لاہور کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں زیر حراست احد چیمہ کی اہلیہ، والدہ سمیت دیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیا۔

احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت کی۔

عدالت نے صائمہ احد، فیصل حسن، نازیہ، اشرف، احمد حسن، سعدیہ منصور، نشاط افزا، احمد سعود چیمہ، سجاد چیمہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

مزید پڑھیں: [احد چیمہ کو 3 سال جیل میں رکھ کر نیب کو کیا ملا؟ سپریم کورٹ کا سوال][1]

احتساب عدالت نے انوسٹی گیشن افسر کو ایس ایچ او نیب کے ذریعے تمام افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ تعمیل کے لیے تمام اداروں اور ایجنسیوں کی معاونت حاصل کر سکتے ہیں۔

سماعت کے دوران عدالت نے احد چیمہ سے والدہ، اہلیہ سمیت دیگر سے متعلق پوچھا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ کہاں ہے، جس پر انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ بتائیں کہ کیا آپ کے بہنوئی فوت ہو چکے ہیں تو احد چیمہ نے کہا کہ وہ فوت ہو چکے ہیں۔

احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں تمام بے نامی دارووں کو گرفتار کر کے 30 نومبر تک پیش کرنے کا حکم دیا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے گزشتہ روز آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں مرکزی ملزم احد چیمہ اور شریک ملزم شاہد شفیق کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں مرکزی ملزم احد چیمہ کی ضمانت منظور

جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں بینچ نے ملزمان کو اس وقت ضمانت بعد از گرفتاری دی تھی جب عدالت کو یہ آگاہ کیا گیا تھا کہ ملزمان 2 سال 9 ماہ سے جیل میں ہیں۔

ان کے خلاف دسمبر 2018 میں باقاعدہ ریفرنس دائر کیا گیا تھا جبکہ فروری 2019 میں ان پر فرد جرم عائد ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں تعلق پر احد چیمہ کو گرفتار کیا تھا اور ان پر ملک کے اندر اور باہر جائیداد اور اربوں روپے کے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کا الزام ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں