پیاز کی ہول سیل قیمتوں میں بڑی کمی کے باوجود صارفین مہنگے داموں خریدنے پر مجبور

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2020
سندھ سے پیاز کی مکمل فصل پہنچنے کے بعد 27 نومبر سے اس کی برآمد کا آغاز ہوگا —  فائل فوٹو: اے ایف پی
سندھ سے پیاز کی مکمل فصل پہنچنے کے بعد 27 نومبر سے اس کی برآمد کا آغاز ہوگا — فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: ہول سیل قیمتیں 2800 روپے فی من سے 12 سے 13 سو روپے فی من ہونے کے باوجود پیاز کی ریٹیل قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برآمدکنندگان کی جانب سے پیاز کی بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور قبل از وقت پیاز کی شمپنٹ کے لیے 3 نومبر سے 15 روز کے لیے خود ساختہ پابندی لگائی گئی تھی تاہم اس کے باوجود ریٹیلرز سندھ کی نئی فصل کے لیے سائز اور کوالٹی کے حساب سے فی کلو پیاز کے 60 سے 80 روپے وصول کررہے ہیں۔

آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی ایف وی اے) کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹرز نے سندھ سے پیاز کی مکمل فصل پہنچنے کے بعد وہ 27 نومبر سے اس کی برآمدات کا آغاز کرنے اور ہول سیل قیمت میں 50 فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں سے عوام مایوس

ان کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن کے اس فیصلے سے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ آگاہ کردیا ہے۔

وحید احمد نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایک اضافی مہینے کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں پیاز برآمد کرنے کا موقع موجود ہے، جس میں برآمد کنندگان سرپلس حجم کو برآمد کرکے فائدہ حاصل کریں گے اور ملک کے لیے قابل قدر غیرملکی زرمبادلہ جمع کریں گے۔

مزید پڑھیں: درآمدات کے باوجود ٹماٹر، پیاز کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

ان کا کہنا تھا کہ ایک ماہ بعد بھارتی پیاز بھی بین الاقوامی مارکیٹ موجود ہوگی جو پاکستانی پیاز کی برآمد کے مواقع کو محدود کردے گی۔

وحید احمد نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مقامی کاشتکاروں کے وسیع مفاد میں ایران سے پیاز اور آلو کی درآمد پر پابندی عائد کرے۔


یہ خبر 25 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں