کراچی میں پولیس مقابلہ، 5 مشتبہ ڈاکو ہلاک

ڈیفنس میں امام بارگاہ یثرب کے قریب ایک بنگلے میں ڈاکو داخل ہوئے تھے—فائل؛ فوٹو: اے ایف پی
ڈیفنس میں امام بارگاہ یثرب کے قریب ایک بنگلے میں ڈاکو داخل ہوئے تھے—فائل؛ فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں پولیس مقابلے کے دوران 5 مبینہ ڈاکو ہلاک ہوگئے۔

پولیس حکام اور ہسپتال انتظامیہ کے مطابق مقابلہ ڈیفنس کے فیز 4 میں امام بارگاہ کے قریب ایک بنگلے میں ہوا۔

گزری تھانے کے ایس ایچ او آغا معشوق نے بتایا کہ ڈیفنس میں امام بارگاہ یثرب کے قریب ایک بنگلے میں ڈاکو داخل ہوئے تھے تاہم پولیس نے انہیں گھیرے میں لے لیا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کے گھیرے سے نکلنے کے لیے انہوں نے دیوار پھلانگ کر ساتھ کے بنگلے میں جانے کی کوشش کی اور ساتھ ہی فائرنگ بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈکیتی کے شبہے میں شہری کے قتل میں ملوث 6 پولیس اہلکار گرفتار

پولیس عہدیدار کے مطابق اس موقع پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پانچوں ڈاکو ہلاک ہوگئے۔

پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ ملزمان کا تعلق بین الصوبائی گینگ سے تھا جو گھروں میں ڈکیتیاں کرتے تھے، کیوں کہ وہ نہ صرف صوبہ سندھ بلکہ صوبہ پنجاب میں بھی ڈکیتیوں میں ملوث تھے۔

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ ہسپتال میں 5 لاشیں منتقل کی گئی تھیں۔

ہلاک ہونے والوں کی شناخت 44 سالہ غلام محمد، 65 سالہ ریاض اور 36 سالہ عابد کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دیگر دو افراد کی شناخت نہیں ہوسکی تاہم ان کی عمریں 30 کے قریب بتائی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: ڈاکوؤں سے مقابلے میں سب انسپکٹر شہید

قبل ازیں رواں برس ستمبر میں کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں پولیس اور ڈاکوؤں میں مقابلے کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے ایڈیشنل (ایس ایچ او) اسٹیشن ہاؤس افسر/سب انسپکٹر (ایس آئی) عبدالرحیم شہید ہوگئے تھے۔

اس سے قبل کراچی کے علاقے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ڈکیتی کے واقعے میں ملوث ہونے کے شبہے میں فائرنگ کرکے ایک شہری کو غیر ارادی طور پر قتل اور مزید 2 کو زخمی کرنے والے 6 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ' پولیس نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ مہران ٹاؤن میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مقابلے کے نتیجے ایک شہری جاں بحق اور دیگر زخمی ہوئے۔

بعد ازاں معلوم ہوا کہ جاں بحق اور زخمی شہریوں کے ساتھ ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا تھا جس پر اعلیٰ حکام نے متاثرین کے رشتہ داروں کے دعوؤں کی حقیقت جاننے کے لیے شفاف انکوائری کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں