگر آپ کھلی منڈی سے سبزیاں خریدتے ہیں تو آپ کو قیمتیں دوگنی ملیں گی'۔

مزید پڑھیں: 2020 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح دنیا میں بلند ترین نہیں، اسٹیٹ بینک کی وضاحت

انہوں نے کہا کہ 'یہ سردیوں کا موسم ہے جب زیادہ تر سبزیوں کی قیمتیں مقامی پیداوار کی وجہ سے کم ہوجاتی ہیں، آپ صرف گوبی کی قیمت چیک کریں جو چند سال پہلے کی نسبت دو سے تین گنا زیادہ ہے مگر کون پرواہ کرتا ہے؟'

مزید یہ کہ کھلی منڈی میں سبزیوں کی قیمتیں تقریبا 50 سے 80 فیصد زیادہ تھیں۔

آٹا (چکی) کی قیمت بھی اوپن مارکیٹ میں 70 روپے یا اس سے بھی زیادہ ہوگیا ہے جبکہ درآمد شدہ چینی (پاؤڈر) 85 روپے میں دستیاب ہے۔

مرغی کے گوشت کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر ہے جو مارکیٹ میں 313 روپے فی کلو دستیاب ہے تاہم مختلف دکانوں پر دکاندار اسے 330 روپے فی کلو فروخت کرتے پائے گئے ہیں۔

لاہور مارکیٹ کمیٹی کے سیکریٹری شہزاد چیمہ کے مطابق حکومت کی جانب سے بحرین، متحدہ عرب امارات، سری لنکا اور دیگر ممالک کو مقامی پیداوار کی برآمد کی اجازت کے بعد پیاز کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے پڑوسی ملک نے پیاز اور دیگر سبزیوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے مگر پاکستان نے یہ صورتحال جاننے کے باوجود ایسا کیا تاہم حال ہی میں ہماری حکومت نے مقامی طور پر پیدا ہونے والے پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے اور اُمید ہے کہ قیمت جلد ہی کم ہوجائے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: ستمبر میں بھی مہنگائی بڑھ کر 9فیصد تک پہنچ گئی

ان کا خیال تھا کہ سبزیوں کی قیمتیں جلد ہی کم ہوجائیں گی کیونکہ مقامی پیداوار ہول سیل مارکیٹوں میں آنا شروع ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'آلو کی قیمت اس لیے بڑھی کیونکہ یہ گلگت اور دیگر شہروں سے آرہے ہیں تاہم آئندہ ماہ پنجاب کے آلو آنا شروع ہوجائیں گے (مناسب مقدار میں) اور اس سے خوردہ قیمت کم ہوجائے گی، اسی طرح برآمد پر پابندی عائد کرنے کی وجہ سے پیاز کی قیمت میں بھی کمی آئے گی'۔

شہزاد چیمہ نے کہا کہ ایران سے درآمد کرنے کے فیصلے کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمت بھی جلد ہی کم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹس کی تعداد میں کمی بھی قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونے کی ایک وجہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں