ایم کیو ایم پاکستان کی پلی بارگین کرنے والے افسران کی برطرفی کیلئے عدالت میں درخواست

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2020
کنور نوید نے عدالت میں درخواست دائر کردی—فوٹو: اسکرین شاٹ
کنور نوید نے عدالت میں درخواست دائر کردی—فوٹو: اسکرین شاٹ

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سندھ حکومت پر کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) سے پلی بارگین کرنے والے افسران کو ہٹانے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست دراصل سندھ حکومت کے طرز عمل کے خلاف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوکل باڈیز، محکمہ آب پاشی اور سندھ کے دیگر محکموں کے لگ بھگ 500 افسران نیب میں پلی بارگین، پیسے ادا کرکے آئے اور اس کے باوجود وہ عہدوں پر ہیں اور نہ صرف عہدوں پر بھی ہیں بلکہ انہیں ترقی بھی ملی۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کا 'جعلی' ڈومیسائل، پی آر سی پر بھرتیوں کی تحقیقات کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ 6 دسمبر 2016 کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے بالخصوص حکومت سندھ کو ایک حکم دیا تھا کہ جو لوگ پلی بارگین کرکے آئے ہیں ان کو برخاست کیا جائے۔

کنور نوید کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کی دیدہ دلیری ہے کہ ان افسران کو سبکدوش نہیں کیا بلکہ وہ اب تک عہدوں پر بیٹھے ہوئے ہیں، کسی کا ایک انکریمنٹ روک کر معمولی کارروائی کی گئی جبکہ بعد میں ترقی دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بہت سارے ایسے ٹھکیدار جنہوں نے پلی بارگین کیا وہ اب بھی سندھ میں ٹھکیداری کر رہے ہیں اور حکومت سندھ انہیں ٹھیکے دے رہی ہے، ہم نے حکومت کی توجہ اس طرف کروائی ہے۔

ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے بڑے مسائل میں کرپشن سب سے بڑامسئلہ ہے، کرپشن پاکستان اور سندھ کو آگے بڑھنے نہیں دے رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کرپشن ہی ہے جس کی وجہ سے کراچی جو پورے سندھ اور پاکستان کا معاشی مرکز ہے وہ تباہی کا شکار ہے اور اس برسات میں کراچی میں جو کچھ ہوا وہ دنیانے دیکھا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مسئلے پر ایم کیو ایم پاکستان کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان

حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو تباہی ہے وہ سب کرپشن کی وجہ سے ہے اور حکومت سندھ، عہدیدار اور ان کے اہلکار کرپشن میں اس قدر خود سر اور بہادر ہوگئے ہیں کہ وہ نہ سپریم کورٹ کی پرواہ کررہے ہیں اور نہ کسی اور عدالت کی پرواہ کر رہے ہیں اور تیزی سے کرپشن کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب جو پیسے وصول کرتا ہے وہ حکومت سندھ کے پاس آتے ہیں اورپھر حکومت سندھ اس پیسے پر کرپشن کرتی ہے۔

صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درخواست میں دادو شوگر مل اور اومنی گروپ کے ٹھیکوں کا ذکر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات ہیں ان پر عمل کیا جائے اور جو افسران پلی بارگین کرکے آئے ہیں انہیں نوکریوں سے برخواست کر کے ان کی جگہ دیانت دار اور ایمان دار افسران کو تعینات کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی بطورِ اے ٹی ایم

انہوں نے کہا کہ کراچی، حیدر آباد اور سندھ کے شہری علاقوں پر حکومت سندھ نے بہت ظلم کیا ہے، پبلک سروس کمیشن میں بھی سندھ کے شہری علاقوں سے لوگوں کو آگے آنے نہیں دے رہے ہیں جبکہ ان کے کرپٹ افسران شہری علاقوں سے جعلی ڈومیسائل بنا رہے ہیں اور یہاں کے نوجوانوں کے حق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے۔

کنور نوید کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کی بدنصیبی ہے کہ انہیں نہ صوبے اور نہ وفاق سے ریلیف مل رہا ہے لیکن ہم پاکستان پیپلزپارٹی کے مقابلے میں ہرکسی کو بہتر سمجھتے ہیں کیونکہ ہم نے 1998 میں ان کا ساتھ دیا اور پھر آصف علی زرداری کو صدربنانےمیں ساتھ دیا جبکہ انہوں نے کچھ نہیں کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں